امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن لاہور میں ’’ بنوقابل‘‘ کے تحت انٹری ٹیسٹ کے موقع پر ہزاروں طلبہ و طالبات سے خطاب کررہے ہیں

لاہو ر ( نمائندہ جسارت ) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومتی اقدامات اور بعض عناصر کے پروپیگنڈے سے نوجوان مایوس ہو رہا ہے، آئی ٹی و دیگر کمپنیوں کے ساتھ مل کر نوجوانوں کا مستقبل محفوظ کریں گے، جماعت اسلامی اور الخدمت کا مقصد بنوقابل کے تحت صرف کورسز کرانا نہیں بلکہ ایک تعلیمی انقلاب برپا کرنا ہے جو پاکستان کے ہر نوجوان کو روشن مستقبل دے سکے، ملک معدنیات سے مالا مال صرف لیڈرشپ کی کمی ہے، اگر وسائل کا رخ عوام کی طرف موڑا جائے تو پاکستان چند برسوں میں ترقی کر جائے گا، آئی ٹی سیکٹر میں دو سے پانچ سال مواقع دے دیے جائیں، فری تعلیم دی جائے تو پانچ سال میں 25بلین ڈالر تک سرمایہ بڑھ سکتی ہے جو اب صرف آٹھ ارب ڈالر ہے، حکومت عوام کو کچھ دینے کے لیے تیار نہیں، ملک پر 77برسوں سے مافیا مسلط ہے، دنیا گلوبل ویلج بن چکی، نوجوانوں وعدہ کریں، تعلیم سے محروم افرادکے لیے آواز بلند کریں، تعلیم
بنیادی حق خیرات نہیں ہے۔ ہم طلبہ کو پاکستان کی شان بنانا چاہتے ہیں۔حکومت سکولوں کو پرائیویٹ این جی اوز کے حوالے کر کے اپنی ذمہ داری سر سے اتار رہی ہے، ان کی ذمہ داری ہے ہر نوجوان کو مفت تعلیم فراہم کرے۔پچاس کیمپسز بنانے پڑے تو بنائیں گے، نوجوانوں کو فری آئی ٹی کورسز کرائیں گے، طلبہ بنو قابل پاکستان کے سفارت کار بنیں، اس کے لیے فنڈنگ کریں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے الخدمت بنو قابل پروگرام کے تحت انٹری ٹیسٹ کے ہزاروں طلبہ و طالبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ’’بنوقابل‘‘ انٹری ٹیسٹ یونیورسٹی گراؤنڈ، اولڈ کیمپس لاہور میں منعقد ہوا، جس میں ہزاروں طلباء و طالبات نے شرکت کی۔ یہ ٹیسٹ 28 فری آئی ٹی کورسز میں داخلے کے لیے لیا گیا، جس کے تحت نوجوانوں کو ویب ڈویلپمنٹ، ڈیجیٹل مارکیٹنگ، گرافک ڈیزائننگ، ویڈیو ایڈیٹنگ سمیت جدید آئی ٹی اسکلز مفت فراہم کی جائیں گی۔اس موقع پر چیئرمین بنوقابل پروگرام نوید علی بیگ، سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی قیصر شریف، امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری، امیر لاہور ضیا الدین انصاری، ایگزیکٹو ڈائریکٹر بنو قابل سلمان شیخ، ڈائریکٹر کوآرڈی نیشن بنوقابل عمیر ادریس، صدر الخدمت لاہور احمد حماد رشید، وائس چیئرمین چیمبر آف کامرس خالد عثمان، اظہر بلال، چودھری محمد شوکت، خالد بٹ، ملک شاہد اسلم، حسان بٹ، عثمان افضل، ناظمہ لاہور جماعت اسلامی حلقہ خواتین عظمیٰ عمران، نائب ناظمہ لاہور شازیہ عبدالقادر سمیت معروف سماجی شخصیات، انفلوئنسرز اور دیگر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والی نمایاں شخصیات نے شرکت کی۔