مصطفیٰ قتل کیس: ملزم ارمغان کا ریمانڈ نہ دینے والے اے ٹی سی جج سے انتظامی اختیارات واپس لے لئے گئے WhatsAppFacebookTwitter 0 25 February, 2025 سب نیوز


کراچی:سندھ ہائی کورٹ نے مصطفیٰ قتل کیس کے ملزم ارمغان قریشی کا ریمانڈ نہ دینے والے انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج سے انتظامی اختیارات واپس لے لیے۔
جسٹس ظفر راجپوت کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت ہوئی، جس میں پراسیکیوٹر جنرل سندھ منتظر مہدی نے ریکارڈ ٹمپرنگ کے الزامات پر جج سے اختیارات واپس لینے کی سفارش کی۔منتظر مہدی نے کہا کہ ایسے جج کو عہدے پر رہنے کا اختیار نہیں ہے۔
جس کے بعد عدالت نے تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے اے ٹی سی جج سے انتظامی اختیارات واپس لینے کا حکم دے دیا۔
خیال رہے کہ مصطفیٰ قتل کیس میں گرفتار ملزم کو جب گرفتاری کے بعد اے ٹی سی ون میں پیش کیا گیا تو جج نے ملزم کو ریمانڈ پر بھیجنے کے بجائے جیل کسٹڈی کردیا تھا۔ جس پر جج کے خلاف کئی الزامات اور شکایتیں سامنے آئی تھیں۔
اس کے بعد ہائیکورٹ سے رجوع کیا گیا تو عدالت نے ملزم کو اسی روز اے ٹی سی ٹو میں پیش کرنے کا حکم دیا اور مذکورہ جج کے خلاف کارروائی شروع کردی گئی۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: جج سے انتظامی اختیارات واپس اے ٹی سی قتل کیس

پڑھیں:

مصطفیٰ عامر قتل کیس میں بڑی پیش رفت

اغوا کے بعد قتل ہونے والے مصطفیٰ عامر کا کیس سلجھنے لگا۔ جلی ہوئی گاڑی کے اندر سے ملنے والی لاش مصطفیٰ عامر کی نکلی۔ ڈی این اے سیمپل مصطفیٰ عامر کی والدہ سے میچ کرگیا۔ تفتیشی ذرائع کے مطابق خون کے یہی سیمپل ملزم ارمغان کے گھر کے قالین سے بھی ملے تھے۔

دوسری طرف مصطفیٰ عامر کے والد کہتے ہیں کہ انہیں انصاف چاہیے۔ میڈیا پر چلنے والی کئی خبروں میں صداقت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ پورے کیس کی تفتیش ہورہی ہے، اور یہ کہیں پر بھی ثابت نہیں ہوا کہ مصطفیٰ عامر پیسے کے لین دین میں مارا گیا ہے۔ ارمغان  سے مصطفیٰ کی مقبولیت برداشت نہیں ہورہی تھی، اس لیے اس نے میرے بیٹے کو حسد اور جلن میں مار دیا۔ مصطفیٰ کافی سوشل سرکلز میں اِن تھا۔

انہوں نے کہا کہ جب تک ملزم ارمغان اور شیراز پھانسی کے تختے پر نہیں چڑھ جاتے، ہم لڑتے رہیں گے۔ ہم اس کیس کا پیچھا کرتے رہیں گے۔

’ مصطفیٰ عامر کی عمر 23 برس تھی۔ وہ فائنل ایئر میں پڑھ رہا تھا۔ بزنس میں گریجویشن کررہا تھا۔ اس کی ارمغان سے کوئی دوستی نہیں تھی۔ اس سے محض شناسائی تھی۔

پولیس نے اس کیس میں ارمغان کے بعض ساتھیوں کو بھی حراست میں لیا ہے جن سے منشیات کی خریدو فروخت سے متعلق تفتیش کی جارہی ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز  مصطفیٰ عامر قتل کیس میں شریک ملزم شیراز نے سنسنسی خیز انکشافات کیے اور مرکزی ملزم ارمغان قریشی سے متعلق سب کچھ اگل دیا۔

مصطفیٰ عامر قتل کیس کی تحقیقات جاری ہیں اور اسی دوران شریک ملزم شیراز کا انٹرویو سامنے آیا ہے جس میں اس نے سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں مصطفیٰ عامر قتل کیس، انسداد دہشتگردی عدالت کا فیصلہ معطل، سندھ ہائیکورٹ نے ریمانڈ کے لیے ملزم کو طلب کرلیا

شریک ملزم شیراز مرکزی ملزم ارمغان کا قریبی دوست ہے جس نے انٹرویو میں بتایا کہ ارمغان نے مصطفیٰ عامر کو کئی گھنٹے تک تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر اسے کپڑوں سے باندھ کر حب میں جلا دیا۔

