پی ایس ایل کمنٹری پینل کا اعلان، ٹورنا منٹ میں پہلی بار کون کون کمنٹری کرے گا؟
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ ایکس سیزن 10 کے کمنٹری پینل کا اعلان کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان سپر لیگ میں پہلی بار میچوں میں مکمل اردو کمنٹری ہوگی
11 اپریل سے شروع ہونے کھیلے جانے والے پاکستان سپر لیگ ایکس کے لیے کمنٹری پینل کا اعلان کر دیا گیا ہے، اس پینل میں سابق اسٹار آل راؤنڈر وسیم اکرم، انگلینڈ کے سابق کپتان سرالیسٹرکک اور آسٹریلوی خاتون کرکٹر لیزا اسٹالکر بھی پہلی بار ایچ بی ایل پی ایس ایل میں کمنٹری کریں گی۔
پینل کے دیگر غیر ملکی مہمانوں میں مارک نکولس، ڈومینک کارک، جے پی ڈومینی، مائیک ہیزمین، مارٹن گپٹل اور اطہرعلی خان بھی کمنٹری کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:پی ایس ایل میں کچھ نیا کیوں نہیں ہورہا؟ علی ترین نے پی سی بی پر سوالات اٹھا دیے
اس پینل میں پاکستان کے 4 سابق کپتان رمیز راجہ، وسیم اکرم، وقاریونس اور عامر سہیل کے علاوہ بازید خان عروج ممتاز اور کرکٹ انالسٹ سکندر بخت بھی ایچ بی ایل پی ایس ایل کمنٹری پینل میں شامل ہیں۔
ایچ بی ایل پی ایس ایل میں پہلی بار مکمل اردو کمنٹری ہوگی۔ اردو کمنٹری پینل میں طارق سعید، علی یونس، عقیل ثمر، مرینہ اقبال اور سلمان بٹ شامل ہیں۔ ایرن ہالینڈ اور زینب عباس میچوں کے دوران پریزینٹرز ہونگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اردو کمنٹری پی ایس ایل رمیز راجہ سکندر بخت کمنٹری پینل وسیم اکرم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ایس ایل کمنٹری پینل وسیم اکرم کمنٹری پینل ایچ بی ایل پی ایس ایل کمنٹری پی پینل میں پہلی بار
پڑھیں:
یورپی سول ایوی ایشن ٹیم کی پہلی بار پاکستان آمد کا فیصلہ، پی آئی اے کی بحالی کی امیدیں روشن
پاکستان کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کی کوششیں رنگ لانے لگی ہیں اور تاریخ میں پہلی بار یورپی یونین کی ہدایت پر یورپ کی سول ایوی ایشن ٹیم اگلے ہفتے پاکستان کا دورہ کرے گی دو ارکان پر مشتمل یہ ٹیم اسلام آباد ایئرپورٹ پر پاکستان کے سیکیورٹی ریگولیٹرز کو ٹریننگ اور سرٹیفیکیشن فراہم کرے گی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان کے مطابق یورپی ماہرین کی جانب سے پاکستانی ریگولیٹرز کو جدید یورپی معیار کے مطابق ای ٹی ڈی اور ای ڈی ڈی پر خصوصی تربیت دی جائے گی یہ پیش رفت پاکستان کی ایوی ایشن انڈسٹری کے لیے نہایت اہم سمجھی جا رہی ہے کیونکہ اس سے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی ایوی ایشن ساکھ کو بحال کرنے میں مدد ملے گی یاد رہے کہ اس سے قبل رواں برس فروری کے آغاز میں برطانیہ سے تعلق رکھنے والی سات رکنی ٹیم نے پاکستان کا دورہ کیا تھا جس میں برطانوی سول ایوی ایشن اور محکمہ ٹرانسپورٹ کے اہلکار شامل تھے اس ٹیم نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن اور سول ایوی ایشن کا تفصیلی آڈٹ مکمل کیا تھا اس آڈٹ میں مثبت نتائج سامنے آنے کی صورت میں نہ صرف پی آئی اے بلکہ تمام پاکستانی ایئر لائنز پر دو ہزار بیس سے عائد یورپی پابندی کے خاتمے کی راہ ہموار ہو سکتی ہے یورپی ٹیم کا حالیہ دورہ بھی اسی سلسلے کی ایک اہم کڑی تصور کیا جا رہا ہے جس سے پاکستان کی ہوابازی صنعت میں نئی روح پھونکے جانے کی امید کی جا رہی ہے