دہشتگرد ٹرین مسافروں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں، طلال چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
وزیر مملکت طلال چوہدری نے کہا ہے کہ دہشت گرد ٹرین مسافروں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کے دوران طلال چوہدری نے کہا کہ بولان میں ٹنل کے قریب جعفر ایکسپریس پر حملہ کیا گیا۔
وفاقی وزیر داخلہ سینیٹر محسن نقوی نے کہا ہے کہ جعفر ایکسپریس حملے میں ملوث دہشت گرد کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد بہت سارے لوگوں کو ٹرین سے پہاڑی علاقے میں لے کر گئے ہیں، خواتین اور بچوں کو ڈھال بنایا گیا ہے، جس کی وجہ سے سیکیورٹی فورسز احتیاط کر رہی ہیں۔
وزیر مملکت نے مزید کہا کہ سیکیورٹی فورسز نے پہنچ کر ٹرین سے بہت سارے لوگوں کو ریسکیو کرلیا، دہشت گرد مسافروں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ٹرین میں سرکاری ملازمین بھی اہل خانہ کے ساتھ سفر کر رہے تھے، سیکیورٹی فورسز بھرپور آپریشن کر رہی ہیں جلد تمام لوگوں کو بازیاب کروایا جائے گا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے ریاستی رٹ چیلنج کرنے والوں کو نیست و نابود کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
طلال چوہدری نے یہ بھی کہا کہ دہشت گردوں نے مسافروں کو نہیں چھوڑا، ان مسافروں کو سیکیورٹی فورسز نے بازیاب کروایا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پوری دنیا کو ہمارے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔
اُنہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ایسے واقعات کو سوشل میڈیا پر دشمن کے ساتھ اپنے لوگ بھی سپورٹ دے رہے ہیں۔
وزیر مملکت نے کہا کہ ثبوت موجود ہیں کہ افغانستان سے ان دہشت گردوں کو سپورٹ ملتی ہے، کالعدم تنظیم کا اتحاد ہے، افغانستان سے آنے والی منشیات کا پیسا ہے، بدقسمتی سے ہمارے ایسے ہمسائے ان واقعات میں ملوث ہیں جن پر ہم نے احسان کیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سیکیورٹی فورسز طلال چوہدری مسافروں کو نے کہا کہ رہے ہیں کو ڈھال کر رہے
پڑھیں:
بولان: جعفر ایکسپریس سے 104 یرغمال مسافر بازیاب، 16 دہشتگرد ہلاک
بولان(نیوز ڈیسک) سکیورٹی فورسزکا آپریشن جاری، جعفر ایکسپریس سے 104 یرغمال مسافر بازیاب، 16 دہشتگرد ہلاک،کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں نے حملہ کر کے مسافروں کو یرغمال بنالیا جس کے بعد سکیورٹی فورسز نے کلیئرنس آپریشن کر کے 104 یرغمال مسافروں کو بازیاب کر والیا ہے۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق بازیاب کروائے جانے والوں میں 58 مرد، 31 عورتیں اور 15 بچے شامل ہیں،17 زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جا چکا ہے۔ باقی مسافروں کی باحفاظت بازیابی کے لیے سکیورٹی فورسز کوشاں ہیں۔
سکیورٹی فورسز کی نگرانی میں مال ٹرین مسافروں کو لے کر مچھ ریلوے اسٹیشن پہنچ گئی ہے۔ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ جعفرایکسپریس کے بازیاب 57 مسافروں کو کوئٹہ پہنچا دیا گیا،23 مسافرمچھ رک گئے۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کےدرمیان شدید فائرنگ جاری ہے، سکیورٹی فورسز نے 16 دہشت گرد ہلاک کردیے ہیں اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہےکہ دہشت گرد اپنے بیرون ملک ہینڈلرز سے بذریعہ سیٹلائٹ فون رابطے میں ہیں۔ سکیورٹی فورسز کے آپریشن کے باعث دہشت گرد چھوٹی ٹولیوں میں تقسیم ہوگئے ہیں۔سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہےکہ سکیورٹی فورسز کی اضافی نفری علاقے میں آپریشن میں حصہ لے رہی ہے، دہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے، آخری دہشت گردکے خاتمے تک آپریشن جاری رہےگا۔
وزیرداخلہ کا100 سے زائد مسافروں کوبازیاب کرانے پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین
وزیرداخلہ محسن نقوی نے 100 سے زائد مسافروں کو بازیاب کرانے پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ سکیورٹی فورسز نے جرات کے ساتھ دہشت گردوں کے عزائم کو ناکام بنایا۔محسن نقوی نے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفرازبگٹی سے بھی رابطہ کیا اور بلوچستان حکومت کو ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں اور سہولت کاروں کے خاتمے کیلئے آخری حد تک جائیں گے۔
صدر اور وزیراعظم کی جعفر ایکسپریس پر دہشتگردوں کے حملےکی شدید مذمت
صدر مملکت آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے سکیورٹی فورسز کی مؤثر کارروائی پر فورسز کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔صدر آصف زرداری نے جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کی اور سکیورٹی فورسز کی جانب سے جعفر ایکسپریس کے مسافروں کو ریسکیو کرنے پر فورسز کی بہادری کی تعریف کی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے جعفر ایکسپریس پر بزدلانہ حملے کی مذمت کی اور کہا کہ سکیورٹی فورسز بہادری و پیشہ ورانہ مہارت سے دہشت گردوں کا سدباب کررہی ہیں، دشوار راستوں کے باوجود آپریشن میں شامل سکیورٹی فورسز کے افسران و اہلکاروں کے حوصلے بلند ہیں، سکیورٹی فورسز بروقت کارروائی اور بہادری سے بزدل دہشت گردوں کو پسپا کر رہی ہیں۔
9 بوگیوں پر مشتمل ٹرین میں 400 سے زائد مسافر سوار ریلوے حکام نے بتایا کہ جعفر ایکرپیس 9 بوگیوں پر مشتمل تھی اور ٹرین میں 400 سے زائد مسافر سوار تھے، ٹرین منگل کی صبح 9 بجے کوئٹہ سے روانہ ہوئی تھی۔ذرائع کے مطابق مسافر ٹرین کوئٹہ سے پشاور جارہی تھی کہ اس دوران پہلے ٹریک پر دھماکا کیا گیا اور پھر ٹرین پر فائرنگ ہوئی جس کے بعد ٹرین میں موجود سکیورٹی اہلکاروں اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
لیویز حکام کے مطابق جعفر ایکسپریس فائرنگ کا واقعہ بلوچستان کے ضلع کچھی (بولان) کے علاقے پیروکنری میں پیش آیا جس کے نتیجے میں ٹرین ڈرائیور زخمی ہوگیا جبکہ ٹرین اس وقت سرنگ میں کھڑی ہے۔سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہےکہ دہشت گردوں نے جعفرایکسپریس کو سرنگ میں روک کرمسافروں کویرغمال بنایا ، انتہائی دشوار گزار اور سڑک سے دور ہونے کے باوجود سکیورٹی فورسزموقع پر پہنچیں اور علاقے کو گھیرے میں لے کر کلیئرنس آپریشن شروع کیا۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق یرغمال بنائے گئے افراد میں اکثریت عورتوں اوربچوں کی ہے۔
پرائیویٹ میڈیکل کالجز میں فی طالبعلم سالانہ 15 لاکھ سے 35 لاکھ سالانہ فیس کا انکشاف