Daily Ausaf:
2025-04-01@09:14:19 GMT

بھیڑیئے جتنی غیرت اور عاجزی

اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT

بھیڑیئے بہت خونخوار اور وحشی درندے ہوتے ہیں۔ اس کے باوجود ان کی غیرت، وفا، شرم و حیا، نظم و ضبط، اپنی جنس سے ہمدردی اور کچھ دیگر منفرد اور غیرمعمولی خوبیاں اور عادات و خصائل بہت مشہور ہیں۔ بھیڑیوں کے بارے میں کہا جاتا ہے دنیا کا واحد جانور ہے جو جنات کو قتل کرسکتا ہے، بھیڑیئے کی تیز آنکھوں میں جنات کو دیکھنے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے ۔ جنات کو دیکھتے ہی بھیڑیا ان پرجھپٹ پڑتاہے اور انہیں موت کے گھاٹ اتار دیتا ہے۔ بھیڑیا دنیا کاایساجانور ہےجو اپنی آزادی پرکبھی بھی سمجھوتہ نہیں کرتااور زندگی بھرکسی کا غلام نہیں بنتا۔ بھیڑیاکبھی مردارکا گوشت نہیں کھاتابلکہ زندہ جانوروں کاشکار کرکے انھیں اپنی خوراک بناتا ہےکیونکہ بھیڑیا مردہ گوشت کھانے کو اپنی توہین سمجھتا ہے۔ برفانی بھیڑیوں کے بارے سنا گیا ہے کہ جب خوراک کی کمی ہوتی ہے تو وہ لاغر ہو جاتے ہیں اور جو بھیڑیا بھوک کی وجہ سے سب سے زیادہ کمزور ہو جائے وہ نڈھال ہو کر بیٹھ جاتا ہے اور باقی بھیڑیئے بھی اس کے گرد دائرہ بنا کر بیٹھ جاتے ہیں۔ ان میں سے کوئی بھی بھیڑیا اسے کھانے کے لئے حملہ نہیں کرتا ہے حالانکہ اس کے گرد موجود تمام بھیڑیئے خود بھی بھوک سے کمزور ہو چکے ہوتے ہیں۔ البتہ جونہی وہ لاغر بھیڑیا قریب مرگ ہوتا ہے اور مرنے کے لئے آخری بار زمین پر گرتا ہے تو اس کے گرد دائرے میں بیٹھے بھیڑیئے اپنی بھوک مٹانے کے لئے اس پر ٹوٹ پڑتے ہیں۔
اسی طرح دو بھیڑیوں کی لڑائی میں جب ایک بھیڑیایہ سمجھتا ہے کہ وہ دوسرے بھیڑیئے کے خلاف لڑائی ہاررہا ہے اور یہ جان لیتا ہے کہ جیت کا کوئی امکان نہیں ہے، تو وہ ایک حیران کن اور غیر متوقع فیصلہ کرتا ہے، وہ خود کو پرامن طریقے سے اپنے حریف کے سامنے اس طرح پیش کر دیتا ہے جیسے یہ کہہ رہا ہو کہ، ’’میں ہار گیا ہوں، چلو ہم یہ لڑائی اب ختم کرتے ہیں۔‘‘ لیکن اسی لمحے ایک حیرت انگیز بات یہ واقع ہوتی ہے کہ جو شاید ہی کسی دوسری جاندار مخلوق میں ہوتی ہو۔ واقعہ یہ ہوتا ہے کہ فاتح بھیڑیا اپنی آخری ضرب لگانے کی بجائے خود کو حملہ کرنے سے فوری طور پر روک لیتا ہے۔ عین ممکن ہے اس فاتح بھیڑیئے کو اپنی جنس سے ہمدردی اور اپنی قوت و بہادری اور وقار جیسی کوئی اندرونی قوت روکتی ہے۔ کوئی خاموش فطری قانون بھیڑیئے کے ڈی این اے (DNA) میں پایا جاتا ہے جو اسے حکم دیتا ہےکہ اپنے کمزور دشمن پر حملہ نہیں کرنا ہے کیونکہ یہ حملہ کرنے کی بہادری ظلم کے زمرے میں آتی ہے یا شاید اس سے آگے کی کوئی چیز بھیڑیئے کے دماغ میں آتی ہے کہ اس کے حریف کی بقا اس کو ختم کرنے کے اطمینان سے زیادہ اہم ہو جاتی ہے۔
