اسلام  آباد (نمائندہ خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) اْڑان پاکستان مشاورتی ورکشاپ کا انعقاد پشاور میں ہوا، جو ملک میں پائیدار ترقی، معاشی استحکام اور اقتصادی ترقی کے قومی مکالمے کا ایک اور اہم سنگ میل ثابت ہوا۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال کی قیادت میں شروع کیے گئے اس اقدام کا مقصد صوبائی ترقیاتی حکمتِ عملیوں کو قومی ویژن سے ہم آہنگ کرنا ہے تاکہ ٹیکنالوجی، سماجی مساوات اور معیشت کو ایک مربوط سمت میں گامزن کیا جا سکے۔ سندھ میں کامیاب مشاورتی ورکشاپ کے بعد، خیبر پی کے سیشن میں وفاقی و صوبائی سٹیک ہولڈرز نے شرکت کی تاکہ مختلف معاشی شعبہ جات، ترقیاتی چیلنجز اور عمل درآمد کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ احسن اقبال نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہونے کے لیے ٹیکنالوجی، جدت اور انسانی وسائل میں سرمایہ کاری کرنا ہو گی۔ انہوں نے نوجوانوں اور خواتین کے کردار کو معیشت کے لیے ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں خواتین کی افرادی قوت میں شرکت صرف 23 فیصد ہے جبکہ عالمی سطح پر یہ شرح 50 فیصد سے زیادہ ہے۔ اٹھارویں ترمیم کے بعد کئی اہم ترقیاتی شعبے صوبوں کے دائرہ اختیار میں آ چکے ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ وزیراعلیٰ خیبر پی کے علی امین گنڈا پور سے ہونے والی بات چیت کے بعد ایک مشترکہ فنڈنگ میکنزم پر اتفاق ہوا ہے تاکہ قبائلی اضلاع میں تعلیم، صحت اور انفراسٹرکچر کے ترقیاتی منصوبے تیزی سے مکمل کیے جا سکیں۔ انہوں نے تمام سٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ اْڑان پاکستان کے تحت قابلِ عمل ترقیاتی منصوبے تشکیل دئیے جائیں تاکہ پاکستان ایک مضبوط، مستحکم اور اقتصادی لحاظ سے خود کفیل ملک بن سکے۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے علی امین گنڈا پور نے اپنے خطاب میں وفاقی وزیر احسن اقبال، وزیر برائے امورِ کشمیر و گلگت بلتستان امیر مقام اور دیگر وفاقی و صوبائی نمائندوں کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اْڑان پاکستان ورکشاپ میں خیبر پی کے کے سٹیک ہولڈرز کو شامل کیا۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پی کے ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور یہاں کی معیشت میں بے پناہ امکانات موجود ہیں، مگر بدقسمتی سے ہم ماضی میں ان مواقع سے مکمل فائدہ نہیں اٹھا سکے۔ انہوں نے نوجوانوں اور خواتین کے لیے خود روزگاری کے مواقع فراہم کرنے کا عزم دہراتے ہوئے کہا کہ حکومت بلا سود قرضے فراہم کر رہی ہے تاکہ نوجوان اور خواتین مالی طور پر خود مختار بن سکیں۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے وفاقی حکومت کی جانب سے اْڑان پاکستان کے آغاز کو سراہا اور اس یقین کا اظہار کیا کہ یہ صرف ایک پالیسی تک محدود نہیں رہے گی بلکہ اس پر عملی اقدامات بھی کیے جائیں گے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ خیبر پی کے کی حکومت اْڑان پاکستان کی کامیابی میں سب سے آگے رہے گی اور تمام صوبوں سے بڑھ کر اس پروگرام کو عملی جامہ پہنائے گی۔ انہوں نے اپنی حکومت کی کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہمارا پہلا سال اور اس دوران حاصل کی گئی کامیابیاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ ہم عملی اقدامات پر یقین رکھتے ہیں اور اسی جوش و جذبے کے ساتھ اْڑان پاکستان کے منصوبوں کو بھی حقیقت میں بدلیں گے۔ علاوہ ازیں احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہمیں سیاسی لانگ مارچ نہیں اقتصادی مارچ کی ضرورت ہے، ہمیں کسی سیاسی گرینڈ الائنس کی ضرورت نہیں ہے، ملکی ترقی کے لئے گرینڈ الائنس کی ضرورت ہے، سیاسی لانگ مارچوں سے پرہیز کرنا چاہئے۔ اْڑان پاکستان میں نوجوانوں کا کردار کے حوالے سے تقریب ہوئی۔ وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے تقریب سے خطاب کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے لئے بہت خوشی کی بات ہے کہ سات سال بعد اس یونیورسٹی میں مخاطب ہوں، ہمارا ویژن 2025ء یہی تھا کہ بہترین تعلمی ادارے قائم کریں، آج پاکستان کے 78 سال کا سفر مکمل ہو چکا ہے، آج ہم ساتواں ایٹمی پاور رکھنے والا ملک ہیں، اسی طرح جے ایف 17 کو دیکھیں، تعلیمی اداروں کو دیکھیں، یہ سب ہماری کامیابی ہیں، اس پہ ہمیں فخر ہے، مگر دیگر ممالک کے ساتھ اگر ہم اپنا موازنہ کریں تو 1960ء کے بعد ہم دنیا کے ساتھ نہیں چلے۔ دریں اثناء علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ جب ہم کے پی میں اقتدار میں آئے تو خزانے میں 15 دن کی تنخواہ پڑی تھی اور اب 150 ارب روپے سرپلس موجود ہیں۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 27 واں اجلاس منعقد ہوا۔ صوبائی کابینہ اراکین کے علاوہ چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور متعلقہ انتظامی سیکرٹریز اجلاس میں شریک ہوئے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: علی امین گنڈا پور ا ڑان پاکستان پاکستان کے احسن اقبال انہوں نے ا خیبر پی کے کہا کہ کے بعد کیا کہ

