کاظم میثم نے ایک بیان میں کہا کہ رمضان کریم میں علماء کو گرفتار کرنا انتہائی افسوسناک اور اسلامی روایات کی دھجیاں بکھیرنے کے مترادف ہے، گلگت بلتستان کے حوالے سے تسلسل کے ساتھ ایسے ظالمانہ فیصلے ہو رہے ہیں جس کے بعد کسی دشمن کی ضرورت ہی نہیں رہے گی۔ اسلام ٹائمز۔ اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی محمد کاظم میثم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ گلگت بلتستان کو بحرانوں میں دھکیل کر کس چیز کا بدلہ لیا جا رہا ہے، دیامر کے علماء پہلے سے سڑکوں پر ہیں، اب بلتستان کے علماء نے احتجاج شروع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے باسی غیر محفوظ ہو چکے ہیں، ریاست نوٹس لے، رمدان سے گرفتار علماء کی رہائی اور گھروں سے رابطے کے بعد دوبارہ گرفتار کرنا سنگین مذاق اور بلتستان کے ساتھ دھوکہ ہے۔ پورا بلتستان احتجاج کی لپیٹ میں آنے سے قبل علماء کو رہا کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ روندو کے کاروباری ذوالفقار کو بشام سے اٹھا کر تاوان طلب کیا جا رہا ہے، انکو بازیاب کیا جائے۔ گلگت بلتستان کے عوام دیامر کے علماء اور بلتستان کے علماء کی کال کا انتظار کریں، وفاقی حکومت ہوش کے ناخن لے اور گلگت بلتستان پر ظلم بند کرے۔ گلگت بلتستان کی متنازعہ حیثیت اور حساسیت کے پیش نظر اس خطے کے ساتھ مہم جوئی عاقبت نااندیشی ثابت ہوگی، کارگل روڈ احتجاج کے سبب بند ہے، آج سے گمبہ سکردو میں بھی احتجاج کی کال دی گئی ہے۔ اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ رمضان کریم میں علماء کو گرفتار کرنا انتہائی افسوسناک اور اسلامی روایات کی دھجیاں بکھیرنے کے مترادف ہے، گلگت بلتستان کے حوالے سے تسلسل کے ساتھ ایسے ظالمانہ فیصلے ہو رہے ہیں جس کے بعد کسی دشمن کی ضرورت ہی نہیں رہے گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: گلگت بلتستان کے کے علماء کے ساتھ

پڑھیں:

اپوزیشن لیڈر کا سندھ کینال کی قرار داد اور جنید اکبر کی تقریر پارلیمنٹ ریکارڈ سے غائب ہونے کا الزام

اپوزیشن لیڈر کا سندھ کینال کی قرار داد اور جنید اکبر کی تقریر پارلیمنٹ ریکارڈ سے غائب ہونے کا الزام WhatsAppFacebookTwitter 0 15 April, 2025 سب نیوز

پشاور (سب نیوز)اپوزیشن لیڈرعمر ایوب نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ سے سندھ کینال سے متعلق قرار داد اور جنید اکبر کی تقریر ریکارڈ سے غائب ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے اسپیکر ایاز صادق سے معاملے کی انکوائری کر کے ملوث افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کروانے کا مطالبہ کر دیا۔
پشاور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ تحریک اںصاف کی سندھ کنال پرقرار داد اسمبلی سیکرٹریٹ سے غائب ہوئی، پچھلے سال اسلام آباد پارلیمنٹ سے ہمارے بندوں کو اٹھایا گیا جس پر اسپیکر قومی اسمبلی نے کمیٹی بنائی مگر کچھ نہ ہوا۔اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں پر پابندی آئین اور قانون کی خلاف ورزی ہے۔
عمر ایوب نے کہا کہ جنید اکبر نے کاٹلنگ حملے کے حوالے سے اسمبلی میں تقریر کی تھی، ذرائع نے بتایا کہ جنید اکبر کی تقریر اسمبلی کے ریکارڈ سے ڈیلیٹ کر دی گئی، اسپیکر کسٹوڈین آف دی ہاس ہے، پارلمنٹ کے ایوان کا تحفظ آپ کا کام ہے۔ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کا ریکارڈ کسی جماعت کی پراپرٹی نہیں ہے اور ایوان اور عوام کی ملکیت ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسپیکر ایاز صادق سندھ کنال اور جنید اکبر کی تقریر ایوان سے غائب ہونے کی انکوئری کریں اور جو بھی اس میں ملوث ہو اسکے خلاف ایف آئی آر درج کروائی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • میں دیکھتا ہوں شہباز شریف  اسمبلی کیسے آئے گا ہم ان کو اٹھا اٹھا کر بھگائیں گے، عمر ایوب کی دھمکی
  • میں دیکھتا ہوں شہباز شریف کیسے قومی اسمبلی آئیں گے، عمر ایوب
  • سندھ کے پانی پر ایم کیو ایم سمجھوتہ نہیں کریگی: علی خورشیدی
  •  بعض عناصر بلوچستان کی آگ کو گلگت بلتستان تک لے آنا چاہتے ہیں، کاظم میثم
  • جی بی کے وکلاء نے 26 اپریل سے دھرنوں اور احتجاج کا اعلان کر دیا
  • ایف پی ایس سی کے ذریعے گلگت بلتستان کی 1454 اسامیوں پر جلد بھرتیوں کی سفارش
  • سوالات اور توجہ مبذول کروانے کے نوٹسز کے حوالے سے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اپوزیشن لیڈر کے الزامات مسترد کر دیے
  • اپوزیشن لیڈر کا سندھ کینال کی قرار داد اور جنید اکبر کی تقریر پارلیمنٹ ریکارڈ سے غائب ہونے کا الزام
  • گلگت، جے یو آئی کی صوبائی مجلس عاملہ کا اجلاس
  • گلگت بلتستان حکومت کا احتساب ضروری ہے، حفیظ الرحمن