زیلنسکی کیلئے تیسری عالمی جنگ کا خطرہ لاپرواہی ہے، فیصل محمد
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
اسلام ٹائمز سے خصوصی گفتگو میں عالمی مصالحت کار کا کہنا تھاکہ اگرچہ ماسکو نے نیٹو یا دیگر یورپی ممالک کو شامل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں دکھایا لیکن فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی جارحانہ بیان بازی غیر ضروری کشیدگی کو ہوا دے رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بین الاقوامی ثالث فیصل محمد نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے عزائم کی بنیاد پرعالمی تنازعات میں اضافے کیخلاف خبردار کیا ہے۔ برسلز سے ’’اسلام ٹائمز‘‘ سے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے انہوں نے تسلیم کیا کہ یورپی یونین کا اپنے دفاع کو مضبوط کرنے اور 2025 میں یوکرین کی تعمیر نو کیلئے 30.
فیصل محمد نے استدلال کیا کہ اگرچہ ماسکو نے نیٹو یا دیگر یورپی ممالک کو شامل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں دکھایا لیکن فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی جارحانہ بیان بازی غیر ضروری کشیدگی کو ہوا دے رہی ہے۔ انہوں نے خدشات کا اظہار کیا کہ اس طرح کی جلد بازی سے یورپ اور ٹرانس اٹلانٹک اتحاد دونوں غیر مستحکم ہو سکتے ہیں۔ زیلنسکی کی قیادت کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے یوکرین کے رہنما کو ایک سمجھوتہ کرنیوالی شخصیت کے طور پر بیان کیا جس کے فیصلوں کو عالمی سلامتی کے راستے پر نہیں ڈالنا چاہیے۔ یہ سراسر حماقت ہوگی۔ فیصل محمد نے ریمارکس دیئے کہ زیلینسکی کے اعتماد یا ذاتی عزائم کی بنیاد پر دنیا کو تیسری عالمی جنگ میں جھونکنے کا خطرہ مول لینا ٹھیک نہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فیصل محمد انہوں نے کیا کہ
پڑھیں:
اسلام آباد کو کابل سے انگیج کرنا چاہیے، علی محمد خان
اسلام آباد:رہنما تحریک انصاف علی محمد خان کا کہنا ہے کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ رمضان کے مہینے میں جو دہشت گردی بام عروج پر پہنچی ہے، ایک انسان حیران ہو جاتا ہے کہ اسلام بہت بڑی چیز ہے ایک بہت بڑا کوڈ آف کنڈکٹ ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ اسلام آباد کو کابل سے انگیج کرنا چاہیے، اگر عمران خان کر سکتے تھے تو یہ کیوں نہیں کر سکتے۔
سابق سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا دہشت گردی پاکستان کے لیے تویقیناًبہت بڑا چیلنج ہے لیکن ساری دنیا کے لیے ہے، پورے خطے کے لیے ہے جس طرح سے افغانستان کی صورتحال بن رہی ہے، ٹرمپ ساری دنیا کے بارے میں ہر قسم کی باتیں کر رہے ہیں لیکن کانگریس میں جب پہلی بات بولتے ہیں اور پاکستان کی تعریف کرتے ہیں تو اچھی بات ہے۔
سی ای او نیکسٹ ایگرہ مظفر حیات نے کہا کہ پاکستان کی تقسیم کے حوالے سے اعتراضات اور تنقید کی بات کرتے ہیں تو ہمیں سب سے پہلے یہ سوچ لینا چاہیے کہ پاکستان ہے تو تمام صوبے ہیں، اگر پاکستان نہیں ہے تو کسی صوبے کسی چیز کا وجود نہیں ہے، ہمیں اس سے بالاتر ہو کر سوچنا ہے کہ کوئی صوبہ سندھ ہے کوئی صوبہ پنجاب ہے، ہم سب ایک ہیں ۔