5 ہزار روپے میں کچن کا کیا سامان آ سکتا ہے، اور وہ کتنے دن چلے گا؟
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ رمضان المبارک میں 2 کروڑ شہریوں کو ڈیجیٹل والٹ کے ذریعے فی خاندان 5 ہزار روپے دیے جائیں گے۔
وزیراعظم کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس سال رمضان پیکج کے لیے 20 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے، جبکہ گزشتہ برس یہ رقم 7 ارب تھی۔
افتتاحی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ یوٹیلٹی اسٹورز سے جان چھوٹی اور شفاف نظام سامنے آیا، یوٹیلٹی اسٹورز میں بدترین کرپشن تھی اور قوم کو لوٹا جارہا تھا۔ لیکن دوسری جانب یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا 5 ہزار روپے میں ایک مہینے کا راشن پورا کرنا کسی بھی کنبے کے لیے ممکن ہوگا؟ اور ان 5 ہزار روپے میں اشیائے خورونوش کی کون سی چیزیں آ سکتی ہیں؟
اس حوالے سے جاننے کے لیے وی نیوز نے ایک کریانہ اسٹور کے مالک سے بات کی۔ اور ان سے پوچھا کہ 5 ہزار روپے میں کچن کے لیے کیا کچھ خریدا جا سکتا ہے؟
’5 ہزار روپے میں اشیا کی خریداری‘
پاکیزہ کیش اینڈ کیری کے مالک محمد عامر نے وی نیوز کو بتایا کہ اگر تمام ضروری چیزیں پوری کرنی ہوں تو اس صورت میں 15 کلو آٹا آ سکتا ہے، جس کی قیمت 1280 روپے ہے، جبکہ 150 کی چینی جو تقریبا ایک کلو کے لگ بھگ ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ کے اس کے علاوہ گھی کا پیکٹ جو 410 روپے کا ہے اور آئل کا ایک پیکٹ جو 430 کا ہے۔ 380 روپے کے ایک کلو چنے، اور 410 روپے کی ایک کلو دال مونگ خرید جا سکتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ 240 روپے فی کلو والے چاول، ایک کلو کھجور کی قیمت 450 روپے ہے۔ اس کے علاوہ ایک کلو بیسن 320 روپے کا آئےگا، جبکہ آدھا پاو چائے (پتی) کی قیمت 320 روپے ہے۔ یعنی یوں ان اشیا کے 4 ہزار 450 روپے بن جاتے ہیں، اور 550 روپے اب بھی باقی ہیں۔
واضح رہے کہ اس وقت کھلے ایک کلو دودھ کی قیمت 200 سے 240 روپے ہے۔ یعنی مہینے میں تقریباً اگر 200 روپے فی کلو دودھ بھی لیا جائے تو اس حساب سے اس بچ جانے والی رقم میں مہینے بھر میں صرف پونے 3 کلو دودھ آئے گا۔
ایک پھل فروش نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ایک کلو کھجور میں زیادہ سے زیادہ 32 سے 35 کھجوریں ہوتی ہیں۔ کجھور کے ان دانوں کو مدنظر رکھا جائے تو بچوں سمیت اگر گھر کے 6 افراد روز بھی ایک کجھور کھائیں تو ایک ہفتے سے زیادہ ایک کلو کجھور نہیں چل سکتی۔ یوں کہا جا سکتا ہے کہ کم و بیش تقریباً ایک ہفتے تک کجھور سے روزہ کھول سکتے ہیں۔
اگر گھر میں 4 بالغ افراد اور 2 بچے ہیں، اور وہ دن میں 2 ٹائم بھی کم از کم ایک روٹی بھی کھاتے ہیں تو 15 کلو آٹا زیادہ سے زیادہ 20 دن چل سکتا ہے۔ اسی طرح دودھ کا حساب لگایا جائے تو اتنے افراد پر مشتمل گھر میں پونے 3 کلو دودھ بھی زیادہ سے زیادہ ایک ہفتے چل سکتا ہے۔
اسی طرح آئل اور گھی کا ایک کلو کا پیکٹ بھی زیادہ سے زیادہ 10 سے 15 دن چل سکتا ہے۔ وہ بھی نہایت کنجوسی اور ناپ تول کر استعمال کرنے کی صورت میں یہ ممکن ہے۔ اسی طرح ایک کلو چاول بھی بہت کم مقدار میں بھی بنائے جائیں تو 2 بار بن سکتے ہیں۔
’5 ہزار کا راشن 4 افراد کے کنبے کے لیے بھی ایک مہینہ نہیں چل سکتا‘
واضح رہے اس تمام تر حساب سے اس چیز کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ 5 ہزار کا راشن 4 بالغ افراد والے کنبے کے لیے بھی ایک مہینہ کسی صورت نہیں چل سکتا، اور اگر بچے بھی ہوں تو گھر کا راشن 15 دن تک چلانا بھی نہایت مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن بھی ہے۔
اس لیے 5 ہزار روپے سے پاکستان کا عام گھرانہ جو کم از کم 4 افراد پر لازمی مشتمل ہوتا ہے، وہ بھی مہینے بھر کا خرچ نہیں چلا سکتے۔ ابھی اس 5 ہزار روپے میں آلو، پیاز، ٹماٹر، ہری مرچ اور مصالحہ جات کی قیمتیں شامل نہیں کی گئیں، جن کے بغیر سالن بننا ناممکن ہے، باقی سبزی اور گوشت تو دور کی بات ہے۔
’حکومت کا رمضان پیکج غریبوں کے لیے بھی شرمندگی کا باعث ہے‘
