تاوان کیلیے اغوا کی جانے والی خاتون کی تشدد زدہ لاش برآمد
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
سندھ رینجرزاوراینٹی وائیلنٹ کرائم سیل نے انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر سرجانی ٹاؤن گلشن نور میں مشترکہ کارروائی کرتے ہوئےاغواء برائے تاوان میں ملوث 2 ملزمان کوگرفتارکرکے مغوی خاتون کی لاش برآمد کر لی۔
سندھ رینجرز اوراینٹی وائیلنٹ کرائم سیل نے انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر سرجانی ٹاؤن گلشن نور میں مشترکہ کارروائی کرتے ہوئےاغواء برائے تاوان میں ملوث 2 ملزمان وسیم رضااور نکس کو گرفتار کر کے مغوی خاتون کی لاش برآمد کرلی جسے ملزمان نے تاوان کی غرض سے اغواء کرنے کے بعد بے دردی سے قتل کر دیا تھا۔
ترجمان کے مطابق سندھ رینجرزکو اطلاع موصول ہوئی کہ چند اغواء کاروں نے ایک سحر فاطمہ نامی خاتون کو گلبرگ ٹاؤن سے اغواء کرکے ایک کروڑ روپے تاوان طلب کر رہے ہیں۔ جس پر سندھ رینجرزاوراینٹی وائیلنٹ کرائم سیل نے خفیہ معلومات کی بنیاد پر مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے اغواء کاری میں ملوث 2 ملزمان وسیم رضااور نکس کو گلشن نور سرجانی ٹاؤن سے گرفتارکرلیا۔
ابتدائی تفتیش کے دوران ملزمان نے انکشاف کیا ہے کہ 15 فروری کوملزمان نے سحر فاطمہ نامی خاتون کو تاوان کی غرض سے اغواء کرکے حسن بروہی گوٹھ سرجانی ٹاؤن میں ایک کرائے کے مکان میں رکھا اور مغوی خاتون کے ہاتھ پاؤں باندھ کرویڈیو بنا کرمغویہ کے والد کو بھجوائی اورایک کروڑ روپے تاوان طلب کیا۔ تاوان نہ ملنے کی صورت میں ملزمان نے مغوی خاتون کو بے دردی سے قتل کر دیا۔ ملزمان کی نشاندہی پر مغویہ خاتون کی لاش حسن بروہی گوٹھ میں واقع ایک گھرسے برآمد کرلی۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔واقعہ کی ایف آئی آرتھانہ یوسف پلازہ ڈسٹرکٹ سینٹرل میں درج ہے۔گرفتارملزمان کو مزید قانونی کاروائی کے لیے اینٹی وائیلنٹ کرائم سیل کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وائیلنٹ کرائم سیل مغوی خاتون خاتون کی کر دیا
پڑھیں:
کوئٹہ جانے والی بولان میل جیکب آباد پر روک دی گئی، مسافر رُل گئے
ریلوے انتظامیہ کراچی سے کوئٹہ جانے والی بولان میل کو منزل تک پہنچانے میں ناکام ہوگئی۔ سیکیورٹی کلیئرنس نہ ملنے کی وجہ سے ٹرین کو جیکب آباد ریلوے اسٹیشن پر روک دیا گیا، جس کے باعث سینکڑوں مسافروں کو درمیان سفر ہی میں اتار دیا گیا۔
بولان میل کو جیسے ہی جیکب آباد ریلوے اسٹیشن پر روکا گیا، مسافروں میں بے چینی پھیل گئی۔ مرد، خواتین اور بچے شدید پریشانی کا شکار ہوئے، جنہیں نہ صرف کوئٹہ کے لیے سفر ادھورا چھوڑنا پڑا بلکہ مقامی سطح پر متبادل ٹرانسپورٹ بھی میسر نہ آ سکی۔
ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ ٹرین کو سیکیورٹی کلیئرنس نہ ملنے کے باعث روکا گیا ہے اور فی الحال اسے آگے بڑھنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔
دوسری جانب مسافروں نے الزام عائد کیا ہے کہ ریلوے انتظامیہ نے کچھ لوگوں کو کرایہ واپس کیا جبکہ اکثریت کو تاحال ادائیگی نہیں کی گئی۔ مسافروں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت اور ریلوے ٹرینیں چلانے کے قابل نہیں تو عوام کو خواہ مخواہ پریشان کیوں کیا جا رہا ہے۔
مسافروں نے مطالبہ کیا ہے کہ کرایہ مکمل طور پر واپس کیا جائے اور آئندہ سفر کے لیے واضح اور محفوظ منصوبہ بندی کی جائے تاکہ عوام کو اس طرح کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
Post Views: 3