ایران، چابہار میں دہشتگرد تنظیم جیش العدل کے 6 کارندے گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
چابہار میں عمارت پر ہونے والے بم دھماکے کے تازہ ترین واقعے کے بعد، منگل کے روز بندرگاہی شہر میں ایرانی سیکورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے کے بعد بدنام زمانہ دہشت گرد تنظیم کے چھ ارکان کو ایرانی سیکورٹی فورسز نے گرفتار کر لیا۔ اسلام ٹائمز۔ ایرانی سیکورٹی فورسز نے جنوب مشرقی شہر چابہار میں جیش العدل دہشت گرد گروہ کے 6 ارکان کو مسلح جھڑپوں کے بعد گرفتار کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق جنوب مشرقی ایران کے صوبہ سیستان بلوچستان کے شہر چابہار میں عمارت پر ہونے والے بم دھماکے کے تازہ ترین واقعے کے بعد، منگل کے روز بندرگاہی شہر میں ایرانی سیکورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے کے بعد بدنام زمانہ دہشت گرد تنظیم کے چھ ارکان کو ایرانی سیکورٹی فورسز نے گرفتار کر لیا۔ ایران کے مقامی میڈیا نے اطلاع دی کہ گرفتار دہشت گرد تازہ ترین بم دھماکے میں ملوث تھے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایرانی سیکورٹی فورسز چابہار میں کے بعد
پڑھیں:
بلوچستان میں ہونے والی دہشت گردی غیر ملکی فنڈنگ سے ہو رہی ہے۔ رانا ثنا اللہ
وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ پاکستان کو دہشتگردی کا سامنا ہے اور اس کے پیچھے بھارت ہے،بلوچستان میں ہونے والی دہشت گردی غیر ملکی فنڈنگ سے ہو رہی ہے اور اس کے پیچھے بھارت ہے۔ایک انٹرویومیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں فارن فنڈڈ دہشتگردی ہے،پاکستان کی دشمن قوتیں دہشتگردوں کے پیچھے ہیں، دہشتگردی کے پیچھے بلوچستان کا عام آدمی نہیں، پہاڑوں سے آ کر بسوں سے اتار کر مارنا ایسے لوگ تو دیگر شہروں میں بھی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کیا دہشتگرد بلوچستان میں بھتہ خوری نہیں کرتے ، کوئلہ کانوں سے پیسے نہیں لیتے؟، 22 سے 23 مزدوروں کو گولیاں ماردی گئیں یہ آزادی کی تحریک ہے؟ ، پہاڑوں پر چھپ جانا آسان ہے ، پہاڑوں سے ڈھونڈنا مشکل ہے۔دہشتگردوں کو طالبان ، را ء اور باقی دشمن ایجنسیوں کی سپورٹ ہے، دہشتگرد پاکستان کے خلاف لڑ رہے ہیں، دہشتگرد پہاڑوں سے دوسرے ممالک چلے جاتے ہیں واپس بھی آجاتے ہیں ، باڑ لگانے سے فرق پڑا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان کے حکمرانوں کا دہشتگردی کے معاملے پر رویہ درست نہیں، دہشتگرد کس قسم کی آزادی حاصل کرنا چاہتے ہیں یہ تو پاکستان کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں، جب تک ہماری سکیورٹی ایجنسیز ہیں پاکستان کو نقصان نہیں پہنچایا جا سکے گا، سکیورٹی ایجنسیز کام کر رہی ہیں ، مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے، روز انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن ہوتے ہیں ، ہمارے جوان اور افسران شہید ہوتے ہیں۔