3 سال میں انسانی اسمگلنگ میں ملوث 51 ایف آئی اے اہلکار برطرف
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
---فائل فوٹو
گزشتہ 3 سال میں انسانی اسمگلنگ میں ملوث 51 ایف آئی اے اہلکار برطرف ہوئے، 2022ء میں 6، 2023ء میں 4 اور 2024ء میں 41 ایف آئی اے اہلکار برطرف کیے گئے۔
وزارتِ داخلہ نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ایف آئی اے کے اہلکاروں کے خلاف عمل میں لائی گئی کارروائیوں سے متعلق تحریری جواب سینیٹ کے اجلاس میں جمع کروا دیا۔
وزارتِ داخلہ کے مطابق انسانی اسمگلنگ میں ملوث ایف آئی اے اہلکاروں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں، جون 2023ء کے کشتی حادثے کے بعد 7 مقدمات درج ہوئے اور 27 ایف آئی اے اہلکار گرفتار ہوئے۔
وفاقی کابینہ نے نیشنل سائبر کرائمز انویسٹی گیشن ایجنسی رولز کی منظوری دے دی۔
تحریری جواب کے مطابق انسانی اسمگلنگ میں ملوث اہلکاروں کے خلاف 110 محکمہ جاتی کارروائیاں شروع کی گئیں۔
وزارتِ داخلہ نے بتایا ہے کہ ایف آئی اے کے 48 اہلکاروں کو ملازمت سے برطرف کیا گیا، ایف آئی اے کے 2 اہلکاروں کو جبری ریٹائر جبکہ 13 اہلکاروں کو معمولی سزائیں دی گئی ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: انسانی اسمگلنگ میں ملوث ایف آئی اے اہلکار
پڑھیں:
اسرائیلی فوج غزہ جنگ سے تنگ آگئی، سیکڑوں اہلکاروں نے حکومت کو خط لکھ دیا
اسرائیلی حکومت کو غزہ جنگ پر اسرائیلی عوام کے احتجاج کے بعد فوجی اہلکاروں کی جانب سے بھی بیزاری اور تنقید کاسامنا ہے۔
اسرائیلی ائیر فور س کے ایک ہزار سے زائد ریزرو فوجیوں نے غزہ جنگ ختم کرنے کے لیے حکومت کو کھلا خط لکھ دیا ہے۔
اسرائیلی فوجیوں کے خط نے اسرائیلی حکومت کی جنگی پالیسی اور نیتن یاہو کے فیصلوں کو دنیا کے سامنے چیلنج کر کے اسرائیلی کی ساکھ کو مزید برباد کر دیا۔
خط میں تمام یرغمالیوں کو واپس لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ غزہ جنگ ملکی سلامتی کے بجائے سیاسی و ذاتی مفادات کے لیے لڑی جا رہی ہے، فوج کی پالیسی واضح ہے کہ یہ سیاست کے لیے جنگیں نہیں کرتی۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کے بدنام زمانہ انٹیلی جنس یونٹ ’یونٹ 8200‘ کے 250 سے زائد سابق اہلکاروں نے بھی اس خط کی حمایت کی ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے بتانا ہے اسرائیلی بحریہ کے 150 سے زائد سابق اہلکاروں نے بھی حکومت کو خط لکھ کر غزہ جنگ ختم کرنے اور یرغمالیوں کو واپس لانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسرائیلی فوج میں خدمات انجام دینے والے درجنوں ریزرو ڈاکٹروں نے اسرائیلی وزیر دفاع، آرمی چیف اور فوج کے چیف میڈیکل آفیسر کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ 7 اکتوبر کے حملے کے بعد انہوں نے اپنے ملک کی خاطر خدمات انجام دیں لیکن جنگ کو 550 روز گزرنے کے بعد انہیں لگتا ہے کہ یہ جنگ ذاتی اور سیاسی مقاصد کے لیے لڑی جارہی ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے خط لکھنےوالے فوجیوں کو شدت پسند گروپ قرار دیتے ہوئے انہیں ملازمت سے برطرف کرنے کی دھمکی دی ہے۔