’کیا یہ بدمعاش اب لاہور پر حکمرانی کریں گے‘، لاہور میں نجی گارڈز کی شہری پر فائرنگ، صارفین کی تنقید
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
کینال روڈ پر بیجنگ انڈر پاس پر نجی سیکیورٹی گارڈز کی جانب سے شہری پر تشدد اور فائرنگ کرنے کا واقعہ پیش آیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔
وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نقاب پوش نجی سیکیورٹی گارڈز نے پروٹوکول کو راستہ نہ دینے پر شہری کو روکا اوربری طرح تشدد کا نشانہ بنایا، پرائیوٹ گارڈز نے شہری پر فائرنگ بھی کی اور پھر گاڑیوں میں بیٹھ کر فرار ہو گئے۔
واقعہ کی ویڈیو وائرل ہوئی تو صارفین کی جانب سے اس پر شدید تنقید کی گئی۔
فرحان ورک نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ کیا یہ بدمعاش اب لاہور پر حکمرانی کریں گے، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو اس واقعہ کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔
کچھ دیر پہلے لاہور میں مصطفی آباد انڈرپاس دھرم پورہ میں ایک پروٹوکول نکلا، جس کے گارڈوں نے کار والے پر نا صرف گولی چلانے کی کوشش کی بلکہ مارا اور پیٹا۔
کیا یہ بدمعاش اب لاہور پر حکمرانی کریں گے؟ وزیر اعلی @MaryamNSharif کو اس پر فوری نوٹس لینا چاہئے۔
سب دوست شئیر کریں pic.
— Dr Farhan K Virk (@FarhanKVirk) March 13, 2025
مغیث علی لکھتے ہیں کہ سفید کار والا بندہ بہت بہادر نکلا، فائرنگ کرنے والے گارڈ کو لاہور پولیس فوری حراست میں لے، یہ کیا بات ہوئی آپ کے پاس اسلحہ ہے اور آپ کسی پر بھی تشدد کرسکتے ہیں، یہ بہت افسوسناک ہے۔
سفید کار والا بندہ بہت بہادر نکلا، فائرنگ کرنے والے گارڈ کو لاہور پولیس فوری حراست میں لے، یہ کیا بات ہوئی آپ کے پاس اسلحہ ہے اور آپ کسی پر بھی تشدد کرسکتے ہیں، افسوسناک۔۔۔!!!pic.twitter.com/wgyi6yyWdN
— Mughees Ali (@mugheesali81) March 13, 2025
عمر دراز گوندل نے لکھا کہ یہ لاہور کا حال ہے جہاں پرائیویٹ گارڈز سرعام سڑکوں پر فائرنگ کر رہے اور عام شہریوں پر بندوقیں تان رہے ہیں، پولیس نے ڈالا، 3 رائفلیں اور گولیوں سے بھرے میگزین برآمد کرلیے ہیں جبکہ ملزمان فرار ہوگئے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ یہ کس بااثر شخص کے 4 گاڑیوں پر پرائیویٹ سکیورٹی کمپنی کے گارڈز تھے؟
یہ لاہور کا حال ہے جہاں پرائیویٹ گارڈز سرعام سڑکوں پر فائرنگ کر رہے اور عام شہریوں پر بندوقیں تان رہے !
پولیس نے ڈالہ ، تین رائفلیں اور گولیوں سے بھرے میگزین برآمد کرلیے ہیں جبکہ “ ملزمان فرار ہوگئے ہیں “
یہ کس بااثر شخص کے 4 گاڑیوں پر پرائیویٹ سکیورٹی کمپنی کے گارڈز تھے ؟… pic.twitter.com/rEQzwhV5PV
— Umar Daraz Gondal (@umardarazgondal) March 13, 2025
ایک صارف نے لکھا کہ بہت سے لوگ جانتے ہوں گے کہ اس واقعے میں ملوث گارڈز کس کے تھے، مگر کوئی بھی خوف کے مارے کوئی بھی نہیں بتائے گا؟
بہت سے لوگ جانتے ہوں گے کہ اس واقعے میں ملوث گارڈز کس کے تھے، مگر کوئی بھی خوف کے مارے منہ نہیں کھولے گا؟ https://t.co/KRySS13RYJ
— Voter's Voice (@mad___doctor) March 13, 2025
رضوان غلزئی نے کہا کہ بدمعاشوں کا قبضہ ہے ہر طرف۔ جس کے پاس بندوق ہے وہی خود کو خدا سمجھتا ہے۔
بدمعاشوں کا قبضہ ہے ہر طرف ۔ جس کے پاس بندوق ہے وہی خود کو خدا سمجھتا ہے۔ https://t.co/b1ZLAQulXu
— Rizwan Ghilzai (Remembering Arshad Sharif) (@rizwanghilzai) March 13, 2025
واقعے کے بعد پولیس نے4 سکیورٹی گارڈز کو گرفتار کرکے اسلحہ اور گاڑی تحویل میں لے لی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کےحکم پرخصوصی ٹیم تشکیل دی گئی تھی، باقی ملزمان کی گرفتاری بھی جلد یقینی بنائی جائے گی۔ اور گارڈ فراہم کرنے والی سیکیورٹی کمپنی کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
"???? لاہور پولیس کا برق رفتار ایکشن! ⚡
دھرم پورہ بیجنگ انڈر پاس پر فائرنگ کرنے والے چار ملزمان گرفتار! ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کےحکم پرخصوصی ٹیم تشکیل دی گئی،باقی ملزمان کی گرفتاری بھی جلد یقینی بنائی جائے گی۔
???? گارڈ فراہم کرنے والی سیکیورٹی کمپنی کے خلاف کارروائی کا آغاز, pic.twitter.com/uLW2Mkszh3
— Lahore Police Official (@Lahorepoliceops) March 13, 2025
ڈی آئی جی آپریشنز کا کہنا ہے کہ قانون ہاتھ میں لینے والا جیل جائے گا، کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سیکیورٹی گارڈز تشدد لاہور لاہور واقعہذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سیکیورٹی گارڈز تشدد لاہور لاہور واقعہ فائرنگ کرنے فائرنگ کر پر فائرنگ کمپنی کے کوئی بھی ہے اور کے پاس
پڑھیں:
لاہور کے بیجنگ انڈر پاس پر فائرنگ، لڑائی جھگڑے کا ڈی آئی جی نے نوٹس لے لیا
لاہور کے بیجنگ انڈر پاس پر فائرنگ اور لڑائی جھگڑے کا ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے نوٹس لے لیا۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) آپریشنز فیصل کامران نے پولیس کو اپنی مدعیت میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا۔
ڈی آئی جی کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث گارڈز کی سیکیورٹی کمپنی کے خلاف بھی کارروائی کی جائے، ملزمان کی فوری گرفتاری کیلئے سیف سٹی کیمروں کی مدد لی جا رہی ہے۔
فیصل کامران نے کہا کہ نقضِ امن کا باعث کوئی بھی ہو، وہ قانون سے بالاتر نہیں۔