بھارتی کرکٹ ٹیم کی فتح کا جشن، جھڑپوں میں چار افراد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 10 مارچ 2025ء) بھارتی دارالحکومت نئی دہلی سے پیر 10 مارچ کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق یہ جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب ڈاکٹر امبیدکر نگر میں خوشیاں منانے والے بہت سے بھارتی کرکٹ شائقین نے ایک مقامی مسجد کے باہر آتش بازی شروع کر دی۔ حکام کے مطابق اس آتش بازی کے دوران جھڑپیں شروع ہو گئیں، جن میں کم از کم چار افراد زخمی ہو گئے۔
پتھراؤ، توڑ پھوڑ اور آتش زنیدبئی میں کھیلے گئے کرکٹ کے چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ کے فائنل میں بھارتی کرکٹ ٹیم نے نیوزی لینڈ کی ٹیم کو چار وکٹوں سے ہرا دیا تھا اور یہ ایسا مسلسل دوسرا موقع تھا کہ بھارت کی قومی کرکٹ ٹیم نے یہ عالمی ٹائٹل جیتا تھا۔
بھارت میں قدیمی مسجد سے متعلق سروے کے باعث فساد، دو ہلاکتیں
لیکن اس فتح کا جشن منائے جانے کے دوران ڈاکٹر امبیدکر نگر میں، جسے ماضی میں مہو کہا جاتا تھا، ہندو شائقین کی طرف سے ایک مقامی مسجد کے باہر کی جانے والی آتش بازی کے سبب ان کی مقامی مسلمانوں سے جھڑپیں شروع ہو گئیں۔
(جاری ہے)
منی پور میں فسادات، مودی حکومت امن قائم کرنے میں ناکام کیوں؟
حکام کے مطابق اس بدامنی کے دوران اطراف کی طرف سے ایک دسرے پر پتھراؤ بھی کیا گیا اور توڑ پھوڑ کے دوران کئی گاڑیوں، دکانوں اور موٹر سائیکلوں کو نقصان پہنچایا گیا یا انہیں آگ لگا دی گئی۔
وسطی بھارت کا تقریباﹰ 81 ہزار کی آبادی والا قصبہ ڈاکٹر امبیدکر نگر ریاست مدھیہ پردیش میں ریاستی دارالحکومت بھوپال سے تقریباﹰ 200 کلومیٹر یا قریب 125 میل کے فاصلے پر واقع ہے۔
مسجد کے باہر آتش بازی اور پٹاخےسینیئر مقامی پولیس افسر ہیتیکا وشال نے صحافیوں کو بتایا، ''(بھارتی کرکٹ ٹیم کی فتح کے بعد) خوشیاں منانے والے شائقین نے چند جلوس نکالے۔ اس دوران کچھ لوگوں نے ایک مقامی مسجد کے باہر آتش بازی کرنا اور پٹاخے پھوڑنا شروع کر دیے، جن کی وجہ سے دونوں دھڑوں کے مابین اختلاف جھڑپوں کی شکل اختیار کر گیا۔
‘‘مقامی میڈیا کے مطابق صورت حال اس حد تک بگڑ گئی تھی کہ پولیس کو حالات کو قابو میں کرنے کے لیے آنسو گیس بھی استعمال کرنا پڑی۔
اس بدامنی کے بعد سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا تھا کہ کس طرح ڈاکٹر امبیدکر نگر کی گلیاں خالی پڑی تھیں اور فسادات کی روک تھام کرنے والی پولیس کے اہلکار گشت کر رہے تھے۔
بھارت: فرقہ وارانہ منافرت کے درمیان محبت کی پہل
اس کے علاوہ اس فوٹیج میں گلیوں میں اور سڑکوں پر ایسی گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں بھی دیکھی جا سکتی تھیں، جن کے شیشے ٹوٹے ہوئے تھے یا جنہیں آگ لگا دی گئی تھی۔
’صورت حال قابو میں‘ایک اور اعلیٰ پولیس اہلکار نمیش اگروال نے صحافیوں کو بتایا، ''فی الحال صورت حال قابو میں ہے اور حساس علاقوں میں پولیس کی ٹیمیں گشت کر رہی ہیں۔
‘‘ہندو اکثریتی آبادی والا جنوبی ایشیائی ملک بھارت آبادی کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے، جہاں ایک مذہبی اقلیت کے طور پر مسلمانوں کی تعداد اتنی زیادہ ہے کہ وہ دنیا بھر میں مسلمانوں کی تیسری سب سے بڑی آبادی بنتی ہے۔
بھارت میں بڑھتے ہوئے مذہبی فسادات کے اسباب کیا ہیں؟
اسی تناظر میں بھارتی کرکٹ ٹیم کی فتح کے موقع پر منائی جانے والی خوشیوں کے دوران وہاں ہندوؤں اور مسلمانوں کے مابین بدامنی کے واقعات بھی اکثر دیکھنے میں آتے ہیں۔
گزشتہ ماہ کرکٹ کے اسی چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ کے دوران جب بھارتی ٹیم نے اپنے روایتی حریف ملک پاکستان کی کرکٹ ٹیم کو ہرایا تھا، تب بھی مغربی بھارتی ریاست مہاراشٹر میں خوشیاں منانے والے ہجوم اس حد تک بےقابو ہو گئے تھے کہ مقامی میڈیا کے مطابق پولیس ان کے خلاف طاقت کے استعمال پر مجبور ہو گئی تھی۔
م م / ک م (روئٹرز)
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ڈاکٹر امبیدکر نگر بھارتی کرکٹ ٹیم مسجد کے باہر کے مطابق کے دوران
پڑھیں: