ورلڈ بینک کے تحت پاکستان میں 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری؛ وزیراعظم کا اظہار تشکر
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیراعظم شہباز شریف نے ورلڈ بینک کے تحت پاکستان میں 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پر تشکر کا اظہار کرتے ہوئے اسے خوش آئند قرار دیا ہے۔
پرائم منسٹر آفس پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف سے عالمی بینک کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹرز کے وفد نے ملاقات کی، جس میں وزیراعظم نے وفد کی پاکستان آمد پر خیر مقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی بینک اور پاکستان کی شراکت داری گزشتہ 7دہائیوں ہر محیط ہے۔ عالمی بینک کے تعاون سے پاکستان میں تعمیر و ترقی کے حوالے سے متعدد بڑے منصوبے بنے، جنہوں نے ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے عالمی بینک کے ساتھ شراکت داری سے استفادہ کیا ہے۔عالمی بینک نے 2022 کے سیلاب کے دوران پاکستان میں متاثرہ لوگوں کی بھرپور مدد کی۔ عالمی بینک کے حالیہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے تحت پاکستان میں 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی، جو خوش آئند ہے۔
انہوں نے کہا کہ 20 ارب ڈالر سے پاکستان میں صحت، تعلیم، ترقیِ نواجوانان اور دیگر سماجی شعبوں میں مختلف منصوبوں سے ترقی کا نیا باب کھلے گا۔ آئی ایف سی کے تحت پاکستان کے نجی شعبے میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے ملکی معیشت کا پہیہ تیزی سے گھومے گا۔ ہم عالمی بینک کے حکومت کی پالیسیوں پر اعتماد کے شکر گزار ہیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کا ادارہ جاتی و معاشی اصلاحات کا پروگرام تیزی سے جاری ہے۔ ملک کی معیشت صحیح سمت اور ترقی کی جانب گامزن ہے۔ ملکی معیشت کی پائیدار ترقی کے لیے ابھی مزید سفر طے کرنا ہے۔ معیشت کی بہتری کا سہرا ٹیم کی کوششوں کو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملکی برآمدات، ترسیلات زر میں اضافہ ہو رہا ہے۔ شرح سود کم ہونے سے پیدواری شعبے میں سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے۔ کرپشن کو کنٹرول کرنے کے لیے نظام میں شفافیت لا رہے ہیں۔ ایف بی آر کی اصلاحات میں ڈیجیٹائیزیشن پر کام ترجیحی بنیادوں پر جاری ہے جب کہ بجلی شعبے کی اصلاحات سے بجلی کی بلاتعطل فراہمی اور خسارے میں کمی لا رہے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کی بدولت ملک میں سرمایہ کاری کے لیے پر کشش ماحول فراہم کیا گیا ہے، جو تمام اسٹیک ہولڈرز کی شرکت کے منفرد نظام کے تحت کام کرتا ہے۔ حکومت نے قرضوں کے بجائے سرمایہ کاری اور شراکت داری ترجیح ہے۔
عالمی بینک کے وفد نے پاکستان کے جاری اصلاحاتی پروگرام پر عملدرآمد کی تعریف کی اور کہا کہ پاکستان میں حکومت کے جاری اصلاحات کے پروگرام کے مثبت نتائج موصول ہو رہے ہیں، جو خوش آئند امر ہے۔ وزیرِاعظم کی قیادت میں پاکستان کی معاشی اصلاحات کا سفر تیزی سے جاری ہے۔
وفد نے حکومت کے توانائی، صنعت و برآمدات، نجکاری، محصولات و دیگر شعبوں میں اصلاحاتی اقدامات کی تعریف کی۔
یاد رہے کہ ورلڈ بینک کے نو (9 )ایگزیکٹیو ڈائریکٹرز پاکستان کے دورے پر آئے ہیں اور وہ ورلڈ بینک میں دنیا کے مختلف ممالک کے پورٹ فولیو کے نگران ہیں۔ وفد پاکستان میں معاشی ترقی کے منصوبوں اور سرمایہ کاری کے بارے میں تبادلہ خیال کرے گا۔
