آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے بحرین کے کمانڈر نیشنل گارڈ کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مارچ2025ء)آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے بحرین کے کمانڈر نیشنل گارڈ جنرل شیخ محمد بن عیسیٰ بن سلمان الخلیفہ نے ملاقات کی ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بحرین کے نیشنل گارڈ کے کمانڈر جنرل شیخ محمد بن عیسیٰ بن سلمان الخلیفہ نے جی ایچ کیو کا دورہ کیا اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات کی۔
ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور علاقائی سیکیورٹی کی صورتِ حال پر گفتگو کی گئی۔ملاقات میں دو طرفہ عسکری تعاون کو مزید فروغ دینے کے مواقع پر بھی بات چیت ہوئی۔آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے مشترکہ سیکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کی اہمیت کو اجاگر کیا، خطے میں امن و استحکام کے فروغ کے لیے تعاون میں اضافے کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔(جاری ہے)
بحرین کے نیشنل گارڈ کمانڈر جنرل شیخ محمد بن عیسیٰ بن سلمان الخلیفہ نے پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو سراہا اور پاک فوج کی دہشت گردی کے خلاف کوششوں کی تعریف کی۔
ملاقات کے دوران آرمی چیف نے مشترکہ سکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے تعاون کی اہمیت پر زور دیا، خطے میں امن اور استحکام کیلئے بھی تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق بحرین کے کمانڈر نے مسلح افواج کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی تعریف کی اور دہشت گردی کیخلاف مسلح افواج کی کوششوں کو بھی سراہا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ا رمی چیف جنرل نیشنل گارڈ کے کمانڈر بحرین کے کی اہمیت
پڑھیں:
عالمی تعاون سےپاکستان دہشتگردی پرقابوپاسکتا ہے: چینی قونصل جنرل
کراچی میں چین کے قونصل جنرل یانگ یوڈونگ نے بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پرحملے اور مسافروں کو یرغمال بناکر قتل کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔
اس نمائندے کے سوال پر کہ بلوچستان میں ہوئی حالیہ دہشتگردی کے نتیجے میں پاکستان اور چین کے درمیان سکیورٹی تعاون کس قدر بڑھ سکتا ہے؟ چین کے قونصل جنرل نے کہا کہ ہم جعفرایکسپریس پر حملے کے واقعے کو انتہائی باریک بینی سے دیکھ رہے ہیں، اس دہشت ناک حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں اور چین ان لواحقین سے اظہار تعزیت کرتا ہے جن کے پیارے اس واقعے میں مارے گئے، ایسے افراد سے بھی دلی ہمدردی کرتا ہے جن کے عزیز اس بھیانک حملے میں زخمی ہوئے۔
چینی قونصل جنرل نے کہا کہ دہشتگردی کے معاملے پرچین کا مؤقف واضح ہے، ہم ہر قسم کی دہشتگردی کی مخالفت کرتےہیں اور ہم دہشگردوں سے لڑنے کیلئے پاکستان کی کوششوں کی بھی مکمل حمایت کرتے ہیں۔
ان کا کہناتھا کہ ہمیں یہ بھی امید ہے کہ پاکستانی عوام اور عالمی برادری کے تعاون سے پاکستان دہشتگردی کے نیٹ ورک کا خاتمہ کرسکتا ہے، دہشتگردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لاسکتا ہے اور قانون کی حکمرانی کو زیادہ بہترانداز سے بحال کرسکتا ہے تاکہ لوگ زیادہ پرامن اور مستحکم ماحول پاسکیں یہی نہیں بلکہ پاکستان میں ایک دوسرے سے اور عالمی برادری سے تعاون کے مواقع بھی بڑھیں۔
اس سوال پر کہ چین کی جانب سے رواں سال سی پیک کے کن منصوبوں پر تیزی سے کام کرنے کا ہدف ہے؟ قونصل جنرل یانگ یوڈونگ نے کہا کہ سی پیک کی تعمیر کے لحاظ سے سن دوہزار پچیس ایک اور اہم سال ہے۔
یانگ یوڈونگ نے کہا کہ پچھلے چند عشروں میں حاصل کی گئی کامیابیوں کی بنیاد پر ہماری کوشش ہوگی کہ سی پیک منصوبوں کیلئے اعلیٰ ترین ماحول پرپیشرفت کریں، ہمیں توقع ہے کہ چند کلیدی منصوبوں جیسا کہ قراقرم ہائی وے ری الائنمنٹ پروجیکٹ و دیگر پر زیادہ پیشرفت کی جاسکے گی۔
چینی قونصل جنرل نے امید ظاہر کی کہ دونوں ملکوں کے عوام سی پیک کے نتیجے میں سامنے آئے مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھائیں گے، دونوں ملکوں میں کاروباری شخصیات کا تعاون فروغ پائے گا اور لوگوں کے درمیان روابط میں بھی اضافہ ہوگا۔
قونصل جنرل نے یقین کااظہار کیا کہ پاکستان اور چین کے زیادہ سے زیادہ لوگ سی پیک کی تعمیر میں نہ صرف حصہ لے سکیں گے بلکہ اس سے فائدہ بھی اٹھائیں گے کیونکہ دونوں ملکوں کی جانب سے کوششوں کے نتیجے میں ہی ہم اپنی توقعات کو حقیقت کا روپ دے سکتے ہیں۔
Post Views: 1