بھیڑیا افزائش نسل اور تولید کے معاملات میں ماں اور بہن جیسے رشتوں سے منسلک مادہ بھیڑیوں سے جسمانی تعلق قائم نہیں کرتا ہے۔ بھیڑیوں کی یہ صفت مشہور ہے کہ میاں اور بیوی بھیڑیئے میں محبت اور وفا کا رشتہ آخری دم تک قائم رہتا ہے۔ اگر جوڑے میں سے کسی ایک کی موت بھی واقع ہو جائے تو دوسرا اپنی موت تک کسی بھی نر یا مادہ بھیڑیے سے جسمانی تعلق قائم نہیں کرتا یے۔ اسی طرح شریک حیات کی موت کے بعد بھیڑیا اپنے بچوں کی اکیلے ہی پرورش کرتا ہے اور انہیں پالتا ہے۔ بھیڑیا والدین کے ساتھ حسن سلوک اور ان کی دیکھ بھال کرنے کے لیئے بھی مشہور ہے۔ جب کسی بھیڑیئے کے والدین بوڑھے ہو جائیں اور شکار تو کیا چلنے پھرنے کے بھی قابل نہ رہیں، تو ان کے بچے شکار کر کے اپنے ماں باپ کو کھلاتے ہیں اور ان کا سہارا بنتے ہیں۔ اسی بنا پر بھیڑیے کو عربی اصطلاح میں والدین سے نیک سلوک کرنے والا بھی کہا جاتا ہے۔
بھیڑیا اپنے سونے کے معاملات میں بھی تمام جانوروں سے منفرد ہے، جو سوتے وقت ایک آنکھ کھلی رکھتا ہے اور حیرت انگیز طور پر سوتے ہوئے بھی اس کی آنکھ اردگرد کے مناظر و حالات سے باخبر رہتی ہے۔ بھیڑیئے ایک کاررواں کی صورت میں چلتے ہیں اور ان کا یہ انداز ڈسپلن اور سکیورٹی وغیرہ کے بہترین انتظامات سے ہم آہنگ ہوتا ہے۔ کاررواں میں سب سے آگے بوڑھے، ناتواں اور ضعیف بھیڑیئے چلتے ہیں جبکہ ان کے پیچھے چیر پھاڑ کی ماہر ایلیٹ فورس چل رہی ہوتی ہے۔ اس فورس کی ذمہ داری آگے چلنے والے بیمار اور بوڑھے بھیڑیوں کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ اس فورس کے پیچھے وہ جتھہ چل رہا ہوتا ہے جو انتہائی طاقتور بھیڑیوں پر مشتمل ہوتا ہے جو دشمن کے اچانک حملے کی صورت میں دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔اس جتھے کے پیچھے ایک بڑا لشکر ہوتا ہے جو چاروں جانب سے پھیل کر اپنے مخالف پر حملہ کرتا ہے۔ اس کے بعد پھر پانچ بھیڑیوں پر مشتمل ایک اعلیٰ فورس ہوتی ہے جو سب سے آخر میں موجود کمانڈر بھیڑیئے کی رہنمائی کر رہی ہوتی ہے۔ عربی اصطلاح میں کمانڈر بھیڑیا اکیلا ہی ہزار کے برابر ہوتا ہے، کیونکہ یہ اپنی پھرتی، طاقت، آس پاس کے حالات سے باخبر رہنے کی صلاحیت اور پورے کاررواں کے معاملات کی نگرانی کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ منگولوں اور ترک قوم نے بھیڑیئے کو اپنا ’’قومی جانور‘‘ بنا رکھا ہے۔بھیڑیئے جیسے جانور جو بعض دفعہ شیر سے بھی زیادہ ظالم اور خونخوار ثابت ہوتا ہے، اس میں بھی قدرت نے یہ کتنے قابل تحسین فطری اوصاف رکھے ہیں کہ وہ منظم و غیرت مند ہوتے ہیں اور بچوں کو پالنے اور والدین کی خدمت کرنے جیسے اوصاف سے سرشار ہوتے ہیں، ان کے نزدیک ہتھیار ڈالنے والے میں کوئی بزدلی نہیں ہوتی، اور حملہ کرنے سے ہاتھ کھینچ لینے والے میں کوئی تفاخر نہیں ہوتا۔ اگر انسان کی فطرت میں یہی کامل توازن کا جذبہ موجود ہو جہاں کوئی فاتح نہ ہو اور کوئی ہارنے والا نہ ہو تو اسے ’’عاجزی‘‘ کہتے ہیں۔
عاجزی طاقت ہونے کے باوجود انتقام اور بدلہ نہ لینے کا نام ہے جو بھیڑیوں جتنی بھی انسان کے اندر پائی جائے تو محبت اور وفا پر مبنی ایک ایسا احسن انسانی معاشرہ قائم ہو سکتا ہے، جہاں تمام بنی نوع انسان بہن بھائیوں کی طرح ایک خاندان کی شکل میں رہ سکتے ہیں، جہاں زندگی آسان ہو جائے اور دنیا پر ہی ’’جنت‘‘ کا گمان ہونے لگے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: نہیں کرتا کی صلاحیت ہوتے ہیں ہیں اور جاتا ہے کرتا ہے ہوتا ہے ہوتی ہے ہے اور اور ان

