کراچی میں ٹریفک حادثات، امن و امان پر وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کانفرنس بلا لی
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ— فائل فوٹو
کراچی میں ٹریفک حادثات و امن و امان کے معاملے پر وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کانفرنس بلا لی۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ کی سیاسی جماعتوں کی کانفرنس میں ایم کیو ایم پاکستان بھی شرکت کرے گی۔
اس حوالے سے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے کہا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ سندھ نے خاص طور پر مدعو کیا ہے۔
کانفرنس میں ایم کیو ایم سے فاروق ستار، علی خورشیدی، طحہٰ احمد اور دیگر شرکت کریں گے۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ کراچی میں ایک اور شہری کی ڈمپر سے موت انتظامیہ کے ماتھے پر داغ ہے۔
فاروق ستار نے کہا ہے کہ کانفرنس میں ڈمپر حادثات اور اس سے متعلق مسائل پر بات چیت ہو گی۔
ذرائع کے مطابق کانفرنس میں عوامی نیشنل پارٹی اور دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی بھی شرکت متوقع ہے جبکہ اس کانفرنس میں پولیس کے اعلیٰ حکام بھی شرکت کریں گے۔
ٹریفک حادثات میں 116 افراد جاں بحقدوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ رواں سال کراچی میں مختلف ٹریفک حادثات میں 116 افراد جاں بحق اور 1303 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں 84 مرد، 16 خواتین، 12 بچے اور 4 بچیاں شامل ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ٹریفک حادثات کانفرنس میں کراچی میں
پڑھیں:
ڈمپر جلانے پر پہلے بھی گرفتاریاں ہوئی تھیں، اب بھی ہوئی ہیں، ترجمان حکومتِ سندھ
ایک بیان میں ترجمان حکومتِ سندھ نے کہا ہے کہ حکومت کے ساتھ ساتھ شہریوں کو بھی اپنی ذمہ داری ادا کرنی چاہیئے، ٹریفک پولیس کو پابند کیا گیا ہے کہ فٹنس سرٹیفکیٹ چیک کرنا ہے، 250 کے قریب ہیوی ٹریفک وہیکلز کو فٹنس سرٹیفکیٹ نہ ہونے پر بند کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت کے ترجمان سمعتا افضال نے کہا ہے کہ ڈمپر جلانے پر پہلے بھی گرفتاریاں ہوئی تھیں، اب بھی ہوئی ہیں۔ ترجمان حکومتِ سندھ اور رہنما پاکستان پیپلز پارٹی سمعتا افضال نے کہا ہے کہ حکومت کے ساتھ ساتھ شہریوں کو بھی اپنی ذمہ داری ادا کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ٹریفک پولیس کو پابند کیا گیا ہے کہ فٹنس سرٹیفکیٹ چیک کرنا ہے۔ انہوں نے بتایا ہے کہ 250 کے قریب ہیوی ٹریفک وہیکلز کو فٹنس سرٹیفکیٹ نہ ہونے پر بند کیا گیا ہے۔ سمعتا افضال سید نے کہا ہے کہ قانون اپنی جگہ موجود ہے، ہمیں اس پر عمل درآمد یقینی بنانا ہے۔