بھارتی سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے بالی ووڈ اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کی موت سے متعلق 2 مقدمات میں حتمی رپورٹس ممبئی کی عدالت میں پیش کردی ہیں، جن کے مطابق ان کی بظاہر پراسرار موت کے پیچھے کسی ’فاؤل پلے‘ کو ثابت کرنے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔

سی بی آئی نے اگست 2020 میں پٹنہ میں سوشانت سنگھ کے والد کے کے سنگھ کی جانب سے درج کرائی گئی ایف آئی آر کے بعد تفتیش کا آغاز کیا، انہوں نے اداکارہ ریا چکرورتی اور دیگر پر خودکشی میں معاونت، مالی فراڈ اور ذہنی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سوشانت کی موت خودکشی نہیں تھی، سلمان خان کی سابقہ گرل فرینڈ سومی علی کا نیا انکشاف

 جواب میں، ریا چکرورتی نے ممبئی میں جوابی شکایت درج کرائی، جس میں الزام لگایا گیا کہ سوشانت کی بہنوں نے اداکار کے لیے جعلی طبی نسخہ حاصل کیا تھا۔

برسوں کی تحقیقات کے بعد، سی بی آئی نے اب دونوں معاملات میں مقدمہ بند کرتے ہوئے حتمی رپورٹ داخل کی ہیں، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ان کی تحقیقات میں کسی مجرمانہ سازش یا غلط کام کا پردہ فاش نہیں ہوا جو سوشانت سنگھ کی موت کا باعث بنا ہو۔

اداکارہ ریا چکرورتی کے وکیل ستیش منیشنڈے نے سی بی آئی کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے تمام زاویوں سے کیس کے ہر پہلو کی اچھی طرح سے جانچ کرنے کے بعد کیس ختم کردیا۔

مزید پڑھیں: بھارتی آر جے سمرن سنگھ گھر میں مردہ پائی گئیں

’سوشل اور الیکٹرونک میڈیا میں جھوٹے بیانیہ کی مقدار بالکل غیر ضروری تھی، وبائی بیماری کی وجہ سے (کووڈ) ہر کوئی ٹی وی اور سوشل میڈیا پر چپکا ہوا تھا۔ بے قصور لوگوں کو پکڑ کر میڈیا اور تفتیشی حکام کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا۔‘

حق کا دعوی کرتے ہوئے، ایڈوکیٹ منیشنڈنے نے کہا کہ ریا چکرورتی کو ان کہے مصائب سے گزرنا پڑا اور 27 دنوں تک بغیر کسی قصور کے انہیں جیل میں رہنا پڑا، یہاں تک کہ جسٹس سارنگ وی کوتوال نے انہیں ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔

34 سالہ اداکار سوشانت سنگھ 14 جون 2020 کو ممبئی میں اپنی باندرہ کی رہائش گاہ پر مردہ پائے گئے تھے، جس نے ایک بڑا تنازعہ کھڑا کر دیا تھا،  بعد ازاں تفتیش سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن کو سونپ دی گئی، ممبئی کے کوپر اسپتال میں کیے گئے پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق ان کی موت کی وجہ دم گھٹنا بتایا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: بھارتی اداکارہ ارچنا سنگھ فلم کی شوٹنگ کے دوران زخمی، ویڈیو وائرل

گزشتہ ماہ اپنے بیٹے سوشانت سنگھ راجپوت کی موت سے متعلق مفاد عامہ کی عرضی پر ممبئی ہائیکورٹ کی سماعت سے پہلے، کے کے سنگھ نے مہاراشٹر کی نئی حکومت کے تحت انصاف کی امید ظاہر کی۔

کے کے سنگھ طویل عرصے سے دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ ان کے بیٹے سوشانت کی موت خودکشی سے نہیں ہو سکتی تھی، سی بی آئی کی تحقیقات پر انہوں نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایجنسی نے وقت پر اپنا کام نہیں کیا۔

تاہم، وہ عدالتی کارروائی کے بارے میں پرامید رہے، ان کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ عدالت سے جو بھی فیصلہ ہوگا، درست ہوگا اور امید ہے کہ جلد ہی سامنے آجائے گا۔

مزید پڑھیں: معروف بھارتی ٹی وی اداکارہ کا بیٹا مردہ حالت میں کھیت سے برآمد، 2 دوست گرفتار

اپنے اکلوتے بیٹے کو کھونے کے جذباتی صدمے پر غور کرتے ہوئے، کے کے سنگھ نے کہا کہ 5 سال بعد بھی مغلوب ہونا فطری ہے۔ انہوں نے شیو سینا (یو بی ٹی) کے ایم ایل اے آدتیہ ٹھاکرے کے کیس سے مبینہ تعلق سے متعلق میڈیا کی رپورٹوں کو تسلیم کیا لیکن کہا کہ سچائی کا تعین عدالت میں کیا جائے گا۔

