نئے کپڑے خریدنے کے بعد فوراً انہیں پہننے کی خوشی سب کو ہوتی ہے، لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ کیا انہیں دھونا ضروری ہے؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ نئے کپڑے پہننے سے پہلے انہیں دھونا ایک اچھا خیال ہے، خاص طور پر اگر وہ کپڑے آپ کی جلد کے قریب ہوں۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ نئے کپڑوں میں پروڈکشن کے دوران استعمال ہونے والے کیمیکلز، اضافی رنگ، اور مختلف آلودگیاں ہو سکتی ہیں، جو آپ کی جلد کے لیے نقصان دہ ہو سکتی ہیں۔

نئے کپڑوں میں کیا ہوتا ہے؟
کیا آپ نے کبھی محسوس کیا کہ نئے کپڑے کچھ خاص بو رکھتے ہیں؟ یہ بو اکثر کپڑوں میں موجود کیمیکلز اور اسٹارچ سے آتی ہے، جو کہ انہیں سخت اور چمکدار بنانے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔

فیشن انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کی نومی ڈیل کلین مین کے مطابق، ان کیمیکلز میں کچھ ایسے اجزاء ہو سکتے ہیں جو جلد کی جلن، خارش یا حساسیت کا سبب بن سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، مختلف جراثیم، وائرس اور بیکٹیریا بھی نئے کپڑوں پر موجود ہو سکتے ہیں، جو کہ خاص طور پر وہ کپڑے جو سٹورز میں رکھے گئے ہوں، ان پر وقت گزرنے کے ساتھ زندہ رہ سکتے ہیں۔

کیا یہ ضروری ہے کہ آپ ہر کپڑے کو دھوئیں؟
اگرچہ زیادہ تر نئے کپڑوں کو دھونا ضروری ہے، لیکن کچھ اشیاء ایسی بھی ہیں جنہیں آپ بغیر دھوئے بھی پہن سکتے ہیں۔ جیسے کہ وہ کپڑے جو جلد کے قریب نہیں آتے یا جنہیں صاف کرنا مشکل ہوتا ہے، جیسے سوئٹر اور جیکٹس۔

ان قسم کے کپڑوں پر زیادہ کیمیکلز یا آلودگی کا خطرہ نہیں ہوتا، کیونکہ یہ عام طور پر اس طرح کی مصنوعات نہیں ہوتے جو براہ راست جلد سے رابطے میں آئیں۔

اگر آپ نئے کپڑوں کو دھوئے بغیر پہنیں تو کیا ہو سکتا ہے؟
نئے کپڑوں کو دھوئے بغیر پہننا آپ کی جلد کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ خاص طور پر اگر آپ کی جلد حساس ہے تو کیمیکلز یا جراثیم جلن یا خارش کا سبب بن سکتے ہیں۔

مزید برآں، اگر آپ کے نئے کپڑوں پر رنگ ہو، جیسے جینز پر مضبوط نیلا رنگ، تو وہ آپ کی جلد یا دوسرے کپڑوں پر رنگ چھوڑ سکتے ہیں، جو کہ نہ صرف تکلیف دہ ہوتا ہے بلکہ آپ کے کپڑوں کو بھی خراب کر سکتا ہے۔

نئے کپڑوں کو دھونے کے لیے مفید مشورے
ماہرین کا کہنا ہے کہ نئے کپڑوں کو دھونے سے پہلے ہمیشہ ان کے کیئر ٹیگ کو چیک کریں۔ اگر کیئر ٹیگ پر ”صرف ڈرائی کلین“ کا نشان ہو تو آپ کو انہیں دھونے سے گریز کرنا چاہیے۔

اس کے علاوہ، ٹھنڈے پانی میں دھونا اور کم درجہ حرارت پر خشک کرنا آپ کے کپڑوں کی عمر بڑھانے اور سکڑنے سے بچانے میں مدد دے سکتا ہے۔

اگر آپ اپنے کپڑوں کو زیادہ دیر تک نیا اور صاف رکھنا چاہتے ہیں تو انہیں دھوتے وقت ٹھنڈا پانی استعمال کریں اور کم درجہ حرارت پر خشک کریں۔ یہ نہ صرف کپڑوں کی شکل و صورت کو برقرار رکھے گا بلکہ ان کی نرمیت اور راحت بھی بڑھائے گا۔