پڑھیں:

ہمیں سیاسی لانگ مارچ نہیں اقتصادی مارچ کی ضرورت ہے،احسن اقبال

وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہمیں سیاسی لانگ مارچ نہیں اقتصادی مارچ کی ضرورت ہے، ہمیں کسی سیاسی گرینڈ الائنس کی ضرورت نہیں ہے، ملکی ترقی کے لئے گرینڈ الائنس کی ضرورت ہے، سیاسی لانگ مارچوں سے پرہیز کرنا چاہئے۔

اُڑان پاکستان میں نوجوانوں کا کردار کے حوالے سے تقریب ہوئی، وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے تقریب سے خطاب کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ  میرے لئے بہت خوشی کی بات ہے کہ سات سال بعد اس یونیورسٹی میں مخاطب ہوں
ہمارا وژن 2025 یہی تھا کہ بہترین تعلمی ادارے قائم کرے، آج پاکستان کے 78 سال کا سفر مکمل ہوچکا ہے،
ہم اگر آج اپنا مقابلہ خود سے کر سکتے ہیں تو پھر ہم نے اب تک وہ حاصل کیا جو حاصل کرنا چاہئے تھا۔

انہوں نے کہا کہ آج ہم ساتھواں اٹیمی پاور رکھنے والے ملک کے ہیں، ایسی طرح جے ایف 17 کو دیکھیں، تعلیمی اداروں کو دیکھیں، یہ سب ہماری کامیابی ہیں اس پہ ہمیں فخر ہیں، مگر دیگر ممالک کے ساتھ اگر ہم اپنا موازنہ کرے تو 1960 کے بعد ہم دنیا کے ساتھ نہیں چلے۔

