9 مئی جلاؤ گھیراؤ، عمر ایوب و احمد بھچر و دیگر پی ٹی آئی راہنماؤں پر فرد جرم عائد
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
سرگودھا کی انسداد دہشتگردی عدالت میں 9 مئی کو میانوالی میں جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے مقدمات میں نامزد راہنماؤں اور کارکنان پر فرد جرم عائد کردی، ملزمان نے فرد جرم میں عائد کیے الزامات کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔ ملزمان نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ ہمارے کیخلاف جھوٹے اور من گھڑت مقدمات درج کر کے ہمیں سیاسی انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انسداد دہشتگردی عدالت نے 9 مئی کو جوڈیشل کمپلیکس میانوالی پر حملے کے مقدمہ میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب و دیگر پی ٹی آئی راہنماؤں پر فرد جرم عائد کردی۔ سرگودھا کی انسداد دہشتگردی عدالت میں 9 مئی کو میانوالی میں جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ کیس کی سماعت ہوئی، اے ٹی سی کے جج محمد نعیم شیخ نے مقدمہ کی سماعت کی، اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب، اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بھچر، رکن قومی اسمبلی بلال اعجاز و مقدمہ میں نامزد دیگر متعدد کارکنان عدالت پیش ہوئے۔
سماعت کے دوران عدالت میں عمر ایوب، ملک احمد خان بھچر، بلال اعجاز و مقدمات میں نامزد دیگر متعدد کارکنان پر فرد جرم عائد کردی، ملزمان نے فرد جرم میں عائد کیے الزامات کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔ ملزمان نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ ہمارے کیخلاف جھوٹے اور من گھڑت مقدمات درج کر کے ہمیں سیاسی انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ بعدازاں عدالت نے آئندہ پیشی پر مقدمہ کے گواہان کو طلب کرنے کا حکم جاری کردیا اور کیس کی مزید سماعت 28 فروری تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ پولیس کے مطابق ملزمان پر جوڈیشل کمپلیکس میانوالی پر حملہ کرنے، آگ لگانے، توڑ پھوڑ، قومی املاک کو نقصان پہنچانے، عدالتی اور پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنانے اور قیمتی سامان چوری کرنے کا الزام ہے۔خیال رہے کہ تھانہ سٹی میانوالی پولیس نے 9 مئی کو 57 نامزد اور 150 نامعلوم ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کیا تھا، میانوالی پولیس نے مقدمہ میں پی ٹی آئی راہنماؤں عمر ایوب، احمد خان بھچر، بلال اعجاز اور احمد چھٹہ کو بعد میں نامزد کیا تھا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جوڈیشل کمپلیکس عدالت میں عمر ایوب مئی کو
پڑھیں:
7، 7 سال قید کی سزائیں،خلیل الرحمان قمر اغوا کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا
لاہور(نیوز ڈیسک)ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر کو ہنی ٹریپ کرنے اور اغوا برائے تاوان کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا
عدالت نے ملزمہ آمنہ عروج، ممنون حیدر اور زیشان کو 7، 7 سال قید کی سزا سنا دی۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے فیصلہ سناتے ہوئے دیگر ملزمان کو مقدمے سے بری کر دیا۔
خلیل الرحمن قمر کو 15 جولائی کو ملزمان کی جانب سے مبینہ طور پر تاوان کے لیے اغوا کیا گیا۔
ملزمان کے خلاف21 جولائی کو تھانہ سندر میں اغوا اور دہشتگری کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہوا جبکہ اگست 2024 میں انسداد دہشتگری عدالت میں کل 11 ملزمان کا ٹرائل شروع ہوا۔
خلیل الرحمن قمر ہنی ٹریپ کیس میں کل 17 گواہان عدالت میں پیش ہوئے جن میں خلیل الرحمن قمر، خلیل الرحمن قمر کے دوست، پولیس اور بینک کا عملہ شامل تھا۔
خلیل الرحمن قمر ہنی ٹریپ کیس کا محض ایک ملزم ضمانت پر رہا ہے۔
مزیدپڑھیں:پاکستان میں 5 الیکٹرک اسکوٹرز لانچ، قیمتیں کیا ہیں؟