واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہم یوکرین میں کوئی فوجی نہیں بھیج رہے، اگر یورپین یوکرین میں امن دستے رکھنا چاہتے ہیں تو اچھی بات ہے، میرا نہیں خیال کہ یورپ سے تمام فوج ہٹانی پڑیگی۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ یوکرین پر اچھی بات چیت ہوئی ہے، اس حوالے سے پراعتماد ہوں۔ واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یوکرین کافی عرصہ پہلے ڈیل کرسکتا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم یوکرین میں کوئی فوجی نہیں بھیج رہے، اگر یورپین یوکرین میں امن دستے رکھنا چاہتے ہیں تو اچھی بات ہے، میرا نہیں خیال کہ یورپ سے تمام فوج ہٹانی پڑے گی۔ امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ گاڑیوں اور الیکٹرانک چپس کی بڑی کمپنیوں کی جلد امریکا واپسی کا اعلان کریں گے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا میں کار پلانٹس قائم ہوں گے، آٹو ٹیرف 25 فیصد کے قریب ہوگا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: یوکرین میں اچھی بات

پڑھیں:

چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں: ڈونلڈ ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ چین کے ساتھ تجارتی معاہدہ ممکن ہے۔

انہوں نے ایئر فورس ون میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، 2020ء میں امریکا پہلے ہی چین کے ساتھ ایک عظیم تجارتی معاہدے پر راضی ہو چکا تھا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تھوڑی بہت مسابقت ہے لیکن صدر شی جن پنگ کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں، وہ بہت منفرد شخص ہیں

یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ رواں ماہ کے آغاز میں چینی درآمدات پر 10فیصد ٹیرف عائد کر چکے ہیں۔

ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے اسٹیل اور ایلومینیئم پر نئے 25 فیصد ٹیرف لگانے کے ایگزیکٹیو آرڈرز پر بھی دستخط کیے ہیں جو 12 مارچ سے نافذ العمل ہوں گے

متعلقہ مضامین

  • چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں: ڈونلڈ ٹرمپ
  • غزہ کے حوالے سے عرب رہنماؤں کا متبادل منصوبہ ابھی نہیں دیکھا،ڈونلڈ ٹرمپ
  • یوکرین امن مذاکرات کی میزبانی پر پیوٹن کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کا بھی سعودی عرب کا شکریہ
  • امریکی صدر کا آٹو انڈسٹری پر 25فیصد ٹیکس لگانے کا اعلان
  • ٹرمپ نے جنگ کا ذمہ دار یوکرین کو ٹھہرا دیا؛ روس کو کلین چٹ دیدی
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے روس یوکرین تنازع کیلئے یوکرین کو ہی مورد الزام ٹھہرادیا
  • امریکی صدرنے یوکرینی صدرکو غیرمقبول قراردیدیا
  • امریکی صدر نے یوکرینی صدر کو غیرمقبول قرار دیدیا
  • یوکرینی صدر کی مقبولیت 4 فیصد سے بھی کم ہے، ڈونلڈ ٹرمپ