نوجوانوں کو پیشہ ورانہ ہنر سے لیس کرنا حکومتی ترجیحات میں شامل ہے،وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیرصدارت نوجوان افرادی قوت کی پیشہ ورانہ تربیت کے حوالے سے بین الوزارتی جائزہ اجلاس ہوا ۔
اجلاس میں وزیر اعظم کو پاکستان کی افرادی قوت کی آئی ٹی، صنعت، نرسنگ اور دیگر شعبہ جات میں پیشہ ورانہ تربیت اور افرادی قوت کو برسر روزگار و بیرون ملک کھپت کرنے کے حوالے سے آئندہ تین سال کا لائحہ عمل پیش کیا گیا۔
انہوںنے کہاکہ پاکستان کی با صلاحیت افرادی قوت پاکستان کا اصل اثاثہ ہے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے نوجوانوں کو بین الاقوامی سطح پر مطلوبہ پیشہ ورانہ ہنر سے لیس کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان میں نرسنگ کی تربیت کیلئے اداروں کی تعداد کو بڑھایا جائے، نرسنگ کی تربیت کو بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ کرنے کیلئے اقدامات یقینی بنائے جائیں، نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں پیشہ ورانہ تربیت کیلئے صنعتوں اور مقامی و بین لاقوامی مارکیٹ کی کھپت کو مد نظر رکھا جائے۔
انہوں نے کہاکہ نیووٹیک کو نوجوانوں کی پیشہ ورانہ تربیت کیلئے ہر قسم کی فنڈنگ فراہم کی جائے گی ،نیووٹیک ناقص کارکردگی والے تربیتی اداروں کو بلیک لسٹ اور اچھی کارکردگی والے اداروں کی حوصلہ افزائی کرے۔
اجلاس میں نیووٹیک ، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی، وزارت سمندر پار پاکستانی اور وزارت صحت کی جانب سے نوجوانوں کی پیشہ ورانہ تربیت کے حوالے سے آئندہ تین سال کا لائحہ عمل پیش کیا گیا ۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ نیووٹیک رواں برس اب تک 60 ہزار اور جون 2025 تک 1 لاکھ 41 ہزار نوجوانوں کو آئی ٹی سمیت مختلف شعبوں میں پیشہ ورانہ تربیت فراہم کرے گا۔ مزید برآں 2026 میں 2 لاکھ 50 ہزار جبکہ 2027 میں 3 لاکھ 37 ہزار نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں تربیت دے گا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ نیووٹیک کے تحت 29 ہزار سے زائد افراد تربیت حاصل کرکے سعودی عرب میں روزگار حاصل کر چکے جبکہ دسمبر 2025 تک 40 ہزار، 2026 میں ایک لاکھ جبکہ 2027 میں 1 لاکھ 50 ہزار افراد کو پیشہ ورانہ تربیت فراہم کرکے سعودی عرب میں روزگار کا ہدف رکھا گیا ہے.
اجلاس کو بتایا گیا کہ نیووٹیک کے ذریعے پاکستانی تربیتی اداروں کی مختلف بین الاقوامی اداروں سے اکریڈیٹیشن کا عمل بھی تیزی سے جاری ہے جس کے تحت جون 2025 تک 72 بین الاقوامی اداروں کی جانب سے اکریڈیٹیشن حاصل کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے. اجلاس کو ملکی صنعت میں درکار ہنر و پیشہ ورانہ تربیت کے سروے، جدید نصاب کے اطلاق، مقامی اداروں کی اکریڈیٹیشن اور ٹرینرز کی لائسنسنگ پر پیش رفت و کارکردگی سے بھی آگاہ کیا گیا. اجلاس کو بتایا گیا کہ ان تربیتی پروگرامز میں مدرسہ جات کے 2500 سے زائد طلبہ کو تربیت دی جا چکی جبکہ مدارس کے جون 2025 تک 3 ہزار، 2026 میں 20 ہزار اور 2027 میں 30 ہزار طلباء کو مختلف شعبوں میں پیشہ ورانہ تربیت کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی.
اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ ان تربیتی پروگرامز کو چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں بھی فراہم کیا جارہا ہے.
