UrduPoint:
2025-02-28@19:15:38 GMT

رمضان میں کاہلی سے گریز کریں

اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT

رمضان میں کاہلی سے گریز کریں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 28 فروری 2025ء) رمضان المبارک کے آتے ہی پاکستان میں سماجی ذمہ داریوں سے راہ فرار اختیار کرنے والے منتریوں سے لیکر سنتریوں کے رویہ تساہل کی عکاسی ہوتی ہے۔ اب یہ رواج ہی بن گیا ہے کہ اکثرو بیشتر سرکاری و نجی محکمہ جات رمضان کے نام پر کام نہ کرنے کا بھی روزہ رکھ لیتے ہیں۔ پبلک ڈیلنگ سے جی چرانا کوئی انسانیت کی معراج نہیں۔

اگر ان متبرک ایام میں بھی اخلاقی حالت نہیں بدلتی تو ایسی بھوک و پیاس کا کوئی فائدہ نہیں۔

گزشتہ چند عشروں سے متعدد اور متواتر شکایات موصول ہو رہی ہیں کہ افسرانِ بالا رمضان کے متبرک ایام میں دنیاوی فرائض سے کنارہ کشی اختیار کر لیتے ہیں۔ جب سائلین کسی ڈیپارٹمنٹ میں جاتے ہیں تو ان میں سے بعض انہیں رمضان کے بعد آنے کا مشورہ دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

شاید یہ بھول جاتے ہیں کہ پبلک ڈیلنگ سے جی چرانا کوئی انسانیت کی معراج نہیں ہے۔ اگر اس مقدس مہینے میں بھی حالت نہیں بدلتی، قلب و نگاہ میں تبدیلی نہیں آتی، ڈیوٹی میں کمی کوتاہی ہوتی ہے تو پھر اس بھوک پیاس کا کوئی فائدہ نہیں جس میں ﷲ کی عدالت میں احتساب کا ڈر موجود نہ ہو۔

ڈیوٹی پر مامور افسران کے تساہل پن کی وجہ سے سائلین کی بات کو نہ سننا، ان کے عدم تحفظات کو دور نہ کرنا یہ ایسے معاملات ہیں جن سے سخت تنظیمی نقصان کا اندیشہ ہوتا ہے۔

اس رویے سے غیر ذمہ داری کے جراثیم پرورش پاتے ہیں اور پھر دیکھا دیکھی سب اس کی لپیٹ میں آجاتے ہیں۔

اکثر و بیشتر سرکاری و نجی محکمہ جات رمضان کے نام پر کام نہ کرنے کا بھی روزہ رکھ لیتے ہیں۔ کتنا افسوسناک پہلو ہے کہ سرکاری امور ٹھپ ہو کر رہ جاتے ہیں۔ لوگوں کی بڑی تعداد اداروں کی کوتاہی برتنے پر فقط کف افسوس ملتی رہتی ہے۔ کام سے آنے والی سائلین سخت گرمی میں فائلیں ہاتھ میں لیے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔

افسران بالا کی حاضری ہی نہیں ہوتی۔ ان کے اسسٹنٹ، گارڈز، اٹینڈنٹ، کلرک مخص اس بات کی بخششیں لیتے ہیں کہ "صاحب آ رہے ہیں یا نہیں آئیں گے۔ " حیرت انگیز بات کہ منتریوں کے سنتری بھی جابر رویہ اختیار کیے ہوتے ہیں۔

اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ رمضان میں کام سے جی چرانے والے ابلیسی وسوسے کیوں آتے ہیں جبکہ طاغوتی نیٹ ورک اس بابرکت مہینے ڈی ایکٹو ہو جاتا ہے تو پھر گناہ کی طاقت نظام کے خلاف بغاوت پر کیوں اُبھارتی ہے؟ دراصل رمضان کا مہینہ ہمیں یہ باور کرواتا ہے کہ شیطان اور اس کے معاونین کے بغیر ہم نے اپنے نفسِ امارہ (گناہوں پر آمادہ کرنے والے نفس) کو کس قدر ڈھیل دے رکھی ہے۔

ہم اپنے نفس، خواہشات کے غلام ہیں۔ خواہشات کی تکمیل کی ہوس نفس کی جانب سے ہوتی ہے تو سارا الزام شیطان پر تھوپ دیتے ہیں۔ شاعرِ مشرق علامہ اقبال نے نفسِ امارہ کی کیا خوب تصویر کشی کی ہے۔

