سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ راتوں رات سولر میٹرنگ سے متعلق پالیسی تبدیل کی گئی۔

جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کے دوران مفتاح اسماعیل نے کہا کہ گرڈ میں نقصان کم کرنے کے بجائے بجلی پلانٹس لگائے گئے۔

انہوں نے استفسار کیا کہ ملک میں بجلی کے سوا کونسی چیز ہے جو 9 روپے میں بنتی ہو اور 50 میں فروخت ہوتی ہو؟

سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ مڈل کلاس کو 50 روپے یونٹ بجلی دیں گے تو وہ سولر پر ہی جائیں گے، جس نے سولر لگایا اور ان سے بجلی نہیں لے رہا اس کو انہوں نے بوجھ بنالیا۔

نئے سولر پینل صارفین سے بجلی 27 میں نہیں 10 روپے فی یونٹ خریدی جائے گی، ای سی سی

ذرائع کا کہنا ہے کہ نیٹ میٹرنگ کے تحت حکومت سولر استعمال کرنے والے صارفین سے 27 روپے فی یونٹ میں بجلی خرید رہی ہے۔

مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ آپ نے کہا تھا سولر لگائیں اب لوگوں نے سولر لگالیے، سولر سسٹم پر اب گراس میٹرنگ کرکے سیلز ٹیکس لگادیا گیا، راتوں رات سولر میٹرنگ سے متعلق پالیسی تبدیل کی گئی۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ معاہدے ختم کرنے پر شادیانہ بجارہے ہیں ان کو تو سامنے لائیں جنہوں نے معاہدے کیے تھے، ابھی فیول ایڈجسٹمنٹ کم ہونے کا انتظار کررہے ہیں بنیادی یونٹ نرخ کم نہیں ہوئے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: مفتاح اسماعیل

پڑھیں:

پیپلز پارٹی نے وفاقی حکومت کی متبادل انرجی کی نئی پالیسی مسترد کر دی

---فائل فوٹو

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی مرکزی ترجمان شازیہ مری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے وفاقی حکومت کی متبادل انرجی کی نئی پالیسی کو مسترد کر دیا ہے۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے نیٹ میٹرنگ کے قوانین میں ظالمانہ تبدیلیاں قابلِ مذمت ہیں۔

شازیہ مری کا کہنا ہے کہ شمسی توانائی والے صارفین کو 27 روپے فی یونٹ کے بجائے صرف 10 روپے فی یونٹ پر بجلی فروخت کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے، یہ عمل متبادل انرجی صارفین پر براہِ راست حملہ اور پاکستان کے قابلِ تجدید توانائی کے مستقبل سے غداری ہے۔

انہوں نے کہا کہ صارفین کو قومی گرڈ سے 65 روپے یا اس سے زائد فی یونٹ کے نرخوں پر بجلی خریدنے کے لیے پابند کیا جاتا ہے، وفاقی حکومت گرین انرجی پر جانے والے صارفین کی حوصلہ افزائی کرنے کے بجائے ان سے کھلی جنگ کر رہی ہے، قیمتوں میں یہ 550 فیصد کا فرق ظالمانہ اور عام عوام کا معاشی استحصال ہے۔

نئے سولر روف پینل صارفین کیلئے نیا سیٹلمنٹ میکانزم

اسلام آباد ای سی سی کی جانب سے منظور شدہ نئی...

شازیہ مری نے کہا کہ وفاقی حکومت کی طرف سے پاور سیکٹر میں موجود مافیاز، کرپشن اور نااہل افراد کی سرپرستی جاری ہے، نیٹ میٹرنگ سے عام صارفین پر 90 پیسے فی یونٹ کا بوجھ پڑتا ہے، جو ایک کھلا دھوکا ہے، حقیقت یہ ہے کہ 18 روپے فی یونٹ ’آئیڈل کپیسٹی پیمنٹس‘ اور 600 ارب روپے سالانہ بجلی چوری اور بلوں کی عدم ادائیگی میں ضائع ہو رہے ہیں۔

شازیہ مری کا کہنا ہے کہ ان سنگین مسائل کو حل کرنے کے بجائے، وفاقی حکومت ملک کو توانائی میں خود کفیل بنانے والوں کو سزا دے رہی ہے، یہ پالیسی پاکستان کی شمسی توانائی کی صنعت کو تباہ کر دے گی، جس سے گھریلو اور تجارتی صارفین کے لیے شمسی توانائی ناقابل عمل ہو جائے گی، یہ عمل قابل تجدید توانائی میں مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو روکے گی، اور فرسودہ اور ناکام گرڈ پر انحصار بڑھا دے گی۔

پی پی رہنما نے کہا ہے کہ حکومتی عمل عوام کو ناقابل برداشت نرخوں پر بجلی خریدنے پر مجبور ہے جبکہ گرین انرجی کے مواقع ختم ہوں گے، بند کمروں میں بیٹھ کر بغیر مشاورت کے کیے جانے والے فیصلے عوام کے بجائے طاقت ور لابیوں اور فوسل فیول انڈسٹری کے مفادات کے تحفظ کا عندیہ دیتے ہے، وفاقی حکومت کا یہ اقدام پاکستان کی توانائی کی خودمختاری اور معاشی آزادی پر براہِ راست حملہ ہے، وفاقی حکومت اس ظالمانہ پالیسی کو فوری طور پر واپس لے، ہم ذمے دار افراد کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

نئی سولر پینل پالیسی جلد ای سی سی کے سامنے پیش کی جائیگی، وفاقی وزیر لغاری

اسلام آباد وفاقی وزیر برائے پاور ڈویژن سردار...

انہوں نے کہا کہ حکومتی فیصلہ قابلِ تجدید توانائی کے مستقبل کو تباہ کر رہا ہے، وفاقی حکومت نے اپنی عوام دشمن پالیسی واپس نہ لی تو ہم اس کے خلاف عدالتی، سیاسی اور عوامی سطح پر سخت مزاحمت کریں گے، یہ صرف ایک توانائی پالیسی نہیں، بلکہ عوام کے خلاف معاشی جنگ ہے جس پر ہم خاموش نہیں رہیں گے، حکومت کو ہمارے مستقبل کو تجارتی مفادات کے ہاتھوں فروخت کرنا بند کرنا ہو گا۔

متعلقہ مضامین

  • سولر نیٹ میٹرنگ: 27 روپے ونڈ فال منافع تھا جسے 10 روپے کے مناسب منافع پر لے آئے: اویس لغاری
  • سولر لگانے والے ساڑھے تین سے چار سال میں اپنا پیسہ وصول کرلیں گے، اویس لغاری
  • سستی بجلی کی پیداوار بڑھنے کا خوف
  • پیپلز پارٹی نے وفاقی حکومت کی متبادل انرجی کی نئی پالیسی مسترد کر دی
  • ’’حکومت کا سولر نیٹ میٹرنگ کی بجلی 27 کے بجائے 10 روپے میں خریدنا عوام پر ظلم ہے‘‘
  • پیپلز پارٹی نے نئی متبادل توانائی پالیسی مسترد کر دی
  • نئی سولر پالیسی سے عام بجلی صارفین کو فائدہ ہوگا یا نقصان؟
  • بجلی صارفین سے کی گئی اضافی وصولیاں واپس کرنے کا فیصلہ
  • سستی بجلی کا سنہری دور ختم، صارفین کو بڑا دھچکا دیا گیا