پولیس کےکرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ نے سینکڑوں گاڑیاں مانگ لیں
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
پنجاب پولیس کے کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ نے بڑے پیمانے پر گاڑیاں مانگ لیں،افسروں اور آپریشنز و انتظامی امور کیلئے گاڑیاں طلب کی گئیں۔
پولیس حکام کے مطابق لاہور کیلئے36 گاڑیوں سمیت 319 کاریں مانگ لی گئیں،لاہور کیلئے سنگل کیبن اور ڈبل کیبن گاڑیاں بھی طلب کی گئیں ،افسروں کیلئے 27کاریں،73ڈبل کیبن گاڑیاں درکار ہیں،سی ٹی ڈی کو آپریشنل کرنے کیلئے 219سنگل گیبن گاڑیاں د رکار ہیں ،ایس پی اور بڑے رینک کے افسروں کیلئے 1کار ،1ڈبل کیبن ڈالے کی ڈیمانڈ کی گئی ، ڈی ایس پی رینک کے افسر کیلئے ڈبل کیبن گاڑی دی جائے گی،انچارج انویسٹی گیشن و آپریشنز کیلئےسنگل کیبن گاڑی دی جائےگی،لاہور کے دفاتر میں 6 سنگل کیبن گاڑیاں دی جائیں گی۔
بڑے اضلاع میں 6 سنگل کیبن گاڑیاں دی جائیں گی اے کیٹگری کے اضلاع کیلئے 3سنگل کیبن ڈالے دئیے جائیں ،بی کیٹگری کے اضلاع کیلئے2سنگل کیبن ڈالے مانگ لئے گئے ،اسلحہ ،فرنیچر ،کمپیوٹرز و دیگر آئٹمز فی الحال سی پی او کی جانب سے فراہم کی جائیں گی،ایڈیشنل آئی جی سی سی ڈی نےگاڑیوں کی جانب سے ڈیمانڈ بھجوا دی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کیبن گاڑیاں
پڑھیں:
آئی ایم ایف کہتا ہے ہم مزید پیسے دینے کیلئے تیار ہیں مگر ٹیکس ریفارمز کی جائیں، وزیر خزانہ
فیصل آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ ہر سال ایک کھرب روپیہ خسارے میں جاتا ہے، پرائیوٹائزیشن کے پراسس کو پبلک کر رہے ہیں، بوجھ کم کرنے کے لیے مختلف منسٹریز کو ضم کیا جارہا ہے، آئی ایم ایف کہتا ہے ہم مزید پیسے دینے کے لیے تیار ہیں لیکن ٹیکس ریفارمز کریں، ہم جو اصلاحات لارہے ہیں وزیراعظم اس پر کلیئر ہیں۔
فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں صنعتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، پالیسی ریٹ کم ہونے سے کاروباری حضرات کو فائدہ ہوا ہے، معاشی استحکام کے لیے اقدامات جاری ہیں، تیل، گھی، دالوں کی بین الاقوامی قیمتیں گررہی ہیں، یہاں بڑھ رہی ہیں، ہم نے فنانسنگ کاسٹ کو کم کرنا شروع کیا ہے، آٹو فنانسنگ سنگل ڈیجٹ پر آنے سے معاشی استحکام آیا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ معشت کے لیے اصلاحات کریں گے تو بات آگے نہیں چل پائے گی، پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ نے بلندیوں کو چھوا، اصلاحات سے ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا، وزیراعظم اور ان کی ٹیم ملکی ترقی کے لیے کام کررہی ہے، سرمایہ کاروں کو سہولیات دینا ہماری ترجیح ہے، پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ مل کر کام کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہ ملکی معیشت میں استحکام آیا، مہنگائی کی شرح کم ہوکر سنگل ڈیجیٹ پرآگئی، ٹیکس کا دائرہ کار بڑھانے سے قومی خزانے کا بوجھ کم ہوا، بیرون ملک کمپنیوں کا پاکستان پر اعتماد بڑھ رہا ہے، پالیسیوں کے باقاعدہ تسلسل سے استحکام ممکن ہے، پائیدار اور مؤثر پالیسیوں سے ہی پاکستان ترقی کرے گا، سب کو مل کر پاکستان کی ترقی کے لیے کام کرنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ مختلف منسٹریز کو ضم کر رہے ہیں، افرادی قوت کم کرکے وفاقی ادارے کا بوجھ کم کرنے کی کوشش میں ہیں، اب تک 20 منسٹریز کے خلاف ایکشن لے چکے ہیں، رمضان المبارک میں ذخیرہ اندوزی افسوس ناک ہے ایسے عناصر کے خلاف کارروائی سخت کریں گے۔
وزیر خزانہ نے کہا ٹیکس کے نظام میں ریفارم ضروری ہیں، لوگوں کا ٹیکس اتھارٹی پر اعتماد نہیں ہے ، ٹیکس نظام میں اصلاحات کو وزیراعظم خود دیکھ رہے ہیں۔
محمد اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ ہم ملک کے تمام چیمبرز سے تجاویز لے رہے ہیں اور مشاورت سے معاملات کو آگے لے کر جائیں گے، رئیل اسٹیٹ اور کنسٹرکشن انڈسٹری میں فرق کرنا ہو گا، پلاٹوں کی فائلیں فروخت کرنے والوں کو سپورٹ نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ بار بار کہا جاتا ہے کہ ہم آئی ایم ایف کے پاس کیوں جاتے ہیں آپ کو پتا ہے اس لیے جاتے ہیں کہ اکانومی کا ڈی این اے چل سکے، آئی ایم ایف کہتا ہے ہم مزید پیسے دینے کے لیے تیار ہیں لیکن ٹیکس ریفارمز کریں، ہم جو اصلاحات لارہے ہیں وزیراعظم اس پر کلیئر ہیں، تنخواہ دار طبقے پر بہت بوجھ پڑا ہے، ہم یہ چاہتے ہیں کہ سیلری پرسن کو اپنا فارم جمع کروانا ہوگا، سات شعبہ جات سے منسلک تنخواہ دار طبقہ نومبر تک آن لائن اپنا فارم جمع کروا سکے گا۔
مزیدپڑھیں:پاکستان کیخلاف اچھا اسٹارٹ ملا تو بڑی اننگز کھیلوں گا، بھارتی کرکٹر شبمن گل