صحیفہ جبار کا سوشل میڈیا پر ذاتی تصاویر شیئر نہ کرنے سے متعلق اہم انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی معروف اداکارہ صحیفہ جبار نے سوشل میڈیا پر اپنی اور اپنے اہل خانہ کی تصاویر شیئر نہ کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی نجی زندگی کو عوام کی نظروں سے دور رکھنا چاہتی ہیں حال ہی میں انہوں نے ایک نجی ٹی وی شو میں شرکت کی جہاں میزبان اشنا شاہ نے ان سے اس بارے میں سوال کیا کہ انہوں نے کبھی اپنے شوہر یا اپنی تصاویر سوشل میڈیا پر کیوں نہیں لگائیں صحیفہ جبار نے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ان کی شادی ایک وائرل شادی بن گئی تھی شادی کے موقع پر صرف انڈسٹری کے چند قریبی دوستوں کو مدعو کیا گیا تھا لیکن پھر بات پھیلتے پھیلتے کئی اور لوگوں تک پہنچ گئی انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے افراد کی شرکت نے تقریب کو مزید نمایاں بنا دیا اور یوں شادی کی تصاویر بھی تیزی سے وائرل ہو گئیں اداکارہ کا کہنا تھا کہ شادی کے بعد مختلف شوز میں شرکت کے لیے بلایا گیا لیکن ان کے شوہر نے انٹرویوز دینے یا تقریبات میں شریک ہونے سے معذرت کر لی اور وہ خود بھی اس بات سے متفق تھیں کہ اپنی نجی زندگی کو میڈیا کی زینت نہ بنایا جائے ان کے نزدیک کچھ لوگ شاید اس چیز کو مثبت انداز میں لیتے ہوں لیکن وہ اور ان کے شوہر اس حوالے سے مختلف سوچ رکھتے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ ابتدا میں وہ کبھی کبھار تصاویر شیئر کر دیا کرتی تھیں لیکن وقت کے ساتھ انہیں احساس ہوا کہ یہ چیز کسی بھی موقع پر پریشانی کا باعث بن سکتی ہے اگر زندگی میں کسی بھی وجہ سے کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آ جائے تو پرانی اور نئی تصاویر جوڑ کر خبریں بننے لگتی ہیں اور ان چیزوں سے ذہنی دباؤ بڑھ جاتا ہے صحیفہ جبار نے اعتراف کیا کہ نظر بد بھی ایک بڑی وجہ ہے جس کی وجہ سے وہ اپنی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر نہیں کرتیں وہ نہیں چاہتیں کہ کسی بھی وجہ سے ان کی یا ان کے خاندان کی زندگی متاثر ہو اس لیے وہ اپنی ذاتی زندگی کو سوشل میڈیا سے مکمل طور پر دور رکھتی ہیں
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا پر صحیفہ جبار
پڑھیں:
اے آر رحمان نے دائرہ اسلام میں داخل ہوتے وقت خاندانی دباؤ کا سامنا کیا، بھارتی فلمساز کا انکشاف
بھارت کے شہر چنئی میں پیدا ہونے والے دلیپ کمار( آج کےموسیقار اے آر رحمان) نے اپنے موسیقار والد شیکھر کی موت کے کئی برس بعد اسلام قبول کیا تھا جس کے بعد ان کا نام اللہ رکھا رحمان رکھا گیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق عالمی شہرت یافتہ بھارتی موسیقار اے آر رحمان نے 23 سال کی عمر میں اسلام قبول کیا تھا۔اس حوالے سے بھارتی میڈیا کو سن 2000 میں دیے گئے انٹرویو میں اے آر رحمان نے بذات خو دبتایا تھا کہ انہوں نے روحانی راستے کی تلاش میں اسلام قبول کیا اور انہیں اس فیصلے سے بے حد سکون ملا۔حال ہی میں بھارت کے فلم ساز راجیو مینن نے اے آر رحمان کے اسلام قبول کرنے کے فیصلے سے متعلق بھارتی میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ ’ایک ایسا وقت بھی تھا جب وہ ( اے آر رحمان ) ہندی نہیں جانتے تھے اس لیے میں ان کا مترجم بن گیا، میں نے ان کی مذہب و عقیدے کی طرف منتقلی کا یہ دور دیکھا۔‘فلم ساز راجیو مینن نے بتایا کہ ’حتیٰ کہ میں نے اے آر رحمان کو ان کے خاندان کے اندر سے بہت زیادہ دباؤ کا سامنا کرتا پایا، خاص طور پر ان کی بہنوں کی شادیوں کے وقت لیکن موسیقی نےاسے اس طوفان کا مقابلہ کرنے میں مدد کی‘۔سنیماٹوگرافر نے مزید بتایا کہ’اے آر رحمان کے اس مشکل وقت میں موسیقی نے ان کی مدد کی جس کا اعتراف وہ خود بھی کرتے ہیں کہ موسیقی نے اسے بھولنے میں مدد کی، مزید یہ کہ اے آر رحمان کے اسلام قبول کرنے سے ہمیں ہندوستانی موسیقی اور قوالیوں کو دریافت کرنے میں مدد ملی. اس سے قبل بھارتی میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ دائرہ اسلام میں داخل ہونے کے بعد اے آر رحمان کثیر العقائد پر مبنی گھرانے میں مقیم رہے، اے آر رحمان کی والدہ ہندو مذہب پر عمل کرتی تھیں جب کہ ان کے گھر میں دیگر عقائد کی کتابیں اور تصاویر رکھی ہوتی تھیں۔