مصطفیٰ قتل کیس کی تحقیقات کیلئے خصوصی تفتیشی ٹیم تشکیل
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
ٹیم کے سربراہ ڈی آئی جی سی آئی اے مقدس حیدر ہوں گے، جبکہ دیگر ممبران میں ایس ایس پی عرفان بہادر، ایس ایس پی انیل حیدر، ایس ایس پی قیص خان، ایس پی علینہ راجپر اور ایس پی اظہر جاوید شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کے علاقے ڈیفنس سے 6 جنوری کو اغوا کے بعد انسانیت سوز تشدد کے بعد بلوچستان لے جا کر قتل کیے جانے والے مصطفیٰ عامر قتل کیس کی تحقیقات کیلئے خصوصی تفتیشی ٹیم تشکیل دے دی گئی۔ کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے قتل کی کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دی، جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ٹیم کے سربراہ ڈی آئی جی سی آئی اے مقدس حیدر ہوں گے، جبکہ دیگر ممبران میں ایس ایس پی عرفان بہادر، ایس ایس پی انیل حیدر، ایس ایس پی قیص خان، ایس پی علینہ راجپر اور ایس پی اظہر جاوید شامل ہیں۔ ٹیم ملزم ارمغان کے دیگر ساتھیوں دوستوں کے حوالے سے بھی چھان بین کرے گی، جبکہ منشیات فروشی میں ملوث افراد کی شناخت اور گرفتاری عمل میں لائی جائیگی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایس ایس پی قتل کی
پڑھیں:
پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ حیدر سعید جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل
اسلام آباد:پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ حیدر سعید کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کردیا گیا۔
حیدر سعید کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا کے روبرو پیش کیا گیا، عدالت نے مزید جسمانی ریمانڈ دینے کی پولیس کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔
پولیس نے مؤقف اپنایا کہ ملزم کا مزید 10 دن کا جسمانی ریمانڈ درکار ہے تاکہ باقی ملزمان کا سراغ لگایا جا سکے۔
وکیل صفائی نے مؤقف اپنایا کہ کل جب ریمانڈ لیا گیا تھا تو اس میں ایسی کوئی بات نہیں کی گئی، اگر اسی طرح ہوتا رہا تو پورے پاکستان سے لوگوں کو پوچھا جائے گا اور ریمانڈ کبھی ختم نہیں ہوگا۔
عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ حیدر سعید کا موبائل قبضے میں لیا ہے؟ جس پر تفتیشی نے جواب دیا کہ موبائل ہمارے پاس نہیں، ایف آئی اے کے پاس ہوگا۔ عدالت نے ہدایت کی کہ ایف آئی اے سے موبائل لیکر ملزم کے روابط کی تفتیش کی جائے۔
حیدر سعید کی جانب سے ایڈووکیٹ تابش فاروق اور اویس یونس ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔ واضح رہے کہ حیدر سعید کے خلاف تھانہ رمنا میں مقدمہ درج ہے۔