Jasarat News:
2025-02-21@13:10:42 GMT

کراچی پریس کلب کامشاورتی اجلاس‘پیکا ایکٹ کالاقانون قرار

اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT

کراچی(اسٹاف رپورٹر)کراچی پریس کلب نے پیکا ایکٹ کو کالا قانون قرار دیتے ہوئے یکم مارچ کو صحافت کی آزادی، سیاست کی آزادی، عدالت کی آزادی اور جمہوریت کی آزادی کے لیے ‘آزادی کنونشن’ منعقد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی پریس کلب کے زیر اہتمام پیکا ایکٹ کے خلاف مشاورتی اجلاس کراچی پریس کلب کے صدر فاضل جمیلی کی صدارت میں منعقد ہوا۔ جس میں سیکرٹری کراچی پریس کلب محمد سہیل افضل خان، ماہر قانون دان بیرسٹر صلاح الدین احمد ، کراچی بار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری عبدالرحمن کورائی ، آل پاکستان نیوز پیپر سوسائٹی کے شہاب زبیری، سی پی این ای کی جانب سے سینئر صحافی انور ساجدی، پاکستان یونین آف جرنلسٹس دستور کے سیکرٹری جنرل علاالدین ہمدم خانزادہ ، کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور کے صدر حامد الرحمن، پاکستان یونین آف جرنلسٹس کے عاجز جمالی، پروگرام منیجر عورت فائونڈیشن ملکہ خان، کراچی یونین آف جرنلسٹس کی جنرل سیکرٹری لبنی جرار نقوی ، سربراہ ہوم بیسڈ وومن ورکرز فیڈریشن پاکستان کی جانب سے زہرہ خان ، سربراہ نیشنل ٹریڈ یونین کے ناصر منصور ،چیئرمین ہیومن رائٹس کمیشن اسد اقبال بٹ ، خازن کراچی پریس کلب عمران ایوب، جوائنٹ سیکرٹری کراچی پریس کلب محمد منصف نے شرکت کی۔ اجلاس میں شرکا نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پیکا ایکٹ کے خلاف کراچی پریس کلب کو احتجاجی تحریک کا آغاز کرنا چاہیے اور اس ایکٹ کے ذریعے سیاسی جماعتوں، صحافی برادری ، وکلا ، ڈاکٹرز ، مزدور، سماجی ورکرز، طلبہ ، اساتذہ ، کو ٹارگٹ بنایا گیا، اور یہ معاملہ قابل تشویش ہے کہ اس ایکٹ پر کل کے مخالف آج کے حمایتی کیسے بن گئے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ سیاسی جماعتیں اپنے اصولوں پر لچک دکھا کر سمجھوتہ کر بیٹھی ہیں، جس سے غیر جمہوری قوتوں کے لیے میدان خالی ہوگیا ہے۔ کراچی پریس کلب کو حکومتی اقدام کے خلاف عدلیہ سے رجوع کرنا چاہیے ۔ شرکا نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پیکا ایکٹ درحقیقت ایک کالا قانون ہے، جسے فوری طور پر کالعدم قرار دینا چاہیے ، حکومت نے پیکا ایکٹ کے ذریعے غیر قانونی اور غیر اخلاقی اقدام کو تحفظ فراہم کر دیا ہے کیونکہ اس ایکٹ کی منظوری سے قبل اقتدار کے نشے میں مست حکام صحافیوں، ڈاکٹرز، وکلا، طلبہ، اساتذہ اور شاعروں کو اظہار رائے پر اٹھایا جاتا رہا ہے، لہٰذا اس کے خلاف ہم سب کو مل کر منصوبہ بندی کے ساتھ بھر پور احتجاجی تحریک کا آغاز کرنا ہوگا تاکہ عوامی سطح پر کالے قانون کے خلاف پذیرائی مل سکے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ یکم مارچ کو آزادی کنونشن منعقد کیا جائے گا، جس میں معاشرے کے تمام متاثرین کو نہ صرف دعوت دی جائے گی بلکہ آئندہ کا لائحہ عمل بھی ترتیب دیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: یونین ا ف جرنلسٹس کراچی پریس کلب پیکا ایکٹ کی ا زادی کے خلاف ایکٹ کے

پڑھیں:

لاہور چیمبر کے صدر ابوزر شاہ ٹریڈ باڈی الیکشن ترمیم احکامات کے خلاف پریس کانفرنس کر رہے ہیں

لاہور چیمبر کے صدر ابوزر شاہ ٹریڈ باڈی الیکشن ترمیم احکامات کے خلاف پریس کانفرنس کر رہے ہیں

متعلقہ مضامین

  • 26ویں آئینی ترمیم ، پیکا ایکٹ سے انسانی حقوق ختم کر دیے گئے ، یاسمین راشد کا چیف جسٹس کوایک اور خط
  • وزیراعلیٰ پنجاب کیخلاف منفی پراپیگنڈہ، پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج
  • لاہور چیمبر کے صدر ابوزر شاہ ٹریڈ باڈی الیکشن ترمیم احکامات کے خلاف پریس کانفرنس کر رہے ہیں
  • نگراں دور حکومت میں بھرتیاں؛ پیپلز پارٹی نے خیبر پختونخوا ایمپلائز ایکٹ چیلنج کر دیا
  • پیکا قانون کے خلاف آئینی درخواست سندھ ہائیکورٹ میں دائر
  • کراچی پریس کلب کے صدر فاضل جمیلی کی زیر صدارت پیکا ایکٹ کے خلاف مشاورتی اجلاس ہورہاہے
  • یورپی یونین کا روس کے خلاف پابندیوں کے 16ویں پیکج پر اتفاق
  • پیکا ترمیمی ایکٹ کیخلاف درخواستیں 17 اپریل کو سماعت کیلیے مقرر
  • کچھ لوگ شہباز شریف کوپھنسا رہے ہیں، اہم اتحادی جماعت کے رکن کاوزیراعظم کومشیروں پرنظررکھنے کامشورہ