وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت کرم کے معاملے پراجلاس ہوا جس میں چیف سیکرٹری، آئی جی پولیس، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت نے کرم میں اوچت، مندوری سمیت دیگر علاقوں میں شرپسندوں کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت کرم کے معاملے پراجلاس ہوا جس میں چیف سیکرٹری، آئی جی پولیس، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ ترجمان خیبر پختونخوا کے مطابق متعلقہ حکام کی جانب سے وزیر اعلیٰ کو آج کے ناخوشگوار واقعے پر بریفنگ دی گئی جبکہ علی امین گنڈاپور نے گاڑیوں کے قافلوں پر فائرنگ اور لوٹ مار کے واقعات کی مذمت کی۔

اجلاس میں کرم کے علاقے اوچت، مندوری سمیت دیگر علاقوں کو شرپسندوں سے پاک کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور متعلقہ حکام کو ان علاقوں میں موجود شرپسندوں کے خلاف بلاتفریق اور سخت کارروائی عمل میں لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ شرپسندوں کے خلاف مؤثر کارروائیوں کیلئے ان مقامات سے آبادی کو نکالا جائے گا اور مقدمات میں نامزد ملزمان کی فوری گرفتاری عمل میں لائی جائے گی، علاقے میں موجود شر پسندوں کے خلاف سخت کارروائی کیلئے سول انتظامیہ اور پولیس کو لیڈ رول دیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: چیف سیکرٹری متعلقہ حکام

پڑھیں:

خیبر پختونخوا میں گداگری کی روک تھام کیلئے سخت قانون سازی کا فیصلہ

وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ کی طرف سے چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کو باضابطہ مراسلہ ارسال کیا گیا ہے جس میں "خیبر پختونخوا ویگرنسی کنٹرول اینڈ ری ہیبیلیٹیشن ایکٹ" کا مسودہ تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے صوبے میں بڑھتی ہوئی پیشہ وررانہ گداگری کے مسئلے کا نوٹس لیتے ہوئے پیشہ ور گداگری کی موثر روک تھام اور شہریوں کو محفوظ ماحول کی فراہمی کے لئے باقاعدہ قانون سازی کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ کی طرف سے چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کو باضابطہ مراسلہ ارسال کیا گیا ہے جس میں "خیبر پختونخوا ویگرنسی کنٹرول اینڈ ری ہیبیلیٹیشن ایکٹ" کا مسودہ تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ قانون سازی کا مقصد بچوں اور معذور افراد سے جبراً بھیک منگوانے کے عمل اور استحصال پر مبنی مجرمانہ سرگرمیوں کو کنٹرول کرنا ہے۔

مراسلے میں مجوزہ قانون سازی اور متعلقہ امور کے لیے سیکرٹری سوشل ویلفیئر کی سربراہی میں ملٹی ڈیپارٹمنٹل کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی گئی ہے اور واضح کیا گیا ہے کہ اس کمیٹی میں قانون، بلدیات، پولیس، چائلڈ پروٹیکشن کمیشن، ادارہ برائے اعداد و شمار، کمشنر و ڈپٹی کمشنر پشاور، این جی اوز اور سول سوسائٹی کی نمائندگی یقنی بنائی جائے۔ کمیٹی تیس دنوں کے اندر قانون کا مسودہ اور آپریشنل اینڈ انفورسمنٹ فریم ورک پیش کرے گی۔

مراسلے میں مزید ہدایت کی گئی ہے کہ مجوزہ قانون میں چائلڈ اینڈ فورسڈ بیگری، پیشہ ورانہ گداگری، وگرینسی اور دیگر سرگرمیوں کی واضح درجہ بندی کی جائے، بچوں، معذور اور نشے کے عادی افراد کو بھیک مانگنے کے لیے استعمال کرنے کے خلاف سزاوں کا تعین کیا جائے، نیز پیشہ ورانہ گداگری کو فروغ دینے والے گروہوں سے تعاون کرنے یا انہیں پناہ دینے کو جرم قرار دیا جائے۔

اسی طرح شہریوں کی نقل وحرکت میں رکاوٹ بننے یا انہیں ہراساں کرنے والے پیشہ ور بھکاریوں کے لیے بھی سزا کا تعین کرنے کی ہدایت کی گئی اور کہا گیا ہے کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کی گرفتاری اور کیسز پراسس کرنے کے لیے پولیس، سوشل ویلفیئر اور لوکل گورنمنٹ کے نامزد افسران کو اختیار دیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • پی آئی سی میں زائدالمیعاد اسٹنٹس کا معاملہ، ذمہ داروں کیخلاف محکمانہ کارروائی ہوچکی، وزیر صحت پنجاب
  • بے دخل بھکاریوں کیخلاف دہشت گردی کے مقدمات چلانے کا فیصلہ
  • اسلام آباد، پنجاب اور خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے، عوام میں خوف و ہراس
  • شانگلہ: پولیس کی گاڑیوں کے قریب ریموٹ کنٹرول بم دھماکا
  • قوانین کی خلاف ورزی کیخلاف زیرو ٹالرنس پر کارروائی جاری ہے ‘ ایڈیشنل آئی جی ٹریفک
  • پنجاب اور خیبر پختونخوا کے  کئی علاقوں میں زلزلہ
  • نان کسٹم پیڈ و چوری شدہ گاڑیوں کیخلاف پہلی بار ایکسائز، کسٹم اور پولیس کا مشترکہ کریک ڈاؤن کا آغاز
  • لاہور سمیت کئی علاقوں میں بارشیں، موسم خوشگوار ہوگیا
  • کے پی حکومت کا صوبے کو ’ہارڈ ایریا‘ ڈیکلیئر کرنے کا مطالبہ
  • خیبر پختونخوا میں گداگری کی روک تھام کیلئے سخت قانون سازی کا فیصلہ