اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ قرضوں کی بجائے سرمایہ کاری اور شراکت داری ہماری ترجیح ہے، پاکستان کا ادارہ جاتی و معاشی اصلاحات کا پروگرام تیزی سے جاری ہے، معیشت صحیح سمت  اور ترقی کی جانب گامزن ہے، کرپشن کو کنٹرول کرنے کیلئے نظام میں شفافیت لا رہے ہیں، عالمی بینک کے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے تحت پاکستان میں 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہو گی۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے ان خیالات کا اظہار عالمی بینک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے پیر کو وزیراعظم سے یہاں ملاقات کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ عالمی بینک اور پاکستان کی شراکت داری گزشتہ سات دہائیوں پر محیط ہے، عالمی بینک کے تعاون سے پاکستان میں ملکی تعمیر و ترقی کے حوالے سے متعدد بڑے منصوبے تعمیر ہوئے جنہوں نے پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ پاکستان نے عالمی بینک کے ساتھ شراکت داری سے استفادہ کیا، عالمی بینک نے 2022ء  کے سیلاب کے دوران پاکستان میں متاثرہ لوگوں کی بھرپور مدد کی، عالمی بینک کے حالیہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے تحت پاکستان میں 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی جو خوش آئند ہے،20 ارب ڈالر سے پاکستان میں صحت، تعلیم، ترقیِ نوجوانان اور دیگر سماجی شعبوں میں مختلف منصوبوں سے ترقی کا نیا باب کھلے گا۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ آئی ایف سی کے تحت پاکستان کے نجی شعبے میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے ملکی معیشت کا پہیہ تیزی سے گھومے گا، عالمی بینک کے حکومت کی پالیسیوں پر اعتماد کے شکر گزار ہیں، پاکستان کا ادارہ جاتی و معاشی اصلاحات کا پروگرام تیزی سے جاری ہے، معیشت صحیح سمت  اور ترقی کی جانب گامزن ہے، معیشت کی پائیدار ترقی کیلئے ابھی مزید سفر طے کرنا ہے۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ معیشت کی بہتری کا سہرا ٹیم کی کوششوں کو جاتا ہے، ملکی برآمدات، ترسیلات زر میں اضافہ ہو رہا ہے، شرح سود کم ہونے سے پیداواری شعبے میں سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے، کرپشن کو کنٹرول کرنے کیلئے نظام میں شفافیت لا رہے ہیں۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ بجلی کے شعبے کی اصلاحات سے بجلی کی بلاتعطل فراہمی اور خسارے میں کمی لا رہے ہیں، ایس آئی ایف سی کی بدولت ملک میں سرمایہ کاری کے لئے پر کشش ماحول فراہم کیا گیا ہے جو تمام سٹیک ہولڈرز کی شرکت کے منفرد نظام کے تحت کام کرتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ قرضوں کی بجائے سرمایہ کاری اور شراکت داری ترجیح ہے۔ وفد کے شرکاء نے پاکستان کے جاری اصلاحاتی پروگرام پر عملدرآمد کی تعریف کی اور کہا کہ حکومت کے جاری اصلاحات کے پروگرام کے مثبت نتائج موصول ہو رہے ہیں جو خوش آئند امر ہے۔ وزیرِاعظم کی قیادت میں پاکستان کی معاشی اصلاحات کا سفر تیزی سے جاری ہے۔ وفد نے حکومت کے توانائی، صنعت و برآمدات، نجکاری، محصولات و دیگر شعبوں میں اصلاحاتی اقدامات کو سراہا۔ ورلڈ بینک کے 9  ایگزیکٹو ڈائریکٹرز پاکستان کے دورے پر ہیں اور وہ ورلڈ بینک میں دنیا کے مختلف ممالک کے پورٹ فولیو کے نگران ہیں۔ وفد پاکستان میں معاشی ترقی کے منصوبوں اور سرمایہ کاری کے بارے میں تبادلہ خیال کرے گا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے ملک میں مہنگائی مزید کم کرنے کی نوید سنا دی۔ شہباز شریف نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملکی معیشت کو ٹھیک کرنے کے لیے دن رات محنت کی ہے، مگر ابھی مزید محنت درکار ہے۔ آہستہ آہستہ عوام کو بہتر معیشت کے ثمرات مل رہے ہیں۔ ہم نے حکومت کی بہتری کے لیے اقدامات کیے اور سفارشی کلچر کو ختم کرنے کی کوشش کی۔  وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سیاسی جھگڑوں سے نفرت پھیلتی ہے، جو ملک کے لیے نقصان دہ ہے۔ پی ٹی آئی کے دور میں نفرت کا کلچر پروان چڑھا، جس نے ملک کو نقصان پہنچایا۔ باہمی اتفاق و اتحاد سے ہی ملک کو ترقی دی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کی شرح سنگل ڈیجیٹ پر آ گئی ہے۔ بینکوں کا مارک اپ ریٹ بہتر ہوا ہے، آنے والے دنوں میں مہنگائی کا گراف مزید کم ہو گا۔ اس کامیابی میں پوری ٹیم کی کاوش شامل ہے۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سرکاری افسران کو بھی دن رات محنت کرنا ہوگی۔ ملک کی ترقی کے لیے ہر سٹیک ہولڈر کو خلوص نیت سے کام کرنا ہو گا۔ فوج ملکی سلامتی کے لیے جانوں کی قربانیاں دے رہی ہے۔اسلام آباد سے خبر نگار خصوصی کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے پروفیسر ساجد میر کو ساتویں مرتبہ متفقہ طور پر جمعیت اہل حدیث کا امیر منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے۔ وزیر اعظم نے پروفیسر ساجد میر کو جمعیت کے قیادت سنبھالنے پر نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: وزیر اعظم نے کہا کہ معاشی اصلاحات کا شہباز شریف نے عالمی بینک کے تیزی سے جاری پاکستان میں سرمایہ کاری شراکت داری ارب ڈالر رہے ہیں کرنے کی کے لیے کے تحت

پڑھیں:

بحرینی وفد کو سرمایہ کاری کی دعوت: وزیراعظم کی چیف جسٹس سے ملاقات، ٹیکس کیسز جلد نمٹانے کی استدعا

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے چیف جسٹس آف پاکستان یحیی آفریدی سے چیف جسٹس ہائوس میں ملاقات کی ہے۔ ملاقات میں وزیر اعظم نے ملکی معاشی صورتحال اور معاشی و سکیورٹی چیلنجز پر بھی گفتگو کی۔ وزیر اعظم نے چیف جسٹس کو اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ بدھ کو وزیراعظم آفس کے پریس ونگ سے جاری کردہ بیان کے مطابق وزیر اعظم نے چیف جسٹس کے  جنوبی پنجاب، اندرون سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے دور دراز علاقوں کا دورہ کرنے اور ملک میں انصاف کی موثر و بروقت فراہمی کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے اقدام کو سراہا۔ ملاقات میں وزیر اعظم نے ملکی معاشی صورتحال اور معاشی و سکیورٹی چیلنجز پر بھی گفتگو کی۔ وزیر اعظم نے ملک کی مختلف عدالتوں میں طویل مدت سے زیر التواء  ٹیکس تنازعات کے حوالے سے آگاہ کیا۔ وزیر اعظم نے چیف جسٹس سے ان کیسز میں میرٹ پر جلد فیصلوں کی استدعا کی۔  چیف جسٹس نے وزیر اعظم سے نظام انصاف میں بہتری لانے کیلئے تجاویز بھی مانگ لیں۔ اس موقع پر چیف جسٹس یحیی آفریدی نے وزیر اعظم کی جانب سے نظام انصاف کی بہتری کیلئے کی گئی گفتگو کا خیر مقدم کیا۔ وزیر اعظم نے چیف جسٹس کو لاپتہ افراد کے حوالے سے موثر اقدامات میں تیزی لانے کی بھی یقین دہانی کرائی۔ ملاقات میں وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان، رجسٹرار سپریم کورٹ محمد سلیم خان، سیکرٹری لاء  اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان تنزیلہ صباحت بھی  شریک تھے۔ علاوہ ازیں نوائے وقت رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی دعوت پر وزیراعظم شہباز شریف نے چیف جسٹس سے ملاقات کی۔ ملاقات چیف جسٹس کے ریفارمز ایجنڈے کا حصہ ہے۔ چیف جسٹس نے عدالتی پالیسی ساز کمیٹی اجلاس کا ایجنڈا بھیج کر تجاویز مانگی تھیں۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے وزیراعظم سے گفتگو میں کہا کہ عدالتی پالیسی سازی پر اپوزیشن کو بھی اعتماد میں لوں گا۔ اپوزیشن سے بھی تجاویز لیں گے تاکہ اصلاحات غیر متنازع اور پائیدار ہوں۔ وزیراعظم کے ہمراہ وزیر قانون  اعظم نذیر تارڑ، وفاقی وزیر احد چیمہ، رجسٹرار سپریم کورٹ، سیکرٹری لاء اینڈ جسٹس کمشن بھی ملاقات میں شریک ہوئے۔ چیف جسٹس کی جانب سے وزیراعظم کو اعزازی شیلڈ بھی پیش کی گئی۔
