ڈیجیٹل ترقی کیلئے سازگار ریگیولیٹری ماحول فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہیں، چیئرمین پی ٹی اے
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمٰان نے کہا ہے کہ پاکستان میں ترقی پسند اور سازگار ریگولیٹری ماحول فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں تاکہ ملک میں ڈیجیٹل ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔
پی ٹی اے کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق اسپین کے شہر بارسلونا میں جاری موبائل ورلڈ کانگریس 2025 کے دوران چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان نے مختلف کمپنیوں کے نمائندوں سے ملاقات کی اور پاکستان میں بین الاقوامی ٹیلی کام ایونٹ کے انعقاد کے مواقع کا جائزہ لینے کے لیے بین الاقوامی ٹیلی کمیونیکیشن یونین (آئی ٹی یو) کی سیکریٹری جنرل ڈورین بوگڈن مارٹن کو پاکستان کے دورے کی دعوت دے دی۔
اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبے میں عالمی تعاون اور جدت کے منصوبوں پر بات چیت کی گئی، اس دوران پی ٹی اے کے جاری اور مستقبل کے اقدامات، ریگولیٹری پیش رفت اور پاکستان کی ڈیجیٹل تبدیلی کے اقدامات پر تبادلہ خیال ہوا۔
چیئرمین پی ٹی اے نے ٹیکنالوجی کے فروغ، کنیکٹیویٹی میں بہتری اور ایک مضبوط ٹیلی کام ایکو سسٹم کے قیام میں معاون ثابت ہونے والے بنیادی ریگولیٹری اقدامات پر روشنی ڈالی۔
اس موقع پر انہوں نے پاکستان کو آئی ٹی وی کی جانب سے فائیو جی ریگولیٹر کا درجہ ملنے پر اظہار تشکر کیا، جو پاکستان کی ریگولیٹری صلاحیتوں اور ڈیجیٹل ترقی کے عزم کا اعتراف ہے۔
چیئرمین پی ٹی اے نے آئی ٹی یو کی سیکریٹری جنرل کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی تاکہ مشترکہ اقدامات اور پاکستان میں بین الاقوامی ٹیلی کام ایونٹ کے انعقاد کے مواقع کا جائزہ لیا جا سکے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پی ٹی اے کے افسران آئی ٹی یوکے ورکنگ گروپس میں فعال کردار ادا کرنے کے خواہاں ہیں، جن میں سے ایک افسر اس وقت آئی ٹی یو کونسل کے چائلڈ آن لائن پروٹیکشن ورکنگ گروپ میں شرکت کر رہے ہیں۔
اعلامیہ کے مطابق گفتگو کا اختتام پائیدار اور جامع ڈیجیٹل ترقی کے لیے تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے باہمی عزم کے ساتھ ہوا، جس سے پاکستان کو ایک اہم ٹیلی کام ملک کی حیثیت سے اپنی شناخت مزید مضبوط بنانے کا موقع ملا۔
چیئرمین پی ٹی اے حفیظ الرحمان نے اس موقع پر ٹیلی نار ایشیا کی قیادت سے ملاقات میں مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا، ملاقات میں پاکستان میں ڈیجیٹل تعاون کے فروغ، نیٹ ورک کے معیار اور ڈیجیٹل خدمات کی بہتری سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
چیئرمین پی ٹی اے نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان میں ایک ترقی پسند اور سازگار ریگولیٹری ماحول فراہم کرنے کے لیے پی ٹی اے پرعزم ہے تاکہ ملک میں ڈیجیٹل ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔
اعلامیے کے مطابق ٹیلی نار ایشیا کی قیادت نے پاکستان میں ٹیلی کمیونیکیشن نیٹ ورک کے معیار کو مزید بہتر بنانے اور ڈیجیٹل خدمات کو وسعت دینے میں اپنی دلچسپی کا اظہار کیا۔
خیال رہے کہ موبائل ورلڈ کانگریس 2025 دنیا کی سب سے بڑی ٹیلی کمیونیکیشن اور ٹیکنالوجی نمائش ہے جس میں مختلف ممالک کے وفود، کمپنیز اور ماہرین شرکت کر رہے ہیں اور مستقبل کے ڈیجیٹل رجحانات پر تبادلہ خیال کیا جا ئے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چیئرمین پی ٹی اے ٹیلی کمیونیکیشن پر تبادلہ خیال پاکستان میں ڈیجیٹل ترقی کے مطابق ٹیلی کام کرنے کے کے لیے آئی ٹی
پڑھیں:
دنیا زراعت میں ترقی کر کے آگے نکل گئی، ہم قیمتی وقت ضائع کرتے رہے‘ وزیراعظم
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2025ء) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے زرخیز زمین، قابل زرعی ماہرین، محنتی کسانوں سے نوازا ہے، دنیا زراعت میں ترقی کر کے آگے نکل گئی، ہم قوم کا قیمتی وقت ضائع کرتے رہے۔وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں قومی زرعی پالیسی کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے، نوجوانوں کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے اور تجربہ کار ماہرین کی رہنمائی سے ایک مربوط لائحہ عمل کی تشکیل دینے پر غور کیا گیا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے زرخیز زمین، قابل زرعی ماہرین، محنتی کسانوں سے نوازا ہے، زرعی شعبے میں آگے بڑھنے کیلئے متعلقہ فریقین کی آراء اور تجاویز کا جائزہ لے کر مربوط حکمت عملی کے ذریعے ان سے استفادہ کیا جائے گا۔(جاری ہے)
وزیراعظم نے کہا ہے کہ زرعی، گھریلو صنعتوں، چھوٹے و درمیانے حجم کے کاروبار اور سٹوریج کی سہولیات کو فروغ دے کر زرعی شعبے کو بھرپور انداز میں ترقی دی جا سکتی ہے، پاکستان ایک زمانے میں کپاس، گندم سمیت دیگر اجناس میں خود کفیل تھا، اب گندم کی ہماری فی ایکڑ پیداوار ترقی یافتہ ممالک کے مقابلہ میں کم ہے، ہم کپاس درآمد کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ وزیراعظم ملک کی 65 فیصد آبادی دیہی علاقوں میں رہتی ہے، سوچنے کی بات یہ ہے کہ دیہی علاقوں میں اس آبادی کے بہتر طرز زندگی اور نوجوانوں کی صلاحیتوں کو دیہی علاقوں میں بروئے کار لانے کیلئے کیا اقدامات اٹھائے گئے، پاکستان میں نجی سطح پر زرعی مشینری بنانے کیلئے کچھ ادارے کام کر رہے ہیں۔شہباز شریف نے مزید کہا ہے کہ ایک زمانے میں کامن ہارویسٹرز باہر سے آتے تھے اور ایک دو اداروں نے ’’ڈیلیشن پروگرام‘‘ بھی شروع کیا، چھوٹے کاشتکاروں کی سہولت کیلئے سروسز کمپنیاں بنائی گئی تھیں تاہم ان کی منظم انداز میں سرپرستی نہیں کی گئی۔