ملزم شیراز نے تفتیشی آفیسر کو بتایا کہ ارمغان لڑکی سے ناراضی کے باعث پاگل ہوگیا تھا، جس کے بعد اس نے مصطفیٰ عامر کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا۔

ملزم شیراز کے مطابق ارمغان اور مصطفیٰ نے پہلے منشیات کا استعمال کیا، جس کے بعد ارمغان نے ڈنڈا نکالا اور مصطفیٰ پر تشدد کرنا شروع کردیا۔

شریک ملزم نے بتایا کہ ارمغان نے تشدد کرنے کے بعد مصطفیٰ عامر کے ہاتھ پاؤں باندھ دیے اور گھر سے پیٹرول کا ڈرم لے کر مصطفیٰ کی گاڑی میں رکھ دیا۔

شریک ملزم کے مطابق ارمغان نے اس کے بعد مصطفیٰ عامر کو زخمی حالت میں ہی گاڑی میں ڈالا، تاہم اس وقت وہ شدید زخمی ہو چکا تھا۔

شیراز نے انکشاف کیاکہ ارمغان نے کئی گھنٹے تک مصطفیٰ عامر پر گھر میں تشدد کیا اور پھر گاڑی میں ہی اس کو آگ لگا دی۔ ’مصطفیٰ عامر کو گاڑی سمیت جلانے کے بعد ہم بلوچستان سے کئی گھنٹے پیدل چل کر کراچی پہنچے‘۔

شیراز کے مطابق ارمغان اس کا بچپن کا دوست ہے، بات کو جاری رکھتے ہوئے اس نے کہاکہ ہماری دوستی ختم ہوگئی تھی تاہم کچھ عرصہ قتل وہ میرے گھر آیا جس کے بعد دوبارہ دوستی ہوگئی۔

شریک ملزم نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ میں ارمغان کا لائف اسٹائل دیکھ کر متاثر ہوگیا تھا، ہم نے کئی پارٹیاں ساتھ کی ہیں۔

ملزم نے مزید بتایا کہ نیو ایئر نائٹ کو ارمغان مصطفیٰ سے ناراض ہوگیا تھا، مصطفیٰ اور ارمغان دوست نہیں تھے، مصطفیٰ کی جانب سے ارمغان کو منشیات سپلائی کی جاتی تھی۔

واضح رہے کہ مصطفیٰ عامر کو 6 جنوری کو کراچی سے اغوا کیا گیا اور پھر ایک ماہ بعد 8 فروری کو پولیس نے کراچی کے علاقے ڈیفنس خیابان مومن میں ایک بنگلے پر چھاپہ مارا جہاں پولیس پر فائرنگ بھی کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں مصطفیٰ عامر کیس: ملزمان ارمغان اور شیراز کے جسمانی ریمانڈ میں 5 دن کی توسیع

پولیس کی جانب سے ارمغان کو حراست میں لیا گیا تو دوران تفتیش انکشاف ہوا کہ اس نے شیراز کے ساتھ مل کر مصطفیٰ عامر کو قتل کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ارمغان کراچی مصطفیٰ عامر قتل کیس

متعلقہ مضامین

  • مصطفیٰ قتل کیس: منشیات فروشی کے الزام میں گرفتار پاکستانی اداکار کے بیٹے کا جوڈیشل ریمانڈ منظور
  • مصطفی عامر قتل کیس: ملزم ارمغان کا ریمانڈ نہ دینے والے جج سے انتظامی اختیارات واپس لیے گئے
  • مصطفیٰ عامر قتل کیس: ملزم کا ریمانڈ نہ دینے والے اے ٹی سی جج سے انتظامی اختیارات واپس لینے کا حکم
  • مصطفی قتل کیس: ملزم ارمغان کا ریمانڈ نہ دینےوالے منتظم جج سے انتظامی اختیارات واپس
  • مصطفیٰ عامر قتل کیس: منشیات سپلائی کرنے والے اداکار ساجد حسن کے بیٹے کے سنسنی خیز انکشافات
  • مصطفیٰ عامر قتل کیس:عدالت نے اداکار ساجد خان کے بیٹے کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا
  • مصطفیٰ عامر قتل کیس میں بڑی پیش رفت
  • مصطفیٰ عامر کیس: ملزمان ارمغان اور شیراز کے جسمانی ریمانڈ میں 5 دن کی توسیع
  • مصطفیٰ قتل کیس: ارمغان عدالت میں گر پڑا، جسمانی ریمانڈ میں 5 دن کی توسیع