’ہم نے میڈیا کو بھی سنا، لیکن ہمیں نہیں معلوم کہ حقیقت کیا ہے، اب اس کا فیصلہ عدالت میں ہو گا، وہ لوگ جان لیں گے، ہم کہہ سکتے ہیں کہ سوشانت سنگھ نے خودکشی نہیں کی ہو گی۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

الیکٹرونک میڈیا باندرہ پٹنہ پوسٹ مارٹم حتمی رپورٹ ریا چکرورتی سوشانت سنگھ راجپوت سی بی آئی سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن فاؤل پلے کوپر اسپتال ممبئی مہاراشٹر ہائیکورٹ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: الیکٹرونک میڈیا پٹنہ پوسٹ مارٹم حتمی رپورٹ ریا چکرورتی سوشانت سنگھ راجپوت سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن فاؤل پلے مہاراشٹر ہائیکورٹ ریا چکرورتی سوشانت سنگھ حتمی رپورٹ کے کے سنگھ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کی موت

پڑھیں:

وزیراعظم نے گڈز ڈکلیریشنز میں گھپلوں کا نوٹس لے لیا، رپورٹ طلب

وزیراعظم شہباز شریف نے گڈز ڈیکلیریشنز میں بڑے پیمانے پر ہونے والے گھپلوں کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی، ادھر پاکستان سنگل ونڈو کمپنی کے حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے افسران اس گھپلے میں ملوث نہیں ہیں، حکام نے گھپلے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کچھ امپورٹرز اور کلیرنگ ایجنٹس نے WeBOC میں پہلے سے موجود نقائص کا فائدہ اٹھایا۔

 واضح رہے کہ پی ایس ڈبلیو 2022 سے WeBOC کو چلا رہا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے پرائم منسٹر انسپیکشن کمیشن سے اس اسکینڈل کے بارے میں تین دن کے اندر رپورٹ طلب کی ہے۔

 یاد رہے کہ ایکسپریس ٹریبیون نے اس اسکینڈل کے بارے میں رواں ہفتے خبر شائع کی تھی، جس میں بتایا گیا تھا کہ امپورٹرز نے دس ہزار سے زائد گڈز ڈیکلیریشن فارمز کے اندر گڑ بڑ کرکے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا ہے۔

WeBOC کو چلانے والے سرکاری ادارے  پی ایس ڈبلیو نے گھپلوں کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تمام واقعات 2022 سے پہلے کے ہیں اور 2022 کے بعد WeBOC کے سسٹم میں بہتری آئی ہے جبکہ اس ہیراپھیری کیلیے امپورٹرز نے WeBOC میں پہلے سے موجود نقائص کا فائدہ اٹھایا جس میں ادارے کے افسران کی کوئی معاونت شامل نہیں ہے۔

 لہٰذا، سسٹم میں پہلے سے موجود خامیوں کا ذمہ دار پی ایس ڈبلیو کو نہیں ٹہرایا جاسکتا ہے، لیکن پی ایس ڈبلیو نے ان خامیوں کے متعلق نہیں بتایا کہ جن کا فائدہ اٹھا کر امپورٹرز نے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا ہے۔

یاد رہے کہ چیئرمین ایف بی آر پہلے ہی اسکینڈل کے آڈٹ کا حکم دے چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • عمران ہاشمی کا جاوید شیخ کے ’خراب رویے‘ کے الزامات پر ردعمل سامنے آگیا
  • ’ایسا کچھ بھی یاد نہیں‘، جاوید شیخ کے الزامات پر عمران ہاشمی بول پڑے
  • اظفر رحمٰن نے اہلیہ کو سوشل میڈیا پر نہ لانے کی وجہ بتا دی
  • سشانت سنگھ راجپوت کی موت کا کیس 4 سال بعد بند
  • شاہ رخ خان تنہائی کے شکار کیوں ہیں؟ اداکار کو کیا فکر کھائے جاتی ہے
  • پاکستانی شخص کا بغیر ویزا بھارت کا سفر؛ ممبئی ایئرپورٹ اہلکار بھی حیران؛ ویڈیو وائرل
  • عالیہ میری پہلی بیوی نہیں ہے، رنبیر کپور کا تہلکہ خیز انکشاف
  • معروف اداکار کو رمضان میں شراب نوشی کی ویڈیو وائرل ہونے پر شدید تنقید کا سامنا
  • وزیراعظم نے گڈز ڈکلیریشنز میں گھپلوں کا نوٹس لے لیا، رپورٹ طلب