کراچی میں چوری کی انوکھی واردات، چور ڈرامائی انداز میں دکان سے رقم لے اڑے
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
کراچی میں چوری کی انوکھی واردات سامنے آئی ہے جہاں چور ڈرامائی انداز میں موبائل کی دکان سے رقم لوٹ کر فرار ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں کراچی میں دو قیمتی کتے چوری ہونے کی انوکھی واردات
میڈیا رپورٹس کے مطابق واقعہ کراچی کی گلشن اقبال موبائل مارکیٹ میں پیش آیا، جس کی سی سی ٹی وی ویڈیو بھی سامنے آگئی ہے۔
ویڈیو کے مطابق ایک شخص نے جاتے جاتے آٹا زمین پر گرایا اور پھر دکاندار کو مدد کے لیے باہر بلایا۔
دکاندار اس شخص کی مدد کے لیے دکان سے باہر آیا تو دوسرا ملزم چپکے سے دکان میں داخل ہوا اور کاؤنٹر سے رقم چوری کرکے فرار ہوگیا۔
پولیس نے بتایا ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو کے بعد ملزمان کی تلاش جاری ہے، تاہم متاثرہ دکاندار نے تاحال رابطہ نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں گجرانوالہ میں انوکھی واردات: ریسٹورنٹ سے مچھلی، رائتہ سالاد اور پکوڑے چوری
واضح رہے کہ اس سے قبل فیصل آباد میں بھی پیزا بوائے سے ملزمان پیزا لے کر بھی فرار ہوگئے تھے۔ اور ایسی کئی اور وارداتیں بھی سامنے آچکی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آٹا گرانا انوکھی واردات پولیس چور فرار چوری سی سی ٹی وی ویڈیو کراچی موبائل وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آٹا گرانا انوکھی واردات پولیس چور فرار چوری سی سی ٹی وی ویڈیو کراچی وی نیوز انوکھی واردات
پڑھیں:
پشاور: آسٹریلین نسل کی گائے چوری کرنے والا گینگ متحرک، آدھی قیمت پر ڈیلر کو فروخت کا انکشاف
پشاور میں آسٹریلین نسل کی گائے چوری کرنے کا نیا گینگ ایکٹو ہوگیا، کچھ عرصے کے دوران خزانہ سے 7 غیرملکی نسل کی قیمتی گائے چوری ہوگئیں جب کہ 3 سے 4 لاکھ کی گائے آدھی قیمت پر ڈیلرز کو فروخت کی جاتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پشاور میں مال مویشی چوری کرنے والا نیا گینگ سامنے آگیا، گائے چور گینگ نواحی علاقوں میں ایکٹو ہوا ہے جس نے گزشتہ کچھ عرصے کے دوران پشاور میں آسٹریلوی نسل کی آٹھ گائے چوری کر لی ہیں تاہم مقدمات درج ہونے کے باوجود پولیس اس گینگ تک رسائی حاصل کرنے میں ناکام ہے۔
ذرائع کے مطابق گائے، بھینسیں چوری کرنے والا یہ گروہ حال ہی میں پشاور میں ایکٹو ہوا ہے جو کہ قیمتی ، مال مویشی چوری کر کے مختلف ڈیلرز کے ذریعے پشاور سے دوسرے شہروں کو منتقل کرتے ہیں اور وہاں کی منڈیوں میں فروخت کر دیتے ہیں۔
آسٹریلوی نسل کی گائے پشاور کے مخصوص علاقے میں چوری کرنے کے کچھ دن بعد رکھی جاتی ہیں اور پھر ان کو پنجاب، نوشہرہ اور کوہاٹ کے بوپاریوں کو فروخت کر دی جاتی ہیں۔
خزانہ میں وارداتوں کے بعد پشاور کے تھانہ چمکنی کے لالہ گاؤں میں بھی اس گینگ نے واردات کی جس نے ندیم نامی شخص کی آسٹریلوی گائے کو رات کے وقت چوری کیا۔
گائے چوری کرنے کا واقعہ تھانہ چمکنی میں درج کیا گیا جہاں چمکنی پولیس کے مطابق گینگ کی نشاندہی کرلی گئی ہے جلد بے نقاب کیا جائےگا تاہم پشاور میں گائے چور گینگ کے نیٹ ورک کو تا حال پولیس گرفتار کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔
دوسری جانب پشاور کے نواحی علاقہ موٹروے سروس روڈ پر سابق ایم پی اے کے فارم ہاوس سے گائے چور گروہ کے ملزم نے گائے چوری کی واردات کی تاہم بروقت کارروائی سے چوری شدہ گائے ملزم سمیت برآمد کر لی گئی۔
مقامی لوگوں کی مدد سے گائے چور کو تقریبا ایک ماہ قبل ہی دھر لیا گیا تاہم اس کے باوجود بھی نیٹ ورک کی مکمل گرفتاری عمل میں نہیں لائی جا سکی۔
شہریوں کے قیمتی مال مویشیوں کے چوری کے بڑھتے ہوئے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے پشاور کے ایس ایس پی آپریشنز مسعود بنگش نے بتایا کہ نیٹ ورک کو جلد ٹریس کرلیا جائیگا ، شہریوں کے جان و مال کی حفاظت اولین ترجیح ہے جن جن لوگوں کیساتھ واقعات پیش آئے ہیں انکی ریکوری کی جائے گی۔