نئے کپڑے خریدنا خوشی کی بات ہے، لیکن انہیں پہنے سے پہلے دھونا آپ کی صحت کے لیے ضروری ہو سکتا ہے۔ اس سے نہ صرف آپ کی جلد محفوظ رہتی ہے، بلکہ یہ آپ کے کپڑوں کو بھی بہتر حالت میں رکھتا ہے۔ اس لیے جب بھی آپ نئے کپڑے خریدیں، ان کے کیئر ٹیگ پر دی گئی ہدایات کو پڑھیں اور دھونے کے بعد ہی انہیں پہنیں تاکہ آپ مکمل طور پر محفوظ رہیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ہو سکتا ہے ا پ کی جلد کپڑوں پر نئے کپڑے سکتے ہیں سے پہلے اگر ا پ کے لیے کہ نئے جلد کے

پڑھیں:

سماجی و اقتصادی ترقی کو متحرک کرنے کے لیے سیاحت کا فروغ ضروری ہے. ویلتھ پاک

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22 فروری ۔2025 )پاکستان ٹورازم ڈیویلپمنٹ کارپوریشن کے منیجر ٹورازم فیسیلیٹیشن سنٹر مختار علی نے کہا ہے کہ سیاحت کا فروغ پاکستان میں مقامی کمیونٹیز کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے ایک عمل انگیز ثابت ہو سکتا ہے ویلتھ پاک سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاحت سیاحوں کو مقامی ثقافتوں، روایات اور ماحول کے ساتھ بات چیت کرنے کا براہ راست تجربہ فراہم کرتی ہے مقامی اور غیر ملکی سیاحوں کو مقامی کمیونٹیز، کاریگروں، کسانوں اور تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشغول ہونے کی ترغیب دے کربراہ راست مالی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں تجرباتی سیاحت پائیداری کے ساتھ ساتھ چلتی ہے سیاح جو ایکو ٹور کرتے ہیں یا تحفظ کے منصوبوں کا دورہ کرتے ہیں اکثر ایسے مقامات کا انتخاب کرتے ہیں جو پائیدار طریقوں کو فروغ دیتے ہیں.

انہوں نے کہاکہ تجرباتی سیاحت مقامی روایات کے ساتھ براہ راست تعامل کی پیشکش کرتی ہے جو آئندہ نسلوں کے لیے ان کے تحفظ کو یقینی بناتی ہے یہ بتدریج معدوم ہونے والی قدیم روایات کو بحال کرنے میں بھی مددگار ثابت ہو سکتا ہے بنائی، کھانا پکانا، اناج کی کاشت، مویشیوں کی پرورش اور بہت سی دوسری دستکاری اس میں شامل ہیں. انہوں نے کہاکہ جن کمیونٹیز کو روایتی سیاحت سے نظر انداز کیا گیا ہووہ تجرباتی سیاحت کے ثمرات حاصل کر سکتی ہیں یہ چھوٹے پیمانے کے کاروباری اداروں، مقامی دستکاری کی دکانوں، نامیاتی کاشتکاری، روزگار کی تخلیق اور تجارت اور کاروبار کے بہت سے دوسرے مواقع کے لیے بہت معاون ثابت ہو سکتا ہے.

انہوں نے کہا کہ بہت سے ممالک نے سیاحت کے شعبے کے اس حصے کو فروغ دینے کے لیے اقدامات شروع کیے ہیں اس رجحان کے جواب میںکئی ٹریول ایجنسیاں اب تجربہ کار سیاحوں کو پورا کرنے کے لیے پیکجز پیش کر رہی ہیں رسائی نے کاروباری افراد اور پسماندہ کمیونٹیز کے لیے نئی اقتصادی راہیں کھول دی ہیںجو معاشی تنوع میں حصہ ڈال رہے ہیں. انہوں نے کہاجیسا کہ تجرباتی سیاحت کے فوائد واضح ہیں، چیلنجز باقی ہیں اہم چیلنج اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ اس شعبے میں ترقی غیر جانبدارانہ اور پائیدار ہو مناسب انتظام کے بغیر، زیادہ بھیڑ، ثقافت اور ماحولیاتی انحطاط کے خطرات ہو سکتے ہیں بہت سی کمیونٹیز میں بنیادی ڈھانچے یا مہارتوں کی کمی ہے جو سیاحت کی اس شکل سے پوری طرح فائدہ اٹھانے کے لیے ضروری ہیںان چیلنجوں کو کم کرنے کے لیے فیصلہ سازی میں مقامی آبادی کو شامل کرکے منصفانہ تجارت، قیمتوں کے ماڈلزاور ماحولیاتی تحفظ کو ترجیح دے کر ذمہ دار سیاحتی طریقوں کا نفاذ ضروری ہے سیاحتی طریقوں سے حاصل ہونے والی آمدنی کو مقامی حکومتیں بنیادی ڈھانچے، تعلیم، عام صحت اور دیگر فلاحی کاموں جیسی ضروری خدمات میں دوبارہ سرمایہ کاری کر سکتی ہیں لہذا اس پر توجہ مرکوز کی جانی چاہیے .

سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ دینے میں تجرباتی سیاحت کی اہمیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے گلگت بلتستان کے ڈپٹی ڈائریکٹر ٹورازم ڈیپارٹمنٹ راحت کریم بیگ نے کہاکہ تجرباتی سیاحت تبدیلی کا باعث بن سکتی ہے کیونکہ یہ ثقافتوں کے درمیان ایک پل بنانے اور مزید جامع، پائیدار ترقی کی شکل کو فروغ دینے کا ایک منفرد موقع فراہم کرتا ہے یہ سیاحت کی ایک شکل ہے جو سیاحوںکو کسی مخصوص علاقے یا ملک کے لوگوں، ثقافت، خوراک اور ماحول کا براہ راست تجربہ کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے.

انہوں نے کہا کہ براہ راست بات چیت کے ذریعے سیاحت کا تجربہ کرنے سے مزید تلاش کے جذبے میں اضافہ ہوتا ہے یہ سیاحوں کو مقامی ثقافت، تاریخ اور روایات کے قریب لاتا ہے تجرباتی سیاحت اقتصادی ترقی، ثقافتی تبادلے اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے لیے ایک قابل قدر ٹول کے طور پر نمایاں ہے. انہوں نے کہاکہ تجرباتی سیاحت کو اپنانے سے ممالک اور کمیونٹیز ایک پھلتی پھولتی منڈی میں داخل ہو سکتے ہیں جو نہ صرف مسافروں کو فائدہ پہنچاتی ہے بلکہ مقامی کمیونٹیز اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی سماجی و اقتصادی ترقی میں بھی حصہ ڈالتی ہے چونکہ اس ماڈل کے ساتھ مزید منزلیں شامل ہوں گی سیاحت کا مستقبل پائیدار ذریعہ معاش کے لیے ایک آلہ بن سکتا ہے راحت کریم نے کہا کہ سیاحت کے شعبے سے متعلق کمیونٹیز میں تجرباتی سیاحت کے بارے میں بیداری لانا ضروری ہے تاکہ وہ اس نئے رجحان کا خیرمقدم کر سکیں اور سماجی و اقتصادی فوائد حاصل کر سکیں.

متعلقہ مضامین

  • عوام کیلئے اچھی خبر ، مفت سولر پینلز کیسےحاصل کریں ؟درخواست کا طریقہ کار اوردیگر تفصیلات جانیں
  • معاشی ترقی کیلیے واٹر سکیورٹی ضروری ہے، پانی کا مسئلہ کوئی اکیلے نہیں سنبھال سکتا، رومینہ خورشید
  • معاشی ترقی کیلیے واٹر سیکیورٹی ضروری ہے، پانی کا مسئلہ کوئی اکیلے نہیں سنبھال سکتا، رومینہ خورشید
  • بھارت کو ہرا کر بتائیں کہ ہم انہیں کہیں بھی شکست دے سکتے ہیں: عطا تارڑ
  • ملکی ترقی کے لئے آئین پر عملدرآمد ضروری ہے: لطیف کھوسہ
  • ازبکستان (مجموعی طور پر)
  • سماجی و اقتصادی ترقی کو متحرک کرنے کے لیے سیاحت کا فروغ ضروری ہے. ویلتھ پاک
  • امیر زادوں کی تربیت ضروری ہے
  • متحدہ عرب امارات کی نئی ویزا پالیسی: درخواست کے نئے قواعد اور فیس تفصیلات جانیں!