Jasarat News:
2025-04-15@06:27:47 GMT

مصطفی عامر قتل کیس، سماجی المیہ

اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT

مصطفی عامر قتل کیس، سماجی المیہ

کراچی کے علاقے ڈیفنس سے اغوا ہونے والے نوجوان مصطفی عامر کی مبینہ لاش حب سے ملنے کا واقعہ معاشرے کے بگاڑ کا ایک اور بھیانک مظہر ہے۔ یہ محض ایک قتل کا واقعہ نہیں بلکہ کئی سماجی نوعیت کے سوالات اٹھا رہا ہے، ہمارا سماج کس طرف جا رہا ہے؟ کیا اب دوستی بھی خطرناک ہو گئی ہے؟ پولیس تحقیقات کے مطابق، مصطفی اپنے دوست ارمغان کے گھر گیا، جہاں جھگڑے کے بعد اسے بے دردی سے قتل کر دیا گیا اور اس کی لاش کو حب لے جا کر جلا دیا گیا۔ اس کیس میں قتل کی وجوہات میں مختلف باتیں سامنے آئی ہیں، جن میں منشیات کے پیسے پر لڑائی، نیو ائر کے دوران دونوں میں جھگڑا، اور کسی لڑکی کے معاملے کو جھگڑے کی وجہ قرار دیا جا رہا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق، ملزم شیراز نے دورانِ تفتیش بتایا کہ ملزم ارمغان نے مصطفی کو بہانے سے گھر بلوایا اور وہاں لوہے کی راڈ سے تشدد کا نشانہ بنایا۔ مصطفی کو نیم بے ہوش کرنے کے بعد اس کے منہ پر ٹیپ باندھ دی گئی۔ مقتول مصطفی کی گاڑی میں شیراز اور ارمغان کیماڑی سے ہمدرد چوکی کے راستے حب پہنچے۔ حب میں دھوراجی سے دو کلومیٹر دور ایک پہاڑی کے قریب گاڑی روکی گئی۔ گاڑی کی ڈگی کھولی گئی تو مصطفی زندہ تھا، جس کے بعد ارمغان نے پٹرول چھڑک کر لائٹر سے آگ لگا دی۔ پولیس کے مطابق، مصطفی اور ارمغان دوست تھے، جبکہ شیراز بھی ان کا قریبی ساتھی تھا۔ ارمغان کی عمر 31 سال جبکہ مقتول مصطفی 23 سال کا تھا۔ اس کیس میں ایک مبینہ آڈیو ریکارڈنگ بھی سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے، جس میں مصطفی اپنے دوست کو بتا رہا ہے کہ وہ ارمغان کے پاس جا رہا ہے اور کہہ رہا ہے، ’’میں بھی اب اپنے حساب سے کھیلوں گا، ایسا ہی ہے تو میں بھی ایک طریقے سے کھیلوں گا اس کے ساتھ‘‘۔ اس آڈیو پیغام نے پولیس کی تفتیش پر کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ یہ واردات کسی مافیا یا پیشہ ور مجرموں نے نہیں بلکہ مصطفی کے اپنے ہی دوستوں نے انجام دی۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اتنی بے حسی، سفاکی اور جرائم کی یہ سنگین شکل ہمارے نوجوانوں میں کیوں بڑھ رہی ہے؟ پاکستان میں نوجوانوں کے جرائم میں ملوث ہونے کی شرح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق، میں ملک میں قتل اور پرتشدد واقعات میں 20 فی صد اضافہ دیکھنے میں آیا، جس میں زیادہ تر کیسز میں نوجوان مجرم یا متاثرہ فریق تھے۔ کراچی میں ہر سال اوسطاً 300 سے 400 افراد کو قتل کیا جاتا ہے، جن میں زیادہ تعداد 18 سے 30 سال کے افراد کی ہوتی ہے۔ کبھی دوستی اخلاص اور اعتماد کی علامت سمجھی جاتی تھی، لیکن حالیہ واقعات نے اس پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ مصطفی جیسے کئی نوجوان جنہیں اپنے دوستوں پر بھروسا تھا، وہی دوست ان کے قاتل بن گئے۔ ایسے حادثات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ ہمارے معاشرتی رویے کس قدر گر چکے ہیں۔ یہ بے رحمی اور تشدد کے بڑھنے کی کئی عوامل ہیں، ہمارے یہاں بچوں کو پیسہ کیسے کمانا ہے اس کی تربیت تو دی جارہی ہے لیکن اخلاقی تربیت کا فقدان ہے والدین اور تعلیمی ادارے نوجوانوں کو کردار سازی اور برداشت سکھانے میں ناکام ہو رہے ہیں۔ آن لائن دنیا میں تشدد اور بے حسی کو معمول بنا دیا گیا ہے، جس سے نوجوانوں کی حساسیت ختم ہو رہی ہے۔ کراچی سمیت ملک بھر میں نشے کی لت میں مبتلا نوجوانوں کی تعداد بڑھ رہی ہے، جو ان میں جرم کی طرف جھکاؤ پیدا کر رہی ہے۔ ہماری یہ نوجوان نسل قوم کی امید اور مستقبل ہے مگر افسوس کہ آج یہی نوجوان بے سمتی، مایوسی اور منفی سرگرمیوں میں ملوث ہوتے جا رہے ہیں۔ سماجی عدم توازن، طبقاتی فرق، بڑھتی ہوئی بے روزگاری، اور والدین کی عدم توجہی جیسے عوامل نے معاشرتی بگاڑ کو شدید کر دیا ہے۔ ہمارے یہاں دھوکا دہی، رشوت، اسمگلنگ، منشیات فروشی، اور قتل و غارت جیسے جرائم روز بروز بڑھتے جا رہے ہیں۔ مصطفی عامر کے اندوہناک قتل کی مثال اس معاشرتی بے حسی کی واضح علامت ہے، جہاں دوستوں کے درمیان معمولی جھگڑے کا نتیجہ بے دردی سے جان لینے پر منتج ہوتا ہے۔ اس کیس میں ملوث افراد کا پس منظر، ان کی سوچ، اور سفاکانہ طریقے سے قتل کر کے لاش کو جلانے کا عمل اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ مادیت پسندی اور بے راہ روی نے نوجوانوں کو کس حد تک سنگدل بنا دیا ہے۔ یہ محض ایک پولیس کیس نہیں بلکہ ایک اجتماعی المیہ ہے جس پر ہر ذی شعور فرد، خاندان، عالم دین، استاد، والدین اور حکمرانوں کو غور کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر ہم نے اپنے نوجوانوں کی اخلاقی تربیت اور ذہنی نشوونما کی طرف توجہ نہ دی تو ہمیں مزید ایسے ہی واقعات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ یہ وقت ہے کہ ہم سیاست سے ہٹ کر ان سنگین معاشرتی مسائل پر بھی توجہ دیں جو ہمارے مستقبل کو تاریکی میں دھکیل رہے ہیں۔ اگر ہم نے اپنے نوجوانوں کو یوں ہی بے سمت چھوڑ دیا اور ان کی اخلاقی بنیادوں کو مزید کمزور ہونے دیا، تو نہ صرف جرائم میں اضافہ ہوگا بلکہ کوئی بھی محفوظ نہیں رہے گا، سماج میں تھوڑا بہت بچا اعتماد بھی ختم ہو جائے گا۔ اب وقت ہے کہ ہم اپنی اجتماعی ذمے داریوں کو محسوس کریں، ورنہ وہ دن دور نہیں جب معاشرہ مکمل طور پر بدامنی اور بے حسی کا شکار ہو جائے گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے مطابق رہے ہیں رہا ہے رہی ہے قتل کی