اجلاس میں وزارت آئی ٹی کی جانب سے بتایا گیا کہ آئندہ تین برس میں وزارت ملک بھر میں 92 ہزار سے زائد نوجوانوں کو جدید آئی ٹی کورسسز میں تربیت اور 21 لاکھ فری لانسرز تیار کرنے کے ہدف کو پورا کرنے کیلئے اقدامات کر رہی ہے. اجلاس کو نیشنل آئی سی ٹی اسکلز ایکوسسٹم کے قیام کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی جس سے نہ صرف نوجوان مقامی صنعت بلکہ بیرون ملک بھی روزگار کے موجود مواقع سے مستفید ہوں گے۔
اجلاس میں ملک کے نرسنگ شعبے میں تربیتی پروگرامز، نرسنگ کے شعبے کی طلب اور پاکستانی نرسوں کی بیرون ملک روزگار کے حوالے سے بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی. اجلاس میں نرسنگ شعبے کی اصلاحات کا روڈ میپ بھی پیش کیا گیا. وزیرِ اعظم نے نرسنگ اسکولز کی تعداد میں اضافے اور موجودہ نرسنگ اسکولز میں تربیت کے معیار کو بین الاقوامی تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی ہدایت کی۔
اجلاس میں وفاقی وزراء احد خان چیمہ، چوہدری سالک حسین، وزیرِ مملکت آئی ٹی شزہ فاطمہ خواجہ، وزیرِ اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر مختار احمد بھرتھ، چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد، اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: میں پیشہ ورانہ تربیت مختلف شعبوں میں بین الاقوامی نوجوانوں کو کے حوالے سے افرادی قوت اداروں کی بیرون ملک میں تربیت اجلاس میں تربیت کی تربیت کے نے کہاکہ کیا گیا ا ئی ٹی
پڑھیں:
انڈریکس 1 لاکھ 14 ہزار پوائنٹس کی حد بھی عبو کر گیا
کراچی(کامررپورٹر)پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار ی ہفتے کے تیسرے دن مثبت رجحان رہا ،کاروبار کے دوران انڈیکس1لاکھ 14ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد بھی عبور کر گیا تھا مگر کاروبارکے اختتام پر 200پوائنٹس کے اضافے سے 100انڈیکس 1 لاکھ13ہزار30پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔مارکیٹ کے سرمائے میں 31ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیاگیا جبکہ 52.32فیصد حصص کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں۔لسٹڈ کمپنیوں کے مثبت مالیاتی نتائج کی توقعات اورمارچ میں آئی ایم ایف ریویو مشن کے دورے سے فنانسنگ پر بات چیت ہونے کے امکان پرکمرشل بینکوں، سیمنٹ، او ایم سیز اور ریفائنریز سمیت اہم شعبوں میں خریداری دیکھی گئی اور کے ایس ای 100انڈیکس 253پوائنٹس اضافیسے 1لاکھ13ہزار 342پوائنٹس پر بند ہوا اسی طرح کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 70ہزار 76پوائنٹس سے بڑھ کر70ہزار235پوائنٹس پرجا پہنچا تاہم 16پوائنٹس کی کمی سے کے ایس ای 30 انڈیکس35ہزار 292 پوائنٹس پر آگیا۔کاروباری تیزی سے مارکیٹ کے سرمائے میں 31ارب65 کروڑ43 لاکھ43ہزار 221روپے کااضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم13948 ارب83کروڑ33 لاکھ87 ہزار 123روپیسے بڑھ کر13980ارب 48کروڑ 77لاکھ30ہزار344روپے ہوگیا۔ اسٹاک مارکیٹ میں بدھ کو25ارب روپے مالیت کے66کروڑ77لاکھ19ہزارحصص کے سودے ہوئے جبکہ منگل کو 20ارب روپے مالیت کے54کروڑ50لاکھ5ہزار حصص کے سودے ہوئے تھے۔گذشتہ روز مجموعی طور پر451کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 236کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ،146میں کمی اور69 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ کاروبار کے لحاظ سیکے الیکٹرک لمیتڈ،بینک آف پنجاب ،فوجی سیمنٹ ،ورلڈ کال ٹیلی کام اور کوہ نور اسپننگ سر فہرست رہے۔