ترکیہ سفیر، برطانوی ہائی کمشن لاہور آفس کے سربراہ کی گورنر پنجاب سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
لاہور (نیوزرپورٹر) گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان سے پاکستان میں ترکیہ کے سفیر عرفان نذیر اولو (Irfan Nezir olu) نے ملاقات کی۔ ترکیہ کے سفیر نے صدر طیب اردگان کے پرتپاک استقبال پر صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا۔ لاہور میں ترکیہ کے قونصل جنرل درمش باشتو ( Durmus Bashtu) بھی موجود تھے۔ اس موقع پر گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے کہا کہ ترکیہ کے صدر طیب اردگان کا کامیاب دورہ پاکستان دوستی کی لازوال مثال ہے۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ غزہ میں ہمارے مسلمان بہنوں، بھائیوں اور بچوں پر ظلم کو روکنے کے لیے پوری اسلامی دنیا کو اکٹھے کھڑے ہونے کی ضرورت ہے۔ دریں اثناء برطانوی ہائی کمیشن لاہور آفس کے سربراہ بین وارنگٹن (Ben Warrington نے بھی گورنر پنجاب سے ملاقات کی۔ ملاقات میں تعلیم، صحت اور تجارت کے شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے دوران سینئر پولیٹیکل ایڈوائزر اویس شاہ بھی موجود تھے۔ گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے کہا کہ پاکستان کی انڈسٹری اگلے چند سالوں میں بہت بہتر پوزیشن میں آ جائے گی۔ برطانوی ہائی کمیشن کے سربراہ بین وارنگٹن (Ben Warrington ) نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تجارت، ٹیکنالوجی، ریسرچ، ماحولیاتی تبدیلی اور زراعت کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو بڑھانے کے لیے پرعزم ہوں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: گورنر پنجاب نے کہا کہ ترکیہ کے
پڑھیں:
کرائم کنٹرول ڈپارٹمنٹ، پنجاب پولیس کے سربراہ کے ماتحت ہوگا
پنجاب حکومت کے نوٹیفکیشن کے مطابق کرائم کنٹرول ڈپارٹمنٹ پنجاب پولیس کے سربراہ کے ماتحت ہوگا۔
لاہور سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق کرائم کنٹرول ڈپارٹمنٹ میں مختلف ونگز بنائے جائیں گے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کے تمام ونگز کو الگ الگ ٹاسک سونپے جائیں گے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق کرائم کنٹرول ڈپارٹمنٹ کے اہلکار اور افسران وردی پہننے کے پابند نہیں ہوں گے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق سی سی ڈی کے اہکار دوران ٹریننگ اور سربراہ کی ہدایت پر وردی پہنیں گے۔
ایڈیشنل آئی جی سی سی ڈی کی ورکنگ اور پرفارمنس کے جواب دہ ہوں گے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ایڈیشنل آئی جی سی سی ڈی کسی بھی افسر یا اہلکار کو کنٹریکٹ پر تعینات کرسکیں گے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق افسران کے کنٹریکٹ بڑھانے کا اختیار بھی ایڈیشنل آئی جی سی سی ڈی کو دے دیا گیا۔