گلگت بلتستان بلوچستان نہیں، جسے چاہیں لاپتہ کریں اور ہم خاموش رہیں، احسان ایڈووکیٹ
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے چیئرمین نے ایک بیان میں کہا کہ سوست بارڈر پر مقامی تاجروں کیلئے مزید سختیاں اور مشکلات پیدا کر کے تاجروں کو مکمل طور پر بارڈر سے بے دخل کرنے کا پلان بنایا گیا ہے اور سوست بارڈر پر این ایل سی کا قبضہ ہو چکا ہے جو کہ گلگت بلتستان کے عوام اور نوجوانوں کو بیروزگار کرنے کی سازش ہے جو کہ کسی صورت قبول نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ چئیرمن عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان احسان علی ایڈووکیٹ نے اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ بلتستان کے علماء کرام کو لاپتہ کرنا ریاستی دہشت گردی ہے، گلگت بلتستان بلوچستان نہیں کہ جسے چاہیں لاپتہ کریں اور ہم خاموش بیٹھیں، بلتستان کے عوام، ماؤں بہنوں کو سلام پیش کرتے ہیں کہ جنہوں نے لاپتہ علماء کیلئے جاندار آواز اٹھائی، دھرنا دیے، جی بی کے عوام کسی صورت ایسی دہشت گردی کو قبول نہیں کرینگے۔ اگر کسی نے کوئی جرم کیا ہے تو اسکا قانون کے مطابق ٹرائل ہونا چاہیئے لیکن اسطرح ماورائے قانون اغواکاری کسی طور پر برداشت نہیں کرینگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دیامر کے عوام گزشتہ تین ہفتوں سے اپنے حقوق کے حصول کیلئے دھرنے پر ہیں اور حکمران ٹس سے مس نہیں، جب پورے گلگت بلتستان سے دیامر کی طرف مارچ کی کال دی تو حکمرانوں میں کھلبلی مچی اور مذاکرات کیلئے کمیٹیاں تشکیل دی گئیں، لیکن تاحال دیامر کے عوام کے مطالبات تسلیم نہیں ہوئے اور عوام کو مذاکرات کے نام پر ٹرخانے کی کوشش ہو رہی ہے جو کہ حکومت اور واپڈا کی بدنیتی ظاہر کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہزاروں عوام سخت موسمی حالات میں روزے کی حالت میں سڑکوں پر ہیں، عوام کا مزید امتحان نہ لیا جائے، اگر دیامر کے علماء نے حکم دیا تو پورا گلگت بلتستان دیامر کا رخ کریگا۔ ان کا کہنا تھا کہ سوست بارڈر پر مقامی تاجروں کیلئے مزید سختیاں اور مشکلات پیدا کر کے تاجروں کو مکمل طور پر بارڈر سے بے دخل کرنے کا پلان بنایا گیا ہے اور سوست بارڈر پر این ایل سی کا قبضہ ہو چکا ہے جو کہ گلگت بلتستان کے عوام اور نوجوانوں کو بیروزگار کرنے کی سازش ہے جو کہ کسی صورت قبول نہیں۔ ہمارا واضح موقف ہے کہ گلگت بلتستان ٹیکس فری زون ہے اور یہ بارڈر گلگت بلتستان کا ہے، ہم گلگت بلتستان کے مقامی تاجروں پر ایک روپیہ بھی ٹیکس لگانے کے حق میں نہیں ہیں، عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان تمام اسٹیک ہولڈرز، ٹریڈرز ایسوسی ایشنز اور تاجروں کیساتھ مشاورت کر کے بھرپور عوامی طاقت سے اس ظلم کا جواب دیگی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان کے ہے جو کہ کے عوام
پڑھیں:
ٹرمپ کے فوجی امداد روکنے کے باوجود فرنٹ لائن پر روس کیخلاف ڈٹے رہیں گے؛ یوکرین
امریکی صدر کے فوجی امداد روکنے کے اعلان پر یوکرین نے کہا ہے کہ اس کی افواج اب بھی فرنٹ لائن پر روسی افواج کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ولودیمیرزیلنسکی کے معافی نہ مانگنے کے اعلان پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی فوجی امداد روکنے کا حکم دیدیا۔
ابھی یہ واضح نہیں کہ یوکرین کی فوجی امداد کی بندش کب تک رہے گی تاہم روس یہ سمجھتا ہے کہ یہ بندش یوکرین کی جانب سے جنگ نہ کرنے کی ضمانتیں دینے تک برقرار رہنی چاہئیں۔
دوسری جانب یوکرین نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی صدر کی فوجی امداد روکنے کے باوجود اس کی افواج فرنٹ لائن پر روس کے خلاف جنگ جاری رکھیں گی۔
یوکرین کے وزیرِ اعظم ڈینس شمیہال نے کہا کہ ان کی حکومت کے پاس اپنے فوجیوں کو سپلائی فراہم کرنے کے لیے تمام ضروری وسائل موجود ہیں۔
تاحال یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے امریکی امداد کی بندش پر کوئی عوامی ردعمل نہیں دیا تاہم انھوں نے جرمنی کے چانسلر فریڈرش مرز کے ساتھ اپنی بات چیت کا ذکر کیا، جس میں جرمنی کی فوجی اور مالی امداد کی اہمیت پر بات کی گئی۔
البتہ یوکرین کی وزارتِ دفاع نے کہا کہ ٹرمپ کا یہ فیصلہ یوکرین کی جنگ میں امداد کی کمی کو بڑھا سکتا ہے، حالانکہ اس کا فوری اثر اتنا شدید نہیں ہوگا کیونکہ یوکرین اب پہلے کی نسبت امریکی فوجی امداد پر کم انحصار کرتا ہے۔