اجلاس میں وفاقی وزرا احسن اقبال، احد خان چیمہ، سردار اویس خان لغاری، ڈاکٹر مصدق ملک، وزرا مملکت علی پرویز ملک، شیزہ فاطمہ خواجہ، وزیرِ اعظم کی کوآرڈینیٹر رومینہ خورشید عالم، سینیٹر شیری رحمن، رکن قومی اسمبلی نفیسہ شاہ، وزیرِ اعظم کی نمائندہ برائے پولیو پروگرام عائشہ رضا فاروق اور متعلقہ اعلی حکام نے بھی شرکت کی۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے تحت پاکستان عالمی بینک کے پاکستان میں شہباز شریف ورلڈ بینک نے کہا کہ
پڑھیں:
حکومت نے معاشی استحکام حاصل کر لیا، جو منزل نہیں بلکہ ترقی کی بنیاد ہے، وزیر خزانہ
اسلام آباد: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت مستقبل کی ترقی بارے حکمتِ عملی پر مکمل طور پر کاربند ہے، پالیسی کے تحت غیر ملکی سرمایہ کاریوں کو سہولت فراہم کی جا رہی، پالیسی اہم شعبوں میں برآمدی استعداد پیدا کرنے میں معاون ہوں، حکومت وفاقی بجٹ کو زمینی حقائق کے مطابق تشکیل دے گی، حکومت نے معاشی استحکام حاصل کر لیا ہے، استحکام کو ایک منزل نہیں بلکہ ایک بنیاد کے طور پر دیکھنا چاہیے۔
وفاقی حکومت نے پائیدار اقتصادی ترقی، برآمدات کے فروغ اور سرمایہ کاری میں اضافے کے لیے حقیقت پسندانہ اور جامع پالیسی سازی کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ اس سلسلے میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں ترجیحی شعبہ جات میں قرضوں کی فراہمی، مالیاتی سہولیات اور پالیسی سازی پر تفصیلی غور کیا گیا۔
اجلاس میں اسٹیٹ بینک، پاکستان بینکس ایسوسی ایشن اور معروف بینکوں کے نمائندگان نے شرکت کی۔ پاکستان بینکس ایسوسی ایشن کے چیئرمین ظفر مسعود نے معاشی ٹیم کو زرعی شعبے، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار، اور ڈیجیٹل و ٹیکنالوجی کے شعبے میں سہولیات اور بینکنگ سیکٹر کے کردار پر تفصیلی بریفنگ دی۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اس موقع پر زور دیا کہ چھوٹے کسانوں کو بغیر ضمانت قرضے فراہم کیے جائیں تاکہ زرعی پیداوار میں اضافہ اور دیہی معیشت کو مستحکم کیا جا سکے۔ انہوں نے بینکنگ سیکٹر کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ برآمدات کے فروغ کے لیے بینکوں، پالیسی سازوں اور سرمایہ کاروں کے درمیان مربوط کوششوں کی اشد ضرورت ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت برآمدات پر مبنی اقتصادی احیاء اور مستقبل کی ترقی کے ایجنڈے پر مکمل طور پر کاربند ہے۔ پالیسی کے تحت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کی جا رہی ہے جبکہ اہم شعبوں میں برآمدی استعداد بڑھانے پر بھی توجہ دی جا رہی ہے۔
انہوں نے حالیہ سرمایہ کاروں کی دلچسپی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ منرلز سمٹ میں ملکی سرمایہ کاروں نے اعلیٰ قدر کے منصوبوں میں دلچسپی کا مظاہرہ کیا، جو اقتصادی اعتماد کی علامت ہے۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ رواں سال بجٹ سازی کا عمل قبل از وقت شروع کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے روایتی طریقہ کار سے ہٹتے ہوئے مختلف چیمبرز آف کامرس کا دورہ کیا تاکہ شراکت داروں سے براہ راست تجاویز حاصل کی جا سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت آئندہ وفاقی بجٹ کو زمینی حقائق اور شراکت داروں کی ضروریات کے مطابق تشکیل دے گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے معاشی استحکام حاصل کر لیا ہے، تاہم استحکام کو ایک منزل کے بجائے ایک بنیاد کے طور پر دیکھا جانا چاہیے جس پر ترقی اور خوشحالی کی عمارت تعمیر کی جائے گی۔