احسن اقبال نے کہا کہ ہمیں وجہ دیکھنی ہوگی کی وجہ ہے کہ ہم دیگر ممالک سے پیچھے رہ گئے، دیگر ممالک ہم سے کم وسائل والے تھے ہم سے کم ذہین تھے پھر کیوں، جس ملک میں امن اور یکجہتی نہ ہو وہ ملک ترقی نہیں کرسکتا، کوئی ملک سیاسی عدم استحکام کے ساتھ ترقی نہیں کرسکتا، دنیا بہت تیز ہے جو اس کے ساتھ نہ چلے وہ پیچھے رہ جاتا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمیں اگلے 22 سال 100 میٹر کی رفتار سے جانا ہوگا، ہمیں انتشار جیسے پرانے رویوں کو بدلنا ہوگا، ہم نے جب وژن 2025 شروع کیا تو لوگوں نے مذاق اُڑایا، مگر 2017 تک لوڈشیڈنگ ختم ہوئی تھی، سی پیک جیسے منصوبے شروع ہوئے تھے، جب 2018 میں تبدیلی آئی تو اس نے وژن 2025 کو ردی کی ٹوکری میں گرا دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر اُسی رفتار سے ہم جاتے ہم اب بہت آگے ہوتے، ہمیں ملکی ترقی کے ساتھ سیاست نہیں کرنا ہوگا، ہمیں مستقبل میں سیلاب، خشک سالی جیسے آفتوں کا سامنا کرنا پڑےگا، ان آفتوں سے نمٹنے کے لئے فوڈ سیکیورٹی ، پانی کے ذخائر کو جمع کرنا ہوگا، ہمارا بڑا بحران تونائی مہنگی ہونا ہے، آدھی سے زیادہ بجلی چوری ہورہی ہے، حکومت اس حوالے سے اصلاحات لا رہی ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ آج کے پی حکومت کے ساتھ بیٹھ کر تعلیم اور دیگر شعبوں کے حوالے سے لائحہ طے کر رہے ہیں، ہمارے ہاں ڈھائی کروڑ بچے اسکول سے باہر ہے، تو کیسے ترقی کرینگے، ہمیں سیاست کے میدان میں ایک دوسرے کو نیچا دیکھانے کے بجائے ان چیزوں پہ کام کرنا چاہیے، آج ہمیں سیاسی لانگ مارچ نہیں اقتصادی مارچ کی ضرورت ہے، ہماری آبادی کی شرح میں 2.5 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

تقرب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی نے کہا کہ قومی فرض ہے کہ پاکستان کی ترقی کے لئے مل کر کام کرے، ملک کو 2030 تک تیس ٹریلین ڈالرز تک پہنچانا ہے، گزشتہ دو سالوں کے دوران ملکی معشت مستحکم ہوئی ہے، 2022 میں کو پاکستان دیفالٹ کر گیا تھا، ملکی تاریخ پہلی مرتبہ ترقیاتی بجٹ کی آخری قسط جاری نہیں کی گئی، ملکی مہنگائی 38 فیصد سے کم ہوکر 4فیصد رہ گئی۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ہمیں کسی سیاسی گرینڈ الائنس کی ضرورت نہیں ہے، ملکی ترقی کے لئے گرینڈ الائنس کی ضرورت ہے، سیاسی لانگ مارچوں سے پرہیز کرنا چاہئے، ملک کے 60 فیصد وسائل صوبوں کو منتقل کر دئے ہیں، وفاق  بہ مشکل قرض ادا کر پا رہا ہے، کے پی کے جو مسائل ہے اس کو بیٹھ کر حل کرینگے۔

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا اڑان پاکستان کے اقتصادی ترقی کے ایجنڈے کی مکمل حمایت کرتا ہے، علی امین گنڈا پور
  • سیاسی اختلافات ہوسکتے ہیں لیکن پاکستان کی ترقی اور خوشحالی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، احسن اقبال
  • آج وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کیساتھ بہت مفید بات ہوئی: احسن اقبال
  • ہمیں سیاسی لانگ مارچ نہیں اقتصادی مارچ کی ضرورت ہے،احسن اقبال
  • آبادی بڑھنے کی شرح پر بریک لگایا گیا تھا لیکن دوبارہ ایکسلیٹر پر پاوں رکھ دیا گیا: احسن اقبال
  • مہنگائی 38 فیصد سے کم ہوکر 4فیصد رہ گئی، احسن اقبال
  • ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے رہنماوں کا مشترکہ اجلاس، مشاورتی عمل جاری رکھنے پر اتفاق
  • پاکستان ،چین کا جولائی میں 14ویں جے سی سی اجلاس کے انعقاد پر اتفاق
  • ناکام سیاستدان سیاست چمکانے کیلئے نہروں کے معاملے کو ہوا دے رہے ہیں: احسن اقبال