امیر جماعت نے کہا کہ ملکی حالات یہ ہیں غریب کے لیے تعلیم اور روزگار کے دروازے بند ہیں، مڈل کلاس طبقہ سروائیول کے لیے جنگ لڑ رہا ہے، ہمارے ٹیکسوں کا پیسہ اشتہارات میں استعمال اور تاثر دیا جا رہا ہے کہ پنجاب میں بہت کام ہو رہا ہے، پانچ سے پندرہ سال کے ایک کروڑ بچے سکول نہیں جا رہے ہیں، یہ حکومتی کارکردگی ہے۔ آئین میں لکھا ہے ریاست کی ذمہ داری ہے پاکستان کے ہر نوجوان کو مفت اور کوالٹی تعلیم فراہم کرے۔ طبقاتی نظام کے شکار لوگوں کو بتائیں گے تعلیم ہمارا حق ہے، معیاری تعلیم کے حصول کے لیے تحریک شروع کریں گے، ہم اپنے حصے کا کام کریں گے، مزدور اور کسان کے بچوں کو بھی بڑھائیں گے۔ پرائیویٹ سیکٹر میں زیادہ فیسیں لینے والے بہتر تعلیم اور کم فیس والے نارمل تعلیم دے رہے ہیں، آئی ٹی ایجوکیشن جسے عام کردینا چاہیے تھا اس سے نوجوان فائدے حاصل کر سکتے ہیں، نوجوان الخدمت بنو قابل پروگرام کے ایمبیسڈر بنیں، لاہور میں مفت آئی ٹی کورسز کے دوسرے فیز کا آغاز ہو چکا، چاہتے ہیں آئندہ چند سالوں میں پنجاب میں دس لاکھ بچوں کو کمپیوٹر کورسز کروائیں۔ کورسز کروانا ہی اہم نہیں ہے بلکہ کمپنیوں کے ساتھ مل کر نوجوانوں کا مستقبل مضبوط کریں گے، نہ صرف طلبہ کو پڑھائیں گے بلکہ بنو قابل جاب سے روزگار بھی دیں گے، ایسے پورٹل بنائیں گے جس سے بین الاقوامی دنیا سے کاروبار کریں گے، سو فیصد آئی ٹی یونیورسٹی فری بنا کر دکھائیں گے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی یکساں نظام اور یکساں نصاب کی بات کرتی ہے۔ حکومتوں کی ذمہ داری ہے کہ عوام کے لیے معیاری اور مفت تعلیم کا بندوبست کریں، حکومت عوام کو سہولت دیتی ہے تو یہ احسان نہیں ان کا حق ہے، جماعت اسلامی نے فیصلہ کیا کہ عوام اور خصوصی طور پر نوجوانوں میں ان کے حقوق سے متعلق آگاہی پیدا کرنی ہے، اس کے لیے ملک کے طول و عرض میں جدوجہد جاری ہے، اس جدوجہد کے ساتھ ہمارا یہ بھی فیصلہ ہے کہ اپنے تئیں بہتری کے لیے کوششیں بھی کریں گے، انہی کوششوں میں سے ایک بنو قابل پروگرام ہے، اس پروگرام کا آغاز کراچی سے کیا اور شہر میں پچاس سے زائد کیمپسز کے ذریعے طلبا و طالبات کو مفت آئی ٹی کورسز کروائے، کراچی کے بعد یہ سلسلہ چاروں صوبوں میں شروع کر دیا گیا ہے، اب بنوقابل کے نام سے لاہور میں تعلیمی انقلاب کا آغاز ہو چکا ہے

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحمن قابل پروگرام جماعت اسلامی ا ئی ٹی کورسز لاہور میں کریں گے کے لیے کے تحت رہا ہے

پڑھیں:

فلسطینیوں سے یکجہتی: کراچی میں جماعت اسلامی، جے یو آئی کے غزہ مارچ

