پی ایچ اے نے پارکوں میں تقریبات کیلئے بکنگ فیس میں اضافہ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
دور نایاب: پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی (پی ایچ اے) نے شہر کے پارکوں میں تقریبات کیلئے بکنگ فیس میں اضافہ کر دیا ہے ۔
فنکشن فیس میں اضافہ سے قبل پارکوں کی فنکشن فیس 5 ہزار روپے یومیہ سے 7 ہزار روپے یومیہ تھی۔اب فنکشن فیس میں اضافے کے بعد یہ فیس 8 ہزار 700 روپے یومیہ سے 12 ہزار روپے یومیہ تک ہو گئی ہے۔
نئی پالیسی اور دینی پروگرامز کے تحت پی ایچ اے نے پہلی مرتبہ نعتیہ محافل اور دینی پروگرامز کے لیے بکنگ فیس متعارف کرائی ہے جس کے مطابق فیس کا 50 فیصد ادا کرنا ہوگا۔
بیٹے نے کھانے میں معمولی تاخیر پر ماں کو قتل کردیا
پی ایچ اے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے 25ویں اجلاس میں اس اضافے کی منظوری دے دی گئی۔ اس سے قبل مالی سال 2023-24 میں بھی پارکوں کی فیس میں 20 فیصد اضافہ کیا گیا تھا جبکہ اب مالی سال 2024-25 کے لئے مزید 10 فیصد اضافہ کیا گیا ۔
مذہبی تقریبات پر بھی اضافی بوجھ ڈال دیا گیا ۔ محفل میلاد، نعت خوانی اور چہلم جیسی تقریبات جو پہلے پارکوں میں بغیر کسی فیس کے منعقد کی جا سکتی تھیں اب ان پر بھی کل فیس کا 50 فیصد وصول کیا جائے گا۔
غزہ جنگ بندی کیوں ٹوٹی، کون لوگ بمباری کا نشانہ بنے، الجزیرہ نیوز کی رپورٹ
پی ایچ اے نے شہر کے پارکوں کی ذمہ داری کارپوریٹ سیکٹر کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس کے لیے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں پی ایچ اے حکام کی تجاویز منظور کر لی گئی ہیں۔
بورڈ آف ڈائریکٹرز نے پی ایچ اے کے تحت پارکوں کی مینجمنٹ اور مینٹی ننس کے لیے نئی پالیسی کے نفاذ کی منظوری دی۔ نئی پالیسی کے تحت پارکوں کی دیکھ بھال کا کام کسی کارپوریٹ گروپ یا کاروباری کمپنی برانڈ کی ذمہ داری ہوگی۔
یاد رہے کہ اس طریقہ کار سے پی ایچ اے ایک پارک کو کم سے کم دس سال کے لیے ایگریمنٹ کے ذریعے کارپوریٹ گروپ یا کمپنی کے سپرد کر سکے گا.
22 مارچ کو سندھ کے تعلیمی اداروں میں تعطیل کا اعلان
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: روپے یومیہ پارکوں کی فیس میں کے لیے
پڑھیں:
اسلام آباد میں پولن الرجی میں اضافہ، شہریوں سے ماسک پہننے کی اپیل
اسلام آباد میں نباتات سے خارج ہونے والے پولن کی مقدار 40 ہزار 628 تک پہنچ گئی ہےجس سے شہری الرجی کا شکار ہورہے ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق دمہ اور سانس کے مریض پولن بڑھنے سے خطرے میں ہیں جبکہ اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔
محکمہ نے بتایا کہ پولن کی سب سے زیادہ مقدار سیکٹر ایچ ایٹ میں ریکارڈ کی گئی جبکہ سیکٹر جی سکس میں پولن کی مقدار 12 ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے۔
اسی طرح سیکٹر ای ایٹ میں پولن کی مقدار 10 ہزار 51 ریکارڈ ہوئی ہے اور سیکٹر ایف ٹین میں پولن کی مقدار 7 ہزار 160 تک ہوگئی ہے۔
ماہرین نے پولن کی زیادہ سے زیادہ مقدار 45 ہزار زرات فی مکعب میٹر تک پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ وسری جانب ڈاکٹرز نے پولن الرجی کے مریضوں کو ماسک استعمال کرنے کی ہدایت دی ہے۔