بجلی کے میٹرز کو ریورس کرنے والا ملزم گرفتار؛ ویڈیو سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
لاہور:
بجلی کے میٹرز کو ریورس کرنے والا ملزم گرفتار کرلیا گیا، اس حوالے سے ویڈیو بھی سامنے آ گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈسکو سپورٹ یونٹ نے بجلی کے میٹرز کو ریورس کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا۔ ترجمان لیسکو نے بتایا کہ ملزم لیاقت کو گھر پر چھاپا مار کر گرفتار کیا گیا ہے۔
ملزم سنگل فیز ، تھری فیز اور گرین میٹرز کو سافٹ ویئر کی مدد سے ریورس کرتا تھا۔ کارروائی کے دوران ریورس کرنے والا سافٹ ویئر اور دیگر آلات کو قبضے میں لے لیا گیا ہے۔
چیف ایگزیکٹو انجینئر شاہد حیدر نے کامیاب کارروائی پر ڈسکو سپورٹ یونٹ کی کارکردگی کو سراہا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ریورس کرنے میٹرز کو
پڑھیں:
مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی حالیہ کوآرڈینیشن کمیٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
چند روز قبل گورنر ہاؤس پنجاب میں مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں مسلم لیگ ن کے وفد کی قیادت اسحاق ڈار نے کی، مسلم لیگ کی جانب سے رانا ثناء اللہ، خواجہ سعد رفیق، اعظم نذیر تارڑ، مریم اورنگزیب اور ملک محمد احمد خان بھی شریک ہوئے جبکہ راجہ پرویز اشرف، سردار سلیم حیدر خان، ندیم افضل چن، علی حیدر گیلانی اور سید حسن مرتضیٰ نے پیپلز پارٹی کی نمائندگی کی۔
ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی نے اس اجلاس میں ن لیگ پر شدید تنقید کی، اجلاس میں پیلزپارٹی کے ندیم افضل چن، حیدر گیلانی اور حسن مرتضیٰ نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے منصوبوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
ان رہنماؤں کی جانب سے کہا گیا کہ مریم نواز نے جو شارٹ ٹرم منصوبے شروع کیے ہیں اس کا کوئی نتجہ نہیں نکلتا، اپنی چھت اپنا گھر پروگرام شروع کیا گیا کیا سب کو گھر مل گیا، ٹریکٹر اسیکم لانچ کی گئی، کیا زمینداروں کو ٹریکٹر مل گئے، مزدور کارڈ، ہمت کارڈ شروع کیے۔
یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی پنجاب حکومت پر برس پڑی
ہر روز ایک نیا پروجیکٹ لانچ کردیا جاتا ہے جس سے پچھلے منصوبے سے توجہ ہٹ جاتی ہے اور حکومت خود اگلے منصوبے کی طرف متوجہ ہوجاتی ہے، جس سے منصوبوں کا بھی اور صوبے کا بھی نقصان ہو رہا ہے۔
پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے شروع کیے جانیوالے تمام منصوبوں میں پیپلزپارٹی کو بھی آن بورڈ لینے کا مطالبہ کیا، ان کے مطابق اب حکومت بس اسٹاپ کے ساتھ خواتین شاپ کا پروجیکٹ لانچ کر رہی ہے، ایک خاتون بس سٹاپ پر دکان بنائے گی، جہاں ہر وقت مردوں کا رش رہتا ہے، حکومت ایسے پروجیکٹس سے پیسے ضائع کررہی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں پیپلزپارٹی کے ارکان نے یہ شکوہ بھی کیا کہ پیپلزپارٹی کو مشاورت میں شامل کیے بغیر پنجاب اسمبلی سے زمینوں پر ٹیکس لگانے کا بل منظور کرایا گیا، پنجاب کے کاشتکاروں پر بے جا ٹیکس لگا دیا گیا، پییپلزپارٹی اس قانون سازی میں مسلم لیگ ن کی حکومت کے ساتھ نہیں بلکہ اس کی مخالف ہے۔
