کراچی میں خلع کیلیے عدالت جانے والی خاتون کو شوہر نے قتل کردیا، حملے میں بیٹی زخمی
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
کراچی:
کراچی کے علاقے ملیر میں خلع کیلیے درخواست دینے والی خاتون کو شوہر نے عدالت میں پیشی کے بعد تیز دھار آلے کے وار سے قتل جبکہ بیٹی کو زخمی کردیا۔
تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ ملیر سٹی کے علاقے میں پیش آیا جہاں شوہر نے علیحدگی کیلیے عدالت سے رجوع کرنے والی خاتون کو تیز دھار آلے کے وار جو بچی کے ساتھ تھی اُس پر تیز دھار آلے سے حملہ کیا۔
حملے کے نتیجے میں خاتون موقع پر جاں بحق جبکہ بیٹی زخمی ہوئی جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا جبکہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے موقع پر پہنچ کر ملزم کو گرفتار کر کے آلہ قتل برآمد کرلیا۔
اس حوالے سے ایس ایچ او ملیر سٹی فراست شاہ نے بتایا کہ مقتول کی شناخت 45 سالہ رحمت بیگم کے نام سے کی گئی جسے پسلی کے قریب تیز دھار آلے کا وار لگا تھا جو جان لیوا ثابت ہوا جبکہ مقتولہ کی بیٹی 18 سالہ رابعہ ماں کو بچاتے ہوئے تیز دھار آلے کے وار لگنے سے زخمی ہوگئی جسے طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے ۔
انھوں نے بتایا کہ پولیس نے مقتولہ کے شوہر سرور کو گرفتار کر کے آلہ قتل برآمد کرلیا جبکہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق رحمت بیگم نے شوہر سے علیحدگی کے لیے ملیر کورٹ میں خلع کی درخواست دائر کی تھی جس کی ہفتے کو پیشی تھی اور کورٹ سے باہر نکلنے کے بعد میاں بیوی میں کسی بات پر تکرار ہوئی اور اس دوران شوہر نے طیش میں آکر بیوی کو تیز دھار آلے کے وار سے قتل کر دیا۔ مقتولہ 4 بچوں کی ماں تھی جبکہ گرفتار ملزم نان بائی ہے ۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: تیز دھار ا لے کے وار شوہر نے
پڑھیں:
ائیر پورٹ پر پکڑی جانے والی اداکارہ نے سونے کو کیسے چھپا رکھا تھا؟ تحقیقات میں ہوشربا انکشافات
سونا سمگلنگ کیس میں ہوشربا انکشافات سامنے آئے ہیں جس میں معلوم ہوا ہے کہ بھارتی اداکارہ رانیا راؤ نے دبئی سے سونے کی بسکٹس کو اسمگل کرنے کا ایک پیچیدہ منصوبہ تیار کیا تھا اور یوٹیوب پر اسے اپنے لباس میں چھپانے کا طریقہ سیکھا تھا۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق سونا اسمگلنگ کیس کے دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ اداکارہ رانیا راؤ کو سونے کی وہ کھیپ کس طرح سونپی گئی جس نے اسے گھر واپسی پر پریشانی میں ڈال دیا۔
ایک سینئر آئی پی ایس افسر کی سوتیلی بیٹی اداکارہ رانیا راؤ کو 3 مارچ کو بنگلورو ائیرپورٹ پر اس کے کپڑوں میں چھپائے گئے 14 کلو سونا کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا، حکام کو اسمگلنگ ریکیٹ کے پیچھے اداکارہ کے ملوث ہونے کا پہلے سے ہی شبہ تھا۔
اداکارہ کی جانب سے یہ بھی دعوی کیا گیا ہے کہ اس نے پہلی بار سونے کی اسمگلنگ تھی جس میں وہ ناکام رہی۔ اداکارہ نے تحقیقات کے دوران بتایا کہ اسے ایک انٹرنیٹ کال موصول ہوئی تھی اور اسے دبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ٹرمینل 3 کے گیٹ اے سے سونا لینے کو کہا گیا تھا۔
View this post on InstagramA post shared by India Today (@indiatoday)
دستاویز میں بتایا گیا کہ اداکارہ نے ائیرپورٹ کے کھانے کے لاؤنج (کیفے) میں سفید گاؤن میں ملبوس ایک شخص سے ملاقات کی اور اس سے دو پیکٹ لیے جس میں سونا ایک پلاسٹک میں لپٹا ہوا تھا۔
اداکارہ نے افسران کو بتایا کہ ’نامعلوم شخص‘ چھ فٹ لمبا تھا اور اس کی رنگت گندمی اور امریکی لہجہ تھا۔ مختصر ملاقات کے دوران، وہ اسے ایک کونے میں لے گیا اور سونا اس کے حوالے کر دیا۔
تاہم رانیا راؤ نے پہلے سے ہی اچھی طرح منصوبہ بندی کر لی تھی کہ اسے کس طرح یہ سونا لے کر بھارت پہنچنا ہے۔ اداکارہ نے ائیرپورٹ سے آدھا میل دور اسٹیشنری کی دکان سے چپکنے والی ٹیپ خریدی تھی۔ اسے معلوم تھا کہ اسے ائیرپورٹ پر قینچی نہیں ملے گی، اس نے ٹیپ کے ٹکڑے کاٹ کر اپنے بیگ میں رکھ لیے تھے۔
ڈائننگ لاؤنج میں نامعلوم شخص سے سونا حاصل کرنے کے بعد وہ سیدھی واش روم چلی گئی جہاں اس نے پیکٹ کھولے تو اندر سے 12 سونے کے بسکٹس اور کچھ کٹے ہوئے ٹکڑے ملے۔
اداکارہ نے بتایا کہ اس نے سونے کے اپنے جسم میں اور کپڑوں میں چھپانے کے طریقے کو یوٹیوب سے ٹیوٹوریل دیکھ رکھا تھا۔ اس کے بعد اس نے ٹیپ کا استعمال کرتے ہوئے اپنے پاؤں کے پٹھوں اور کمر کے گرد سونے کے پسکٹس کو چپکا لیا اور چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں کو اپنے جوتوں اور جیبوں میں ڈال دیا۔
ڈی آر آئی نے کل عدالت کو بتایا کہ وہ 3 مارچ کو امارات کی پرواز سے بنگلورو پہنچی تھی اور ایک افسر کی مدد سے ائیرپورٹ کی حفاظت سے گزری تھی جو اس اسمگلنگ میں ملوث تھا۔
رانیا راؤ کو ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلی جنس (DRI) کے اہلکاروں نے ائیرپورٹ سے باہر نکلنے سے صرف چند قدم کے فاصلے پر روکا اور تلاشی پر اس کے قبضے سے سونے کے بسکٹس برآمد ہونے کے بعد اسے گرفتار کیا گیا۔
یاد رہے کہ اداکارہ نے گزشتہ چھ مہینوں میں دبئی کے 27 دورے کیے اور ان میں سے چار صرف 15 دنوں کے عرصے میں تھے جس کی وجہ سے ڈی آر ائی ادارے کو رانیہ مشکوک معلوم ہوئی تھی۔