گھروں میں صفائی ستھرائی کا کام کرنے والی آمنہ کا کہنا تھا کہ 5 ہزار روپے میں آجکل ہفتہ ڈیڑھ چلانا مشکل ہو جاتا ہے، مہینہ چلانا تو دور کی بات ہے۔ حکومت کا رمضان پیکج غریبوں کے لیے بھی شرمندگی کا باعث ہے، کیونکہ آج کل 5 ہزار سے کیا بنتا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیاکہ حکومت مہنگائی میں کمی بھی 5 ہزار روپے کے حساب سے کرے تاکہ ہم واقعی 5 ہزار روپے میں گھر کا راشن پورا کر سکیں۔
مزیدپڑھیں:کراچی میں آٹے اور نان روٹی کے سرکاری نرخ مقرر
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: زیادہ سے زیادہ ہزار روپے میں کے لیے بھی کلو دودھ بتایا کہ روپے ہے ایک کلو نہیں چل چل سکتا کی قیمت کا راشن سکتا ہے
پڑھیں:
وزیراعظم رمضان پیکیج ،40لاکھ گھرانوں کو 5 ہزار روپے فی خاندان فراہم کرنے کا اعلان
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔یکم مارچ ۔2025 ) وزیراعظم شہباز شریف نے رمضان پیکیج 2025کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ 40 لاکھ گھرانوں کو ڈیجیٹل والٹ کے ذریعے 5 ہزار روپے فی خاندان فراہم کیے جائیں گے، اللہ کا شکر ہے کہ اس سال رمضان المبارک کے مہینے میں مہنگائی پہلے سے کم ہے. ان خیالات کاا ظہار وزیر اعظم نے اسلام آباد میں رمضان پیکیج کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ دہشت گردی کا قلع قمع کیا جائے گا، اس ناسور کا خاتمہ کیا جائے گا، ایسی قبر کھو دیں گے دوبارہ اس ناسور کا نکلنا ممکن نہیں ہوگا، ہم اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، جب تک اس ناسور کو دفن نہیں کر دیتے.(جاری ہے)
وزیراعظم نے کہا کہ اکوڑہ خٹک میں خودکش دھماکے میں مولانا حامد الحق کی شہادت اور دیگر پاکستانیوں کی شہادت المناک واقعہ ہے، یہ قدیم جامعہ ہے، جہاں اسلامی و عصری تعلیم فراہم کی جاتی ہے، یہ سچے پاکستانی ہیں، اس واقعے پر قوم افسردہ ہے، ہم اس دھماکے کی مذمت کرتے ہیں، امید ہے خیبرپختونخوا حکومت ان قاتلوں کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دے گی. انہوں نے کہا کہ 2018 میں دہشت گردی کا خاتمہ ہوچکا تھا، اس امن کے لیے 80 ہزار پاکستانیوں نے جانوں کی قربانیاں دیں، امن لانے کے لیے افواج پاکستان کے افسران و جوانوں، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا، تاہم ایک بار پھر دہشت گردی سر اٹھاچکی ہے، اس کی وجوہات ہم سب جانتے ہیں، لیکن اس وقت میں اس کی تفصیلات میں نہیں جانا چاہتا. شہباز شریف نے کہا کہ اربوں اور کھربوں روپے کے محصولات جو ریاست پاکستان نے وصول کرنے ہیں، وہ مختلف عدالتوں اور فورمز پر زیر التوا ہیں، 2022 اور 2023 میں ڈالر آسمانوں سے باتیں کر رہا تھا، اس وقت بینکوں نے ونڈفال پرافٹ بنایا، ہم نے ان پر ونڈفال ٹیکس لگایا، لیکن ان بینکوں نے اسٹے آرڈرز لے لیے انہوں نے بتایا کہ سندھ ہائیکورٹ کے جج نے ایک اسٹے آرڈر ختم کیا تو گورنر اسٹیٹ بینک ایک ہی دن میں 23 ارب روپے بینکوں سے نکال کر خزانے میں لے آئے، یہ ابھی صرف ابتدا ہے ہم اربوں روپے منافع بنانے والے بینکوں سے نکلوائیں گے. وزیراعظم نے کہا کہ اس سال 20 ارب روپے کی خطیر رقم رمضان پیکیج کے لیے مختص کی گئی ہے، جس کے ذریعے 40 لاکھ پاکستانی خاندان مستفید ہوں گے، پچھلے سال یہ رقم 7 ارب روپے تھی اس بار تقریبا رقم میں 200 فیصد اضافہ کیا گیا ہے وزیراعظم نے کہا کہ رمضان پیکیج پورے پاکستان کے لیے بلاتفریق متعارف کروایا گیا ہے کراچی سے گلگت تک تمام صوبوں کے شہروں، آزاد جموں و کشمیر کے مستحق خاندانوں کو اس پیکیج میں شامل کیا گیا ہے اس پیکیج کو شفاف بنانے کے لیے اسٹیٹ بینک، نادرا، ٹیک اداروں کی کاوشیں لائق تحسین ہیں میں ان تمام اداروں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے محنت کرکے رمضان پیکیج مستحق لوگوں تک پہنچانے میں کردار ادا کیا. انہوں نے کہا کہ ہم یوٹیلیٹی اسٹورز سے جان چھڑوا رہے ہیں انہیں بہتر بناکر ان کی نجکاری کی جائے گی اس سال رمضان پیکیج کے لیے لائنیں نہیں لگیں گی بلکہ با عزت طور پر لوگوں کو ڈیجیٹل والٹ سے ریلیف مل جائے گا یوٹیلیٹی اسٹورز میں بدترین کرپشن کی جاتی تھی اب نظام بن چکا ہے اس رمضان پیکیج کی نگرانی بھی کی جائے گی .