علامہ راجہ ناصر کو ہاتھ لگانے کی بھی جسارت کی تو سخت ردعمل دیا جائے گا، کاظم میثم
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
ایک بیان میں اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ہم گلگت بلتستان کے باسی حکومت کو متنبہ کرتے ہیں ناپاک عزائم کو ذہنوں سے نکال دیں ورنہ کارگل کے بارڈر سے کراچی اور کوئٹہ سے پاراچنار تک عوامی ردعمل دینے پر مجبور ہوں گے۔ گلگت بلتستان کے عوام صوبائی رہنما سید علی رضوی کی کال کا انتظار کریں۔ لگتا ہے جعلی حکومت کی الٹی گنتی شروع ہو چکی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اپوزیشن لیڈر جی بی اسمبلی و ایم ڈبلیو ایم کے پارلیمانی لیڈر کاظم میثم نے کہا ہے کہ پاکستان میں مظلوموں کی توانا آواز علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے خلاف وارنٹ گرفتاری وفاقی حکومت کی ایماء پر اس وقت جاری کیا گیا جب آپ لبنان میں غاصب صیہونیوں کے خلاف فلسطینی مظلومین کی جنگ میں شہید عالم اسلام کے عظیم ہیرو سید مقاومت کی تشیع جنازہ میں شریک ہیں۔ ایک بیان میں کاظم میثم کا کہنا تھا کہ ایک طرف صیہونی یہودی لابی کو یہ بات گراں گزری ہے تو دوسری طرف پاکستان میں جاری فسطائیت اور ظلم و جبر کے خلاف آپ مدلل اور مضبوط آواز ہیں۔ ایسے اوچھے ہتکھنڈوں سے نہ ہمارا نظریہ بدلے گا اور نہ ظلم ستیزہ چھوڑیں گے۔ وفاقی حکمران ہوش کے ناخن لیں اور آزادی اظہار رائے پر قدغن لگانے سے باز رہیں۔ انہیں ہاتھ لگانے کی جسارت کی تو سخت ردعمل دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم گلگت بلتستان کے باسی حکومت کو متنبہ کرتے ہیں ناپاک عزائم کو ذہنوں سے نکال دیں ورنہ کارگل کے بارڈر سے کراچی اور کوئٹہ سے پاراچنار تک عوامی ردعمل دینے پر مجبور ہوں گے۔ گلگت بلتستان کے عوام صوبائی رہنما سید علی رضوی کی کال کا انتظار کریں۔ لگتا ہے جعلی حکومت کی الٹی گنتی شروع ہو چکی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان کے
پڑھیں:
گلگت، بلتستان، مائننگ لیز لے کر کام نہ کرنے والی کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کرنے کا فیصلہ
اجلاس میں 2017ء تا 2025ء تک لیز لے کر کام نہ کرنیوالی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کرنیکا فیصلہ کیا گیا، ابتدائی مرحلے میں 5 لیز کے لائسنس منسوخ کرنے پر غور شروع کر دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ محکمہ منرل اینڈ مائننگ گلگت بلتستان کی مائنیز کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں دیامر، استور، نگر، گلگت اور ضلع غذر میں مائینگ لیزز پر تفصیلی بحث ہوئی۔ اجلاس میں 2017ء تا 2025ء تک لیز لے کر کام نہ کرنیوالی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کرنیکا فیصلہ کیا گیا، ابتدائی مرحلے میں 5 لیز کے لائسنس منسوخ کرنے پر غور شروع کر دیا گیا ہے، حکومت نے جن کمپنیوں کو مائننگ لیز دی ہیں، قانون کے مطابق متعلقہ کمپنیاں کام کریں، صرف لیز کی حد تک لیز لینے والی تمام کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کر کے باضابطہ قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ ڈائریکٹر معدنیات احمد خان نے واضح احکامات جاری کر دیے۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ منرل اینڈ مائننگ کے ایڈیشنل سیکرٹری و ڈائریکٹر معدنیات کی سربراہی میں اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں ڈپٹی سیکرٹری قانون، سٹیلمنٹ اور ڈی ڈی منرل شریک ہوئے۔ اجلاس میں گلگت، دیامر، استور، ہنزہ اور ضلع غذر کے لیز کیسز زیر بحث آئے۔ اجلاس میں 2017ء تا 2025ء تک کے پرانے کیسز جن میں تقریبا 80 لیزز پر بحث ہوئی، کمیٹی نے ان میں سے دیگر کے لائسنس منسوخ کرنے کی سفارش کی جبکہ دیگر کے کاغذات کی جانچ پڑتال کی جائے گی، ابتدائی مرحلے میں 5 لیز کو منسوخ کر کے قانونی کارروائی کرنے پر غور شروع کیا گیا۔