ہنسی آتی ہے مجھے حسرتِ انسان پر،

گناہ کرتا ہے خود، لعنت بھیجتا ہے شیطان پر۔

سرکاری و نجی ملازمین کو چاہیے کہ مقررہ اوقات میں بہترین پرفارمنس دیں کیونکہ جو اختیارات آپ کو تفویض کیے گئے ہیں وہ ریاست کی امانت ہیں اور دن بھر ڈیوٹی کے فرائض سے جی چرا کر امانت میں خیانت کرتے ہوئے روزہ افطار کرنا کیسا ہوگا؟

کوئی بھی شخص رمضان کے فیوض و برکات سے اس وقت تک آشنا نہیں ہو سکتا جب تک وہ دنیا کے جنجال میں اپنی ڈیوٹی سرانجام دیتے ہوئے اپنے تقویٰ کا ٹیسٹ نہ کر لے۔

بعض افسر مذہبی لبادہ اوڑھتے ہوئے کئی کئی روز دفاتر کا رخ ہی نہیں کرتے اور جب دفتر پہنچتے ہیں تو انتہائی ڈھٹائی سے یہ ثابت کرتے ہیں کہ ان جیسا کوئی ریگولر ہے ہی نہیں۔ مضحکہ خیز بات کہ آخری عشرے میں نمودار ہو کر پھر توقع بھی کی جاتی ہے کہ انہیں ان کی حسن کارکردگی پر "عید بونس"بھی ملے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے رمضان کے لیتے ہیں ہیں کہ

پڑھیں:

روہت شرما کا سخت ٹریننگ سے گریز، ہیمسٹرنگ کی خبریں گردش کرنے لگیں

دبئی(نیوز ڈیسک)بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما کے ان فٹ ہونے کی خبریں زیرِ گردش ہیں۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق روہت شرما نے نیوزی لینڈ کے خلاف چیمپئنز ٹرافی کے میچ سے قبل نیٹ پریکٹس میں حصہ نہیں لیا جس سے ان کی فٹنس کے بارے میں تشویش پیدا ہوگئی ہے۔پاکستان کے خلاف میچ میں روہت شرما کو ہیمسٹرنگ میں تکلیف محسوس ہوئی تھی لیکن میچ کے بعد انہوں نے کہا تھا کہ وہ ٹھیک ہیں اور فکر کی کوئی بات نہیں۔

بھارتی میڈیا کی تازہ رپورٹس کے مطابق کپتان روہت شرما نے پریکٹس سیشن کے دوران سخت جسمانی سرگرمیوں سے گریز کیا اور صرف ہلکی دوڑ اور شیڈو بیٹنگ کی، یہ احتیاطی تدابیر اس لیے اختیار کی گئیں تاکہ ان کی چوٹ مزید نہ بڑھے اور وہ نیوزی لینڈ کے خلاف میچ کے لیے مکمل طور پر فٹ رہیں۔ٹیم مینجمنٹ اور میڈیکل اسٹاف روہت شرما کی فٹنس پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور ان کی شرکت کا حتمی فیصلہ میچ سے قبل ان کی حالت کے جائزے کے بعد کیا جائے گا۔

دوسری جانب ویرات کوہلی نے پریکٹس سیشن میں اسپنرز کے خلاف بیٹنگ کی مشق کی جب کہ محمد شامی نے مکمل رفتار سے بولنگ کی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ بھی نیوزی لینڈ کے خلاف میچ کے لیے تیار ہیں۔واضح رہے کہ چیمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے بھارت اور نیوزی لینڈ کا ٹاکرا 2 مارچ کو دبئی میں ہو گا۔

امریکی اداکارہ مشیل ٹریچٹن برگ 39 سال کی عمر میں چل بسیں

متعلقہ مضامین

  • ماہِ رمضان کی تیاری، قرآن، سنت اور رومیؒ کی حکمت کی روشنی میں
  • رمضان میں اپنا وزن کنٹرول کیسے کریں؟
  • رمضان سے پہلے گناہوں سے توبہ کریں!
  • رمضان کا چاند دیکھنے کے لیے رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس کل ہوگا
  • رمضان کے بعد نواز شریف کا سیاسی منصوبہ سامنے آگیا
  • فضائلِ رمضان المبارک
  • روہت شرما کا سخت ٹریننگ سے گریز، ہیمسٹرنگ کی خبریں گردش کرنے لگیں
  • لال مسجد!حل مذاکرات خون بہانے سے گریز لازم
  • رمضان المبارک کا چاند دیکھنےکیلئےمرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس کل ہوگا