لاہور (نوائے وقت رپورٹ) صدر زرداری لاہور کا دورہ مکمل کر کے اسلام آباد پہنچ گئے۔ صدر زرداری نے پنجاب اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے ارکان سے ملاقات کی۔ نجی ٹی وی کی اندرونی کہانی کے مطابق صدر نے کہا کہ گورنر سلیم حیدر کا کام غلطی کی نشاندہی کر کے ایکشن لینا ہے۔ گورنر پنجاب کی کارکردگی متاثر کن ہے وہ بہتر ہیں، کام کر رہے ہیں۔ بلاول اور میں خود پنجاب میں بیٹھیں گے۔ ہمیں پانی کے مسئلے کو سنجیدہ لینا ہو گا۔ ہر فورم پر اس کی نشاندہی کر چکا ہوں۔ صدر مملکت نے لاہور میں 5 مصروف دن گزارے۔ارکان نے صدر سے شکایت کی کہ بیوروکریسی ہماری بات نہیں سُنتی۔ ایک ایڈیشنل سیکرٹری دیا گیا ہے جس کی کوئی نہیں سُنتا۔ متعلقہ ضلع کا ڈپٹی کمشنر تو کیا اسسٹنٹ کمشنر بھی ایڈیشنل سیکرٹری کی بات نہیں سُنتا۔ صرف لاہور کی عوام اس لئے اربوں روپے لگا کر ہارس اینڈ کیٹل شو کا انعقاد کیا گیا۔ ہم جیت کر ایوان میں آئے لیکن ہمارے کام نہیں ہوتے۔ صدر زرداری نے کہا کہ آپ سب کے تحفظات جائز ہیں۔ ہم نے ہمیشہ ملک و عوام کی جنگ لڑی ہے۔ بلدیاتی الیکشن کی تیاری کریں ہمیں بھرپور کامیابی حاصل کرنا ہو گی۔ پنجاب میں بلدیاتی الیکشن میں تاخیر نہیں ہونی چاہئے۔ صدر نے دریافت کیا کہ جنوبی پنجاب میں بجلی، گیس کہاں مل رہی ہے اور کہاں نہیں؟ ارکان اسمبلی نے بجلی، گیس سے محروم علاقوں کی نشاندہی کی۔ صدر نے کہا سندھ اور بلوچستان کے مسائل حل نہیں ہو رہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

قومی اسمبلی اجلاس: اسپیکر ایاز صادق کا اپوزیشن کی کورم نشاندہی اور واک آؤٹ پر اظہار افسوس

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اسپیکر سردار ایاز صادق نے حزب اختلاف کی جانب سے کورم کی نشاندہی اور ایوان سے واک آؤٹ پر افسوس کا اظہار کیا۔ اسپیکر نے کہا کہ آج کے اجلاس میں سوالات کی اکثریت خود اپوزیشن کی جانب سے تھی، اس کے باوجود اپوزیشن نے ایوان کی کارروائی سے اہم موقع پر واک آؤٹ کیا۔

اسپیکر قومی اسمبلی کے مطابق نہر (کینالز) سے متعلق بحث میں 30 ارکان نے حصہ لیا، تاہم اپوزیشن نے اس اہم بحث میں شرکت کے بجائے ایوان سے غیر حاضری کو ترجیح دی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سوا تمام اپوزیشن جماعتیں کارروائی سے غیر حاضر رہیں۔

ایاز صادق نے وضاحت کی کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے 7 اپریل کو کینالز سے متعلق قرارداد جمع کرائی تھی اور 8 اپریل کو واضح کر دیا گیا تھا کہ اس موضوع پر ایوان میں بحث ہو چکی ہے۔ اس کے باوجود اپوزیشن نے 10 اپریل کو دوبارہ قرارداد اسپیکر آفس میں جمع کرائی۔

اسپیکر نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو جماعتیں فلسطین، سرحدی معاملات اور کینالز پر ایوان کے باہر احتجاج کرتی ہیں، وہی ایوان کے اندر ان موضوعات پر بات کرنے کے موقع سے خود کو محروم رکھتی ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ اپوزیشن جماعتیں ایوان کی کارروائی کا حصہ نہیں بن رہیں، جو جمہوری عمل کے تسلسل کے لیے تشویشناک ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • پاکستان پیپلز پارٹی نے بلاول بھٹو زرداری کو ایک بار پھر اپنا چئیرمین منتخب کر لیا
  • بلاول بھٹو زرداری انٹراپارٹی الیکشن میں ایک بار پھر پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین منتخب
  • انٹرا پارٹی انتخابات، بلاول بھٹو زرداری پیپلزپارٹی کے چیئرمین منتخب
  • پیپلز پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخابات، بلاول بھٹو زرداری چیئرمین منتخب
  • صرف 2 گھنٹے کے دوران 160 زلزلے کے جھٹکے، آتش فشاں پھٹنے کا الرٹ جاری
  • آئی جی پنجاب کا پولیس سروسز کے تمام مراکز پر شہریوں کیلئے سہولیات مزید بہتر بنانے کا حکم
  • صدر مملکت آصف زرداری کئی روز بعد اسپتال سے ڈسچارج
  • صدر مملکت آصف علی زرداری کی طبیعت بہتر، اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا
  • بلاول بھٹو آئندہ پاکستان کے پہلے نوجوان وزیراعظم ہوں گے، گورنر پنجاب
  • قومی اسمبلی اجلاس: اسپیکر ایاز صادق کا اپوزیشن کی کورم نشاندہی اور واک آؤٹ پر اظہار افسوس