Islam Times:
2025-03-25@17:13:19 GMT

حماس کے وفد کی ترکیہ کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان سے ملاقات

اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT

حماس کے وفد کی ترکیہ کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان سے ملاقات

دونوں فریقوں نے جاری مذاکرات میں پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا ہفتے کی شام جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق انہوں نے نیتن یاہو کی جنگ بندی کے بجائے جارحیت شروع کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے سربراہ خلیل الحیہ کی سربراہی میں (حماس) کے ایک وفد نے دارالحکومت انقرہ میں ترکیہ کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان سے ملاقات کی۔ دونوں فریقوں نے مقبوضہ فلسطین میں تازہ ترین سیاسی اور میدانی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ قابض فوج کی طرف سے جنگ بندی مفاہمت کی خلاف ورزی، غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی جارحیت اور نسل کشی کے دوبارہ آغاز اور قابض فوج کی جانب سے ترک فرینڈ شپ ہسپتال کی تباہی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

دونوں فریقوں نے جاری مذاکرات میں پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا ہفتے کی شام جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق انہوں نے نیتن یاہو کی جنگ بندی کے بجائے جارحیت شروع کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ حماس کی قیادت نے ثالث کی طرف سے معاہدے پر واپسی اور دوسرے مرحلے کے مذاکرات شروع کرنے سے انکار پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ حماس کے وفد نے جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کے لیے قابض ریاست کو مجبور کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

حماس نے معاہدے کے لیے مزاحمت کے عزم اور جامع جنگ بندی، قیدیوں کے تبادلے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیل کے انخلاء کے لیے مکمل لچک پر زور دیا۔ اس موقعےپر ترک وزیر خارجہ نے فلسطینی عوام کی حمایت اور اسرائیلی جارحیت کو مسترد کرنے میں ترکیہ کے پختہ موقف کی توثیق کی۔ انہوں نے اسرائیل کو جنگ بندی معاہدے کے اگلے مراحل پر عمل درآمد کرنے، انسانی امداد کے داخلے کو دوبارہ شروع کرنے اور جارحیت سے تباہ ہونے والی جگہوں کی فوری تعمیر نو شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پر بھی تبادلہ خیال کیا

پڑھیں:

صیہونیوں نے اپنے قیدیوں کو بیچ دیا، حماس

اپنے ایک جاری بیان میں فلسطین کی مقاومت اسلامی کا کہنا تھا کہ صیہونیوں کے اشتعال انگیز بیانات ہم پر امریکہ کی جانب سے لگے اُن جھوٹے الزامات کی واضح نفی ہیں جن میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ جنگبندی کے طے شدہ معاہدے میں اصلی رکاوٹ حماس ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل کے انتہاء پسند و دہشت گرد رکن قومی اسمبلی "ایتمار بن گویر" نے کہا کہ صیہونی وزیراعظم "نتین یاہو" نے جنگ میں دوبارہ لوٹنے کے میرے مطالبے سے اتفاق کیا۔ جس پر ردعمل دیتے ہوئے فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" نے کہا کہ مذکورہ وزیر کے بیانات اس بات کی نشان دہی کرتے ہیں کہ اس انتہاء پسند رژیم نے غزہ کے ساتھ جنگ بندی کا معاہدہ منسوخ کر دیا ہے اور اپنے داخلی سیاسی معاملات کی بنیاد پر وعدہ خلافی کر رہی ہے۔ اس نتیجے میں پیدا ہونے والی صورت حال کی مکمل ذمے داری صیہونی رژیم پر ہو گی۔ حماس نے کہا کہ صیہونیوں کے یہ مسلسل بیانات ہم پر امریکہ کی جانب سے لگے اُن جھوٹے الزامات کی واضح نفی ہیں جن میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ جنگ بندی کے طے شدہ معاہدے میں اصلی رکاوٹ حماس ہے۔

حماس نے کہا کہ اس بار ایتمار بن گویر کی فرمائش پر شروع ہونے والی جنگ کا مطلب یہ ہے کہ صیہونیوں نے اپنے قیدیوں کو بیچ دیا اور ایک بار پھر ان قیدیوں کی اپنے گھروں میں بحفاظت واپسی کو اہمیت نہیں دی۔ حماس نے وضاحت کے ساتھ کہا کہ ہم جنگ بندی کی ضمانت دینے والے ثالثین اور امریکی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بچوں و خواتین کے خون کے پیاسے اسرائیل کو معاہدے کی معطلی کا ذمےدار قرار دے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ و ثالث ممالک کو چاہئے کہ وہ اسرائیل کو جارحیت بند کرنے اور مذاکرات کی میز پر واپس لانے کے لئے دباؤ ڈالیں۔ انہوں نے عرب و اسلامی ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ ہمارے عوام کے خلاف مسلسل قتل و غارت گری کو روکنے کے لیے فوری ایکشن لیں اور اس فسطائی گروہ کو نکیل ڈالیں جو فلسطینی عوام اور عرب ممالک کی سلامتی و استحکام کے لیے خطرہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • رانا ثنا اللہ سے آسٹریلوی ہائی کمشنر کی ملاقات,تعلقات سمیت اہم امورپرتبادلہ خیال
  • غزہ جنگ بندی کیلئے اسرائیل نے حماس کے سامنے نئی شرط رکھ دی
  • روسی صدر کا اماراتی ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ، اوپیک پلس تعاون اور یوکرین تنازع پر گفتگو
  • حماس ہتھیار ڈال دے؛ غزہ جنگ بندی کیلیے اسرائیل کی نئی شرط
  • پاک افغان حکام کے درمیان دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • سرفرازبگٹی کی فضل الرحمان سے ملاقات، امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • سرفراز بگٹی کی فضل الرحمان سے ملاقات، امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • سرفراز بگٹی کی فضل الرحمان سے ملاقات، امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال   
  • صیہونیوں نے اپنے قیدیوں کو بیچ دیا، حماس