کراچی (کامرس رپورٹر+ سٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے شاہراہ فیصل پر ’’یکجہتی غزہ مارچ‘‘ کے لاکھوں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمرانوں نے اہل غزہ و فلسطین کے لیے عملی کردار ادا نہ کیا تو تاریخ انہیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔ حکومت پاکستان لیڈنگ رول اداکرے۔ وزیر اعظم شہباز شریف اور فوجی قیادت آگے بڑھیں۔ عالم اسلام کے حکمرانوں اور فوجی سپہ سالاروں کا اجلاس بلائیں اور اسرائیل کو مشترکہ طور پر واضح پیغام دیں کہ اگر فلسطینیوں کی نسل کشی بند نہ کی گئی تو ہم پیش قدمی کریں گے۔ حماس کی تحریک کبھی بھی ختم نہیں ہوسکتی۔ حماس محبت، خدمت، مزاحمت، مقاومت اور سامراج کے خلاف جہاد و قتال کا عنوان ہے۔ اہل غزہ و حماس سے اظہار یکجہتی کے لیے 22اپریل کو پورے ملک میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگی۔ اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو خطوط ارسال کرچکے ہیں۔ صیہونی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم مزید تیز کریں گے۔ بچوں کا بھی مارچ ہوگا۔ 18 اپریل کو ملتان اور 20 کو اسلام آباد میں پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا مارچ ہوگا۔ ’’یکجہتی غزہ مارچ‘‘ سے چیئرمین القدس اتحاد المسلمین فضیلۃ الشیخ شیخ مروان ابو العاص، حماس کے ترجمان و غزہ کے رہائشی ڈاکٹر زوہیر ناجی، کاشف سعید شیخ، منعم ظفر خان، سیف الدین ایڈووکیٹ، توفیق الدین صدیقی، علامہ حسن ظفر نقوی،  یونس سوہن ایڈووکیٹ، آبش صدیقی نے بھی خطاب کیا۔ شارع فیصل لبیک یا اقصیٰ‘ لبیک یا غزہ کے نعروں سے گونج اٹھی۔ بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ ترانے اور نظمیں پڑھی گئیں۔ دریں اثنا جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اسرائیل مردہ باد ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف اور فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ اسرائیل کو تسلیم کرنے، سیاسی یا معاشی تعلقات قائم کرنے کی کوشش کرنے والوں کی ٹانگیں توڑ دی جائیں گی۔ اسرائیل کے حوالے سے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح اور قیام پاکستان کا واضح موقف ہے کہ اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے۔ علمائے کرام نے مجلس اتحاد امت کے پلیٹ فارم سے جو جہاد کا فتویٰ دیا ہے، ہم سب اس کی تائید کرتے ہیں۔ اسرائیلی وزیر اعظم کو عالمی عدالت انصاف نے جنگی مجرم قرار دیا ہے، اس کو پھانسی دی جائے۔ ملین مارچ سے جمعیت علمائے اسلام سندھ کے امیر سائیں عبدالقیوم ہالیجوی، جنرل سیکرٹری مولانا راشد محمود سومرو، مرکزی رہنما انجینئر ضیاء الرحمن، محمد اسلم غوری، قاری محمد عثمان، مولانا عبدالکریم عابد، عبدالرزاق عابد لاکھو، حاجی عبدالمالک تالپور، مولانا محمد غیاث، مولانا سمیع الحق سواتی، حسین احمد آصفی، سلیم سندھی، مولانا نور الحق، مفتی محمد خالد اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ مولانا فضل الرحمن کے سٹیج پر آنے پر ان کا فقیدالمثال استقبال کیا گیا۔ شرکاء نے ہاتھوں میں فلسطین کے پرچم اٹھا رکھے تھے۔ شرکاء  نے اسرائیل مردہ باد اور فلسطین کی حمایت میں نعرے لگائے۔  بڑا سٹیج تیار کیا گیا تھا۔ جلسہ گاہ میں مولانا فضل الرحمن کو فلسطینی پرچم پہنایا گیا۔ مولانا فضل الرحمن نے ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے اجتماع نے اہل عرب اور غزہ کو حوصلہ دیا ہے۔ فلسطینی عوام تنہا نہیں ہیں۔ ہم خون کے آخری قطرے تک ان کے ساتھ ہیں۔ مسلمان حکمران اپنی غیرت کا مظاہرہ کریں اور فلسطینیوں کی مدد کریں۔ لیکن اسلامی ممالک کے حکمران امریکہ کے پٹھو بن چکے ہیں۔ آج سب کو اٹھ کھڑا ہونا ہو گا اور اسرائیل کی جارحیت کو روکنا ہو گا۔ اسرائیل کوئی ملک نہیں۔ اس نے فلسطین پر قبضہ کیا ہوا ہے۔ برطانیہ کی عادت ہے کہ وہ دنیا میں تنازعات چھوڑ دیتا ہے۔ برصغیر سے چلا گیا اور کشمیر کا تنازع چھوڑ گیا۔ امریکہ کے ہاتھوں سے انسانی خون ٹپک رہا ہے۔ اسے اب قیادت کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج دنیا کی معیشت تبدیل ہو رہی ہے۔ ایشیا کی معیشت پر قبضہ کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ یہاں کی معدنیات اور قدرتی وسائل پر ان کی نظریں ہیں۔ اب 27 اپریل کو مینار پاکستان لاہور میں ’’مردہ باد اسرائیل ملین مارچ‘‘ ہو گا۔ راشد محمود سومرو نے کہا کہ حکومت کو کینال بنانے کا منصوبہ واپس لینا ہو گا۔ سندھ کے کسانوں کی جنگ لڑیں گے۔ کراچی میں ٹینکر مافیا کے خلاف آواز بھی جے یو آئی بلند کرے گی۔ سندھ میں جاگیرداروں کا راج نہیں چلے گا۔ ہم غزہ کی آواز ہیں۔ یہ انسانوں کا سمندر ہے۔ جے یو آئی کے رہنما مولانا ضیاء الرحمن نے کہاکہ فلسطین کے مسئلے پر امت مسلمہ کے حکمران خاموش ہیں۔ آج کا یہ مجمع انہیں یہ پیغام دیتا ہے کہ وہ خواب غفلت ختم کر دیں اور مظلوم فلسطینیوںکا ساتھ دیں۔ مولانا سمیع سواتی‘ مولانا صالح نے کہا اسلامی ممالک کے حکمرانوں کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔ مولانا عبدالکریم عابد نے کہا کہ ہم غزہ کے مسلمانوں کے ساتھ ہیں اور ان کے لیے ہر ممکن مدد کی کوشش کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • جماعت اسلامی کا اسرائیل کیخلاف 20اپریل کو ملک گیر مارچ کرنے کا اعلان
  • لاہور‘ کراچی میں پروفیسر خورشید کی غائبانہ نماز جنازہ، عالمی رہنماؤں کی تعزیت 
  • فلسطینیوں سے یکجہتی: کراچی میں جماعت اسلامی، جے یو آئی کے غزہ مارچ
  • کراچی، جماعت اسلامی کا عظیم الشان ”یکجہتی غزہ مارچ“
  • جماعت اسلامی کا حافظ نعیم الرحمٰن کی زیر قیادت کراچی میں عظیم الشان ”یکجہتی غزہ مارچ“
  •  جماعت اسلامی نے حماس کے ساتھ یکجہتی کے لئے ملک گیر ہڑتال کروانے کا اعلان کر دیا
  • ن لیگ، پی پی، پی ٹی آئی غزہ کیلئے آواز اٹھائیں، امریکا و اسرائیل کی مذمت کریں، حافظ نعیم
  • جماعت اسلامی کا فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلیے 22 اپریل کو ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان
  •  وزیراعلی پنجاب خاتون ہیں، انھیں احتجاج کرنے والی خواتین کا کیوں خیال نہیں؟ حافظ نعیم الرحمن 
  • جہاد کافتویٰ آچکا،نیتن یاہو سن لو ایک ایک بچے کاحساب لیں گے ،حافظ نعیم