حماس آج 6 اسرائیلی قیدی رہا کریگا، 602 فلسطینی قیدی بھی رہا ہونگے
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
فلسطین کے رہائی پانیوالے قیدیوں میں 50 عمر قید کی سزا کاٹنے والے اور طویل سزا سنائے جانیوالے 60 قیدی بھی شامل ہیں۔ اسکے علاوہ 47 وہ فلسطینی قیدی ہیں، جو 2011ء میں گیلاد شالیت قیدیوں کے تبادلے (وفاء الاحرار معاہدہ) کے تحت رہا ہونے کے بعد دوبارہ گرفتار کر لیے گئے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ حماس نے آج ہفتہ کے روز رہا کیے جانے والے 6 اسرائیلی قیدیوں کی شناخت ظاہر کر دی، آج 6 اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 602 فلسطینی قیدی رہا ہوں گے۔ عرب میڈیا کے مطابق حماس کی جانب سے قیدیوں کی شناخت ظاہر کرنے والوں میں ایلیا اسحاق کوہن، عمر شیم توو، عمر ونکیرٹ، طال شوہام، اویرہ منگستو اور ہشام السید شامل ہیں۔ اسرائیل آج ہفتے کے روز 602 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا، جو حماس کی جانب سے 6 اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے بعد عمل میں آئے گا۔ رہائی پانے والے قیدیوں میں 50 عمر قید کی سزا کاٹنے والے اور طویل سزا سنائے جانے والے 60 قیدی بھی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ 47 وہ فلسطینی قیدی ہیں، جو 2011ء میں گیلاد شالیت قیدیوں کے تبادلے (وفاء الاحرار معاہدہ) کے تحت رہا ہونے کے بعد دوبارہ گرفتار کر لیے گئے تھے۔ فلسطینی قیدیوں میں سے 445 قیدیوں کا تعلق غزہ سے ہے، جنہیں 7 اکتوبر 2023ء کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ اسرائیل اور حماس نے جنگ بندی معاہدے کے تحت قیدیوں کے مرحلہ وار تبادلے پر اتفاق کیا، جنگ بندی معاہدے کے تحت آج ہفتے کو قیدیوں کے تبادلے کا ساتواں مرحلہ طے پائے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسرائیلی قیدی فلسطینی قیدی قیدیوں کے کے تحت کے بعد
پڑھیں:
پاک اردو مشاورتی اجلاس، اسرائیلی جارحیت کی مذمت
پاکستان اور اردن کے مابین سیاسی مشاورت کا دوسرا دور 10 اپریل کو عمان میں منعقد ہوا۔
یہ بھی پڑھیں:مصر، اردن کا فلسطینیوں کو بے دخل کیے بغیر غزہ کی تعمیر نو پر اتفاق
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستانی وفد کی قیادت سیکریٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے کی۔ انہوں نے اجلاس کے دوران مشرق وسطی میں امن کی کوششوں میں اردن کے کردار کو سراہا۔
آمنہ بلوچ نے فلسطینی پناہ گزینوں کو تحفظ دینے پر اردن حکام کی کاوشوں کی تعریف کی۔ اجلاس کے دوران سیکریٹری خارجہ نے غزہ میں موجودہ اسرائیلی جارحیت کی سخت مذمت کی۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی فوج کی غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری، مزید 39 فلسطینی شہید کردیے
ترجمان کے مطابق آمنہ بلوچ نے پاکستانی حکومت کی جانب سے فلسطینی عوام کے حقوق کے لیے کوششیں جاری رکھنے کا اعادہ اور دونوں ممالک کے مابین تجارت معیشت اور عوامی روابط میں فروغ کی تائید۔
اجلاس میں سیاسی مشاورت کا تیسرا دور پاکستان میں منعقد کروانے کا اعادہ بھی کی گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اردون آمنہ بلوچ پاکستان غزہ مشاورتی اجلاس