پنجاب بھر کی جیلوں کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
لاہور:
حکومت پنجاب نے صوبے بھر کی 43 جیلوں کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے حتمی پلان وزیراعلیٰ مریم نواز کی منظوری کے لیے پیش کر دیا۔اس حوالے سے نیشنل ریڈیو اینڈ ٹیلی کمیونی کیشن کارپوریشن (NRTC) کی مدد سے تمام جیلوں کا ابتدائی سروے بھی مکمل کرلیا گیا ہے۔
سروے کے دوران جیلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی کے لیے لاگت کا تخمینہ بھی لگایا گیا ، جس کے مطابق پنجاب کی 43 جیلوں میں بجلی اور گیس کا سالانہ بل ساڑھے 4 ارب تک پہنچ چکا ہے۔ تمام 43 جیلوں کی مکمل طور پر شمسی توانائی پر منتقلی کی کل لاگت ایک سال کے بلوں سے بھی کم ہے۔
این آر ٹی سی کے مطابق پنجاب کی تمام جیلوں کو 4 ارب 35 کروڑ کی لاگت سے شمسی توانائی پر منتقل کیا جاسکتا ہے ۔ گرین انرجی کے مجوزہ حل پر مرحلہ وار عملدرآمد سے بجلی کے بلوں میں 60 فیصد کمی آئے گی اور شمسی توانائی پر منتقلی سے 3 سالوں میں تمام سرمایہ کاری کی واپسی کے ساتھ طویل مدتی مالی ریلیف ملے گا اور پنجاب کی جیلیں توانائی میں خود کفیل ہوں گی، جس سے خزانے پر بوجھ کم ہوگا۔
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا ہے کہ گزشتہ برسوں میں بجلی اور گیس کے بلوں میں ریکارڈ اضافے کے باعث گرین انرجی پر منتقلی کا فیصلہ کیاگیا ہے۔ اس سلسلے میں پنجاب کی تمام جیلوں کو شمسی توانائی پر منتقلی کا پلان صوبائی کابینہ کو پیش کرنے کی درخواست کر دی ہے۔ منصوبے کے لیے جاری مالی سال کے دوران 2 ارب روپے مختص کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شمسی توانائی پر منتقلی جیلوں کو پنجاب کی
پڑھیں:
حکومت کا کسانوں کیلئے بڑے امدادی گندم پیکیج کا اعلان
لاہور(نیوز ڈیسک)وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کسانوں کے لیے امدادی گندم پیکیج کا اعلان کردیا، کسانوں کو آبیانہ اور فکسڈ ٹیکس میں چھوٹ دی گئی ہے جبکہ ساڑھے 5 لاکھ کاشت کاروں کے لیے براہ راست گندم سپورٹ فنڈکے تحت 15 ارب روپے کے فنڈز کی منظوری دے دی گئی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے کے کسانوں کے لیے گندم پیکیج کا اعلان کردیا ہے جس کے تحت ساڑھے 5 لاکھ کاشتکاروں کو براہ راست گندم سپورٹ فنڈکے تحت 15 ارب روپے کے فنڈز کی منظوری دے دی گئی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ کسان کا نقصان نہیں ہونے دوں گی، اگر کاشتکار نے گندم لگائی ہے تو کاشتکار کو بھر پور معاوضہ ملے گا، کاشتکار ہمارے بھائی ہیں ، ہر دم ان کے ساتھ ہیں اور رہیں گے۔
صوبائی حکومت کے گندم پیکیج کے تحت گندم کے کاشتکاروں کو کسان کارڈ کے ذریعے براہ راست مالی امداد دی جائے گی جبکہ وزیراعلیٰ کی جانب سے ان کے لیے آبیانہ اور فکسڈ ٹیکس میں چھوٹ کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔
صوبائی اور ضلعی سرحدوں پر گندم اور آٹا کی نقل وحمل پر پابندی ختم کردی گئی ہے اور گندم کو موسمی اثرات اورکسانوں کومارکیٹ کے دباؤ سے محفوظ رکھنے کے لیے4 ماہ مفت اسٹوریج کی سہولت مہیا کی جائے گی۔
وزیراعلی پنجاب نے الیکٹرانک ویئر ہاؤسنگ ریسیٹ سسٹم کے نفاذ کا فیصلہ بھی کیا ہے، ای ڈبلیو آر سسٹم کے تحت گندم ذخیرہ کرنے والے کاشتکاروں کو الیکٹرانک رسید ملے گی، اور 24گھنٹے کے اندر چیک کی مانند رسید بینک کو دے کر کل لاگت کا 70فیصد تک قرض لیا جا سکے گا۔
وزیراعلیٰ کی جانب سے گندم خریداری کے لیے فلور ملز اور گرین لائسنس ہولڈرز کو 100ارب روپے تک بینک آف پنجاب سے حاصل کردہ قرضوں کا مارک اپ ادا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جبکہ پرائیویٹ سیکٹر کو گندم اسٹوریج کے لیے ویئر ہاؤس کی بحالی اور تعمیر کے لیے بینک آف پنجاب فنانسنگ کرے گا۔
گندم کے کاشتکاروں کو اسٹوریج کی سہولت مہیا کرنے کے لئے 5 ارب روپے کا مارک اپ پنجاب حکومت ادا کرے گی۔
فلور مل اور گرین لائسنس ہولڈرز کوگندم کی فوری اور لازمی خریداری اور اسٹوریج کی مجموعی گنجائش کے 25فیصد تک لازمی گندم اسٹور رکھنے کے لیے فوری طور پرکابینہ سے منظوری کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
صوبائی حکومت نے گندم اور گندم سے تیار شدہ اشیاء کی برآمدات کے لیے وفاقی حکومت سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
مزیدپڑھیں:کرپشن الزامات،سابق صدر کواہلیہ سمیت 15سال قید کی سزا