پڑھیں:

دھرمندر کی آنکھ کی سرجری کر دی گئی، اب حالت کیسی ہے؟

ماضی کے معروف اداکارہ دھرمندر کی آنکھ کی سرجری کر دی گئی جس کے بعد انہیں اسپتال کے باہر میڈیا سے بات کرتے دیکھا گیا۔

ایک پاپارازی نے انسٹاگرام پر شعلے فلم اسٹار کی ویڈیو شیئر کی، جس میں وہ اپنی صحت کے بارے میں بات کرتے نظر آئے۔

پاپرازی نے دھرمندر سے ان کی صحت کے بارے دریافت کیا جس پر انہوں نے بتایا کہ ان کی آنکھ کا گرافٹ ہوا ہے، لیکن وہ بلکل ٹھیک ہیں۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by Viral Bhayani (@viralbhayani)

اداکار نے کہا کہ ’میری آنکھ کا گرافٹ ہوا ہے ابھی بھی بہت دم ہے بہت جان رکھتا ہوں، آئی لو مائی فینز لو یو، میں بہت مضبوط ہوں‘۔

ویڈیو پر کمنٹ کرتے ہوئے مداح دھرمندر کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کر رہے ہیں اور ان سے اپنی محبت کا اظہار کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • دھرمندر کی آنکھ کی سرجری کر دی گئی، اب حالت کیسی ہے؟
  • شیخوپورہ میں پہلے اتنی صفائی نہیں دیکھی جتنی اس عید پر ہے: عظمیٰ بخاری
  • اگر آپکا نام روہت شرما نہ ہوتا تو ٹیم میں جگہ نہیں تھی
  • جب تک ہماری خواتین رہا نہیں ہوتیں، گھر نہیں جائینگے، اختر مینگل
  • دہشتگردی کا حل صرف فوجی آپریشن ہی ہوتا ہے، رانا ثنا اللہ
  • رجب بٹ نے ملک چھوڑنے کی اصل وجہ بتادی
  • خلوت میں تقویٰ اور ایمان کی معراج
  • قیام کے وقت سجدے میں گرجانا کیسا ہوتا ہے؟
  • بانی پی ٹی آئی کو اپنی اصلاح کرنی چاہئے ان کا دور حکومت اچھا نہیں تھا،شاہد خاقان عباسی