ن لیگ پر میڈیا کو غلط بریفنگ کا الزاماجلاس میں یہ بھی کہا گیا کہ ن لیگ میڈیا کو اس نوعیت کے اجلاس کے بارے میں غلط بریف کرتی ہے، ذرائع کے مطابق کورآڈنیشن کمیٹی میٹنگ میں پیپلزپارٹی نے ن لیگی قیادت سے یہ سوال کیا کہ آپ لوگ باہر جا کر کہتے ہیں کہ یہ پاور شیئرنگ کمیٹی کی میٹنگ تھی جبکہ یہ صوبے کی کورآڈینشن کمیٹی کی میٹنگ ہوتی ہے۔
پیپلز پارٹی رہنماؤں نے کہا کہ آپ اس اجلاس کو غلط رنگ دیتے ہیں کہ ہم اپنا ڈی سی یا ڈی پی او لگوانا چاہتے ہیں، نشاہدہی کریں کہ کن علاقوں میں ہم نے آپ سے ڈی سی یا ڈی پی او لگوایا ، پبلک کو بتایا جاتا ہے کہ ہم ڈی سی اور ڈی پی او لگوانے کے لیے کوآرڈینشن کمیٹی میں مطالبات رکھتے ہیں۔
پیپلزپارٹی کے رہنماوں نے یہ تجویز بھی دی کہ آئندہ کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس کے بعد مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے نمائندے مشترکہ طور پرمیڈیا کو بریفنگ دیں کہ کن کن معاملات پر گفتگو کی گئی ہے اور کون سے امور طے پا گئے ہیں۔
ن لیگ کا سندھ میں سرکاری نوکریوں اور فنڈز کا مطالبہذرائع نے بتایا کہ کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں اسحاق ڈار نے کہا کہ پنجاب میں آپکے رنر اپ کو بھی فنڈز دیے جائیں گے اس کے بدلے میں سندھ میں مسلم لیگ ن کے نمائندوں کو بھی مختلف محکموں میں ایڈجسٹ کیا جائے اور پارٹی امیدواروں کو بھی فنڈز دیےجائیں۔
اس تجویز پر پیپلزپارٹی کے اراکین نے حامی بھرلی اور کہا جہاں جہاں آپ کو سندھ میں فنڈز چاہییں پیپلپزپارٹی دینے کے لیے تیار ہے۔
اجلاس میں طے پایا کہ سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف کے حلقے میں یونیورسٹی کے لیے زمین دی جائے گی، دونوں جماعتوں نے اتفاق کیا کہ پیپلز پارٹی کے اراکین کی جن اضلاع میں اکثریت ہے وہاں ڈیولپمنٹ کمیٹیوں کے چیئرمین اور وائس چیئرمین لگائے جائیں گے اور جہاں اکثریت نہیں وہاں اراکین کے طور پر نامزد کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں:پیپلزپارٹی کی پنجاب حکومت سے راہیں جدا ہوسکتی ہیں، علی حیدر گیلانی
اسی طرح آئینی عہدے مثلاً اسسٹنٹ اور ایڈووکیٹ جنرل لگانے کے نوٹیفکیشنز جلد جاری ہوں گے، دیگر مطالبات کی منظوری کے لیے ذیلی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جس کے اراکین سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان، پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر علی حیدر گیلانی اور حسن مرتضیٰ ہیں۔
ذیلی کمیٹی پیش رفت کے حوالے سے ہر ہفتے فالو اپ کرے گی اور 12 اپریل کو گورنر ہاؤس میں دوبارہ اجلاس طلب کیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسحاق ڈار پاور شیئرنگ کمیٹی پنجاب پیپلز پارٹی ڈیولپمنٹ کمیٹیوں راجا پرویز اشرف سندھ فنڈز کوآرڈینیشن کمیٹی گورنر ہاؤس مسلم لیگ ن یونیورسٹی