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف نے بحرین کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دے دی۔ وزیراعظم سے بحرین کی مجلس النواب کے سپیکر احمد بن سلمان ال مسالم کی قیادت میں11 رکنی پارلیمانی وفد نے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے بحرین کے فرمانروا عزت مآب حمد بن عیسیٰ بن سلمان الخلیفہ کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ شہباز شریف نے پاکستان اور بحرین کے موجودہ تجارتی حجم کو مزید بڑھانے پر زور دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور بحرین کے برادرانہ تعلقات انتہائی مضبوط اور مشترکہ عقیدے، تاریخ و ثقافت پر مبنی ہیں، عوامی رابطوں کو مزید بڑھانے کیلئے پارلیمانی وفود کے تبادلے انتہائی اہم ہیں۔ ایسے اقدامات سے دونوں برادر ممالک کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ شہباز شریف نے بحرین کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت بھی دی۔ ان کا کہنا تھا کہ بحرین میں موجود پاکستانی مختلف شعبوں میں انتہائی اہم خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ پاکستان، بحرین اور پوری امت مسلمہ غزہ اور فلسطین میں اپنے بھائیوں اور بہنوں کی امداد کیلئے اپنی کوششیں تیز کریں۔ ملاقات میں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، معاون خصوصی طارق فاطمی اور اعلیٰ سرکاری حکام بھی موجود تھے۔ علاوہ ازیں  وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان میں ڈیجیٹل کرنسی کو ریگولیٹ کرنے پر مشاورت جاری ہے۔ اقتصادی مشاورتی کونسل کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت میں ہوا، جس میں کونسل ارکان نے حکومتی پالیسیوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے مستقبل کے لیے تجاویز دیں، جس کا وزیر اعظم نے خیر مقدم کیا۔ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ معاشی استحکام فرد واحد نہیں، بلکہ پوری ٹیم کی کاوشوں کی بدولت ممکن ہوا۔ معیشت کی پائیدار ترقی کے حوالے سے مزید محنت کے لیے پر عزم ہیں۔ خطے میں تجارت کے فروغ کی موجودہ استعداد سے بھرپور فائدہ اٹھائیں گے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مقامی صنعت کو اس قابل بنائیں گے کہ ہماری برآمدات بین الاقوامی مارکیٹ میں مقابلہ کر سکیں۔ صنعت، زراعت آئی ٹی کی ترقی، روزگار کی فراہمی اور برآمدات میں اضافہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔ ملک میں گرین ڈیٹا سینٹرز کے قیام کیلئے بھی حکومت کوشاں ہے۔ ملک میں ٹیلی کمیونی کیشن سروسز کی بہتری اور دْور دراز علاقوں تک انٹرنیٹ کی رسائی سے آئی ٹی برآمدات اور فری لانسرز کی تعداد میں اضافے کے لیے کوشاں ہیں۔ اسی طرح ڈیجیٹل کرنسی کو ریگیولیٹ کرنے کے حوالے سے بھی مشاورت جاری ہے۔ اجلاس میں جہانگیر خان ترین، ثاقب شیرازی، شہزاد سلیم، مصدق ذوالقرنین، ڈاکٹر اعجاز نبی، آصف پیر، زید بشیر اور سلمان احمد کے علاوہ وفاقی وزراء احسن اقبال، رانا تنویر حسین، جام کمال خان، احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، وزیرِ مملکت علی پرویز ملک، وزیرِ اعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کا آئین، اسلامی اصولوں کے مطابق بلا امتیاز سب کے لیے سماجی انصاف اور مساوات کی ضمانت دیتا ہے، حکومت نے 'اڑان پاکستان' پروگرام کے تحت سماجی انصاف کے بین الاقوامی دن کے مقاصد کے ساتھ ہم آہنگ، مساوات، اخلاقیات اور لوگوں کو بااختیار بنانے پر زور دینے کے لیے متعدد موثر اقدامات کا آغاز کیا ہے۔ سماجی انصاف کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ 20 فروری کو ہم سماجی انصاف کا عالمی دن مناتے ہیں تاکہ دنیا بھر کے تمام لوگوں کے لیے مساوات، انصاف اور وقار کو فروغ دیا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • سٹیٹ بینک معاشی استحکام کے ساتھ مالیاتی ریلیف کو متوازن کرنے کے لیے محتاط راستے پر گامزن ہے. ویلتھ پاک
  • بحرینی وفد کو سرمایہ کاری کی دعوت: وزیراعظم کی چیف جسٹس سے ملاقات، ٹیکس کیسز جلد نمٹانے کی استدعا
  • وزیر خزانہ سے عالمی بنک کے وفد کی ملاقات: اصلاحات کو سراہا، اقتصادی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے تعاون کا اعلان
  • 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری،عالمی بینک کے وفد کااہم دورہ پاکستان
  • وزیر خزانہ نے عالمی بینک کے وفد کو حکومتی اصلاحاتی ایجنڈے سے آگاہ کر دیا
  • ورلڈ بینک کے وفد نے معاشی ترقی کے حوالے سے اشاریوں کی تعریف کی، وزیراعظم شہباز شریف
  • پاکستان کو اپنی اقتصادی اصلاحات میں رہنمائی مل سکتی ہے: وزیرخزانہ
  • ورلڈ بینک کے وفد کا دورہ پاکستان خوش آئند ہے،امان پراچہ
  • احسن اقبال سے عالمی بینک کے وفد کی ملاقات، معاشی تعاون کو مزید مستحکم بنانے پر گفتگو