Jasarat News:
2025-02-20@20:42:59 GMT

روس یوکرین امن مذاکرات سے یورپ کو دور رکھا جائے،امریکا

اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی ایلچی جنرل کیتھ کیلاگ نے تصدیق کی ہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے خاتمے کے لیے امن مذاکرات سے یورپ کو خارج کر دیا گیا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اس بات کا اعلان امریکی ایلچی نے جرمنی کے شہر میونخ میں ایک عالمی سیکورٹی کانفرنس کے دوران کیا۔امریکی ایلچی نے کہا کہ مذاکرات میں روس سے علاقائی سودوں اور پٹروکیمیائی آمدنی پر بھی بات چیت کی جا سکتی ہے۔ جنرل کیتھ کیلاگ نے یہ بھی کہا کہ مغربی طاقتوں کو روس کے خلاف مؤثر پابندیاں نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔خیال رہے کہ یہ بات اْس وقت سامنے آئی ہے جب امریکا نے یورپی ممالک کو ایک سوالنامہ بھیجا، جس میں پوچھا گیا تھا کہ وہ یوکرین کے لیے سیکورٹی ضمانتوں میں کیا کردار ادا کر سکتے ہیں۔یورپی ممالک کو روس یوکرین امن مذاکرات سے دور رکھنے کے اعلان کو فن لینڈ کے صدر الیگزینڈر اسٹیب نے
مسترد کردیا۔انہوں نے کہا کہ یورپی ممالک کے بغیر یوکرین، اس کے مستقبل یا یورپی سیکورٹی کے بارے میں کوئی بھی مذاکرات کامیاب نہیں ہوسکتے۔ایک اور یورپی سفارت کار نے کہا کہ امریکی سوالنامے میں 6 سوالات شامل ہیں، جن میں سے ایک خاص طور پر یورپی یونین کے رکن ممالک کے لیے ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکی یورپی دارالحکومتوں کے قریب پہنچ رہے ہیں اور پوچھ رہے ہیں کہ وہ کتنے فوجی تعینات کرنے کے لیے تیار ہیں۔امریکی ایلچی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ یورپ کو اب یہ یقین نہیں رہا کہ امریکا اسے تحفظ فراہم کرسکتا ہے۔ولادیمیر زینسکی نے یورپی ممالک کی ایک مضبوط اتحادی فوج بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔فرانسیسی ایوان صدر کے ایک اہلکار نے ہفتے کے روز کہا کہ فرانس اپنے اتحادیوں کے ساتھ اس معاملے پر یورپی رہنماؤں کے درمیان غیر رسمی ملاقات کے امکان پر بات کر رہا ہے۔دوسری جانب نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک روٹے نے یورپی ممالک پر زور دیا کہ وہ اپنے اہداف اور مقاصد کو متحد ہوکر انجام دیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: امریکی ایلچی یورپی ممالک نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

ٹرمپ اور پیوٹن کی ممکنہ ملاقات؟ اہم اشارہ سامنے آگیا

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ وہ جلد روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کر سکتے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق، وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ یوکرین پر اچھی بات چیت ہوئی ہے اور وہ پراعتماد ہیں کہ صورتحال بہتر ہوگی۔

ٹرمپ کا یوکرین جنگ پر مؤقف ہے کہ امریکا یوکرین میں فوج نہیں بھیجے گا۔ اگر یورپ چاہے تو امن فوج یوکرین میں تعینات کرسکتا ہے جبکہ یوکرین کو بہت پہلے ہی کسی معاہدے پر پہنچ جانا چاہیے تھا۔

ٹرمپ نے عندیہ دیا کہ شاید اسی ماہ ان کی روسی صدر پیوٹن سے ملاقات ہو سکتی ہے۔

دوسری جانب امریکا اور روس نے یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکراتی ٹیمیں مقرر کرنے پر اتفاق کرلیا ہے۔

سعودی دارالحکومت ریاض میں امریکا اور روس کے اعلیٰ سطح کے وفود کی ملاقات ہوئی۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے مطابق روسی وفد سے 4 بنیادی نکات پر اتفاق ہو چکا ہے، مگر کچھ معاملات میں یورپی یونین کو بھی شامل کرنا ہوگا۔

 

متعلقہ مضامین

  • صدر ٹرمپ کے یورپی اتحادیوں کے ساتھ اختلافات میں اضافہ
  • یوکرین جنگ، امریکا کا 500 ارب ڈالر یوکرینی معدنیات سے وصول کرنیکا منصوبہ
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے روس یوکرین تنازع کیلئے یوکرین کو ہی مورد الزام ٹھہرادیا
  • روس اور امریکا کے مذکرات پر یورپی راہنماﺅں میں مایوسی‘ ٹرمپ پر زبردستی فیصلہ مسلط کرنے کا الزام
  • ریاض مذاکرات: امریکا اور روس نے سفارتی تعلقات کی مکمل بحالی پر اتفاق کرلیا
  • ٹرمپ اور پیوٹن کی ممکنہ ملاقات؟ اہم اشارہ سامنے آگیا
  • یوکرین جنگ کا خاتمہ امریکا، یورپی یونین،ترکیہ اور برطانیہ کی تحریری ضمانتوں پر ہو: صدرزیلنسکی
  • یوکرین جنگ پر روس امریکا مذاکرات کا پہلا دور ختم، کن معاملات پر گفتگو ہوئی؟
  • روسی اور امریکی وفود  کی ملاقات، چین کا امن کے لیے تمام کوششوں کا خیرمقدم
  • مینو” سے “میز” تک، دنیا کو بیداری کی ضرورت ہے، رپورٹ