پڑھیں:

ہانیہ عامر کی حسین لہنگا چولی میں تصاویر نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی: قیمت جان کر صارفین حیران رہ گئے

پاکستانی شوبز انڈسٹری کی خوبرو اور ہر دلعزیز اداکارہ ہانیہ عامر ایک بار پھر اپنے منفرد انداز اور خوبصورت لباس کے باعث سوشل میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گئی ہیں حال ہی میں اداکارہ نے انسٹاگرام پر ایک نئی پوسٹ شیئر کی ہے جس میں وہ حسین لہنگا چولی پہنے اپنی دلکش اداؤں کے ساتھ جلوہ گر ہوئیں جنہیں دیکھ کر نہ صرف ان کے مداح بلکہ فیشن کے دلدادہ افراد بھی داد دیے بغیر نہ رہ سکے اداکارہ ہانیہ عامر نجی زندگی میں بھی اپنی شوخی اور خوش مزاجی کے لیے جانی جاتی ہیں جس کا مظاہرہ وہ اکثر اوقات سوشل میڈیا پر تصویروں اور ویڈیوز کے ذریعے کرتی رہتی ہیں ان کا انسٹاگرام اکاؤنٹ ان کے دلکش انداز حسین شوٹس اور برانڈڈ فوٹوگرافی سے بھرا پڑا ہے جنہیں دیکھ کر مداحوں کے دل بے اختیار ہو جاتے ہیں اس بار ہانیہ نے جو لہنگا چولی زیب تن کی وہ بھارتی معروف کلاتھنگ برانڈ ماہیما ماہاجن کا شاہکار ہے جس کا رنگ روز ہے اور فیبرک میں اورگینزا استعمال کیا گیا ہے اس خوبصورت جوڑے پر فلورل پیٹرن کے ساتھ نفیس کام کیا گیا ہے جو اسے مزید حسین بناتا ہے دوپٹے سمیت پورا تھری پیس لباس سنہرے سمیت مختلف شیڈز میں رنگوں کی جھلک پیش کر رہا ہے جو ہانیہ کی شخصیت کے ساتھ مکمل ہم آہنگ دکھائی دیتا ہے مداح جہاں ہانیہ عامر کی کیوٹنس اور اسٹائل کو سراہ رہے ہیں وہیں اس جوڑے کی قیمت بھی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے آج نیوز کے مطابق یہ جوڑا ماہیما ماہاجن کی آفیشل ویب سائٹ پر ایک لاکھ پچاس ہزار بھارتی روپے میں دستیاب ہے جسے پاکستانی کرنسی میں تبدیل کیا جائے تو یہ قیمت تقریباً چار لاکھ ستاسی ہزار چار سو بیاسی روپے بنتی ہے جو عام طبقے کے لیے کسی خواب سے کم نہیں ہانیہ عامر کا یہ انداز جہاں فیشن کی دنیا میں نیا رجحان لا رہا ہے وہیں یہ حقیقت بھی سامنے آ گئی ہے کہ خوبصورتی کے ساتھ مہنگائی کا امتزاج اب شوبز کا ایک لازمی حصہ بنتا جا رہا ہے مداحوں نے جہاں ان کے لباس اور اسٹائل کو سراہا وہیں کچھ صارفین نے قیمت پر حیرت کا اظہار بھی کیا

متعلقہ مضامین

  • ’ہانیہ عامر کو نہیں جانتی‘، اداکارہ نعیمہ بٹ
  • بالآخر عامر خان اور گوری سپراٹ ہاتھوں میں ہاتھ دے کر منظرعام پر آگئے
  • ارمغان کے لیپ ٹاپ سے بین الاقوامی مالیاتی فراڈ کے شواہد مل گئے، ماہانہ آمدنی 4 لاکھ ڈالر
  • ہانیہ عامر کی کیوٹنس کی حدیں پار کرتی نئی ویڈیو وائرل
  • میچ کے دوران محمد عامر نے قریب آکر کیا کہا تھا؟ صائم ایوب نے بتا دیا
  • غزہ کا المیہ، امیر جماعت اسلامی نے ایران سمیت مسلم حکمران کو خط لکھ دیا
  • ملائشیا میں خوفناک آتشزدگی: 5 پاکستانی کیسے پوری ملائشین قوم کے ہیرو بنے
  • یوسف رضا گیلانی کا نئے عالمی سماجی معاہدے کی تشکیل کی ضرورت پر زور
  • پاکستانی نوجوانوں کیلئےبیرون ملک روزگار کا دروازہ کھل گیا
  • ہانیہ عامر کی حسین لہنگا چولی میں تصاویر نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی: قیمت جان کر صارفین حیران رہ گئے