اداکار عمر شہزاد کی دلہن کون ہیں؟ راز سے پردہ اُٹھ گیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
مکہ میں نکاح کرنیوالے اداکار عمر شہزاد کی دلہن کون ہیں؟ راز سے پردہ اُٹھ گیامتعدد پوسٹس میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ اداکار عمر شہزاد کی اہلیہ کوئی اور نہیں بلکہ انسٹاگرام انفلوئنسر ہیںپاکستان شوبز انڈسٹری کے اداکار و ماڈل عمر شہزاد کی دلہن سے متعلق متعدد افواہوں اور چہ مگوئیوں کے بعد نئی نویلی دلہن خود سامنے آ گئیں۔عمر شہزاد نے گزشتہ دنوں انسٹاگرام پر اپنی شادی کا اعلان کیا تھا جس کے بعد مبارکبادوں کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔عمر شہزاد نے خانہ کعبہ کے سامنے کھڑے ہو کر اہلیہ کی شناخت ظاہر کیے بغیر ان کے ساتھ تصاویر شیئر کی تھیں۔اداکار نے اس پوسٹ کے کیپشن میں قرآنی آیت لکھتے ہوئے مداحوں کو بتایا تھا کہ مکہ مکرمہ کے بابرکت آسمان کے نیچے میں نے اپنی زندگی میں نئے باب کا آغاز کیا ہے۔اب سوشل میڈیا پر وائرل متعدد پوسٹس میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ اداکار عمر شہزاد کی اہلیہ کوئی اور نہیں بلکہ انسٹاگرام انفلوئنسر شانزے لودھی ہیں۔دوسری جانب انسٹاگرام پر 7,630 فالوورز رکھنے والی انفلوئنسر شانزے لودھی کی جانب سے بھی فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اس بات کی تصدیق کردی گئی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: اداکار عمر شہزاد کی
پڑھیں:
سب چائنہ ہے!!! آئی فون امریکہ کے بجائے چین میں کیوں بنائے جاتے ہیں؟ ایپل کے سربراہ نے راز سے پردہ اٹھا دیا
واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایپل کو امریکہ میں ہی آئی فونز بنانے چاہئیں۔ انہوں نے زور دیا کہ کمپنیاں ملک کے اندر ہی پروڈکشن کریں۔ ایپل نے بھی وعدہ کیا کہ وہ اگلے چار سال میں امریکہ میں 500 ارب ڈالر کی انویسٹمنٹ کرے گا۔
لیکن مسئلہ یہ ہے کہ امریکہ میں نہ فیکٹریاں ہیں، نہ وہ ماہر لوگ، اور نہ ہی وہ سپلائرز کا جال جو چین یا ایشیا میں موجود ہے۔
ہم سب سمجھتے ہیں کہ آئی فون چین میں صرف اس لیے بنتے ہیں کیونکہ مزدوری سستی ہے، یہ ایک پرانی بات ہو چکی ہے۔ اصل کہانی تھوڑی زیادہ دلچسپ ہے، اور خود ایپل کے سی ای او ٹِم کُک نے ایک ویڈیو میں یہ سب کچھ کھول کر بیان کیا ہے۔
ٹم کُک کہتے ہیں کہ ’لوگ سمجھتے ہیں کمپنیاں چین مزدوری بچانے کے لیے جاتی ہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ چین اب سستا نہیں رہا۔ مزدوری اب وہاں بھی کافی مہنگی ہو چکی ہے۔‘
تو پھر سوال بنتا ہے کہ ایپل آخر اپنے آئی فونز چین میں ہی کیوں بناتا ہے؟
ٹم کُک نے بتایا کہ اصل وجہ ہے مہارت۔ یعنی وہاں ایسے کاریگر اور انجینئرز موجود ہیں جن کے پاس جدید ٹولز سے کام کرنے کا بہت گہرا تجربہ ہے، اور نہ صرف تجربہ، بلکہ تعداد میں بھی وہ ہزاروں میں ہیں۔
امریکہ میں اگر ٹولنگ انجینئرز جو مشینیں بناتے اور چلاتے ہیں ان کی میٹنگ بلائی جائے تو شاید ایک چھوٹا سا کمرہ بھرے۔ لیکن چین میں آپ ایسے ماہرین سے فٹبال کے کئی میدان بھر سکتے ہیں۔
ٹم کُک نے کہا، ’ہم جو چیزیں بناتے ہیں اُن میں بہت باریکی اور ایک خاص قسم کی مہارت چاہیے، جو چین میں باآسانی مل جاتی ہے۔‘
امریکہ میں ابھی اس لیول کی فیکٹریاں، اتنے تجربہ کار لوگ، اور وہ سارے سپلائرز کا نیٹ ورک موجود نہیں ہے، جو چین یا اب انڈیا جیسے ملکوں میں بن چکا ہے۔
ایپل اب چین کے بعد انڈیا کو اپنا دوسرا بڑا مینوفیکچرنگ مرکز بنانے میں لگا ہوا ہے۔
پچھلے 12 مہینوں میں ایپل نے انڈیا میں 22 ارب ڈالر کے آئی فونز بنائے! مطلب چین سے تھوڑا تھوڑا پیچھے ہٹ کر، ایپل انڈیا کی طرف موو کر رہا ہے تاکہ سب کچھ ایک جگہ پر نہ رہے۔
2025 مزیدپڑھیں:کے پہلے 3 ماہ میں کتنے پاکستانی بیرون ملک نوکری کیلئے گئے؟ اعداد وشمار جاری