لاہور سفاری زو میں وائلڈ لائف تھیٹر کا آغاز کر دیا گیا ہے جس کا مقصد شہریوں میں جنگلی حیات سے محبت اور ان کے تحفظ کا شعور اجاگر کرنا ہے۔ یہ منفرد تھیٹر پلے ہر ہفتہ اور اتوار کو پیش کیا جائے گا اور تقریباً 100 دن تک جاری رہے گا۔

ڈائریکٹر جنرل پنجاب وائلڈ لائف، مدثر ریاض ملک کا کہنا ہے کہ سفاری پارک محض تفریح کا مقام نہیں بلکہ ایک تعلیمی مرکز بھی ہے، جہاں لوگوں، خاص طور پر بچوں کو جنگلی حیات کے بارے میں آگاہ کیا جا سکتا ہے۔ اس تھیٹر کے ذریعے جانوروں کی اقسام، ان کی خصوصیات اور قدرتی ماحول میں ان کے طرزِ زندگی کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔

پہلے ہی دن شو کو عوام کی جانب سے زبردست پذیرائی ملی۔ اس پروگرام میں فنکار مختلف جانوروں کے لباس پہن کر پرفارمنس دیتے ہیں، جس سے بچوں کو جانوروں سے قربت محسوس ہوتی ہے۔ شو کے ڈائریکٹر وہاب کے مطابق، اس منفرد پرفارمنس میں فلیش موب، اینیمل میسکوٹ پریڈ اور فلوٹس شامل کیے گئے ہیں تاکہ سفاری پارک میں ایک حقیقی جنگلی ماحول کا احساس ہو۔

فی الحال، پروگرام میں 9 کردار پیش کیے جا رہے ہیں، تاہم وقت کے ساتھ مزید جانوروں اور کہانیوں کا اضافہ کیا جائے گا، تاکہ اسے مزید دلچسپ بنایا جا سکے۔ وزیٹرز نے اس تجربے کو نہایت خوشگوار قرار دیا، خاص طور پر بچوں نے جانوروں کو قریب سے دیکھ کر بے حد خوشی محسوس کی۔

ایک پرفارمر کا کہنا تھا کہ اس شو کے ذریعے یہ پیغام دیا جا رہا ہے کہ جانور بھی احساس رکھتے ہیں اور ان کا بھی خیال رکھا جانا چاہیے، جیسے ہم اپنے اور دوسروں کے حقوق کا خیال رکھتے ہیں۔ ایک اور اداکار، جو مور کے کردار میں تھے، نے زور دیا کہ جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے غیر قانونی شکار کو روکنا ہوگا اور پرندوں و جانوروں کی دیکھ بھال کو یقینی بنانا چاہیے۔

یہ شو عوام کے لیے بالکل مفت ہے اور رمضان کے بعد دوبارہ شروع کر دیا جائے گا۔ گرمیوں میں اسے شام 6 بجے کے بعد منعقد کرنے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس سے لطف اندوز ہو سکیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جنگلی حیات

پڑھیں:

نواز شریف اور مریم نواز بسنت کروانا چاہتے ہیں، کامران لاشاری

ڈی جی وال سٹی اتھارٹی کامران لاشاری کہتے ہیں کہ نواز شریف اور وزیر اعلی پنجاب مریم نواز بسنت کروانا چاہتے ہیں۔

وی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے ڈی جی وال سٹی اتھارٹی  کامران لاشاری نے بتایا کہ بسنت پنجاب کا ایک خوبصورت تہوار تھا جس کو حکومتوں نے بند کردیا۔ 15 سال سے زائد عرصہ ہوگیا ہے، بسنت نہیں ہوئی۔ بسنت کا تہوار پوری دنیا میں منایا جاتا ہے مگر ہمارے ہاں چیزوں کو بہتر کرنے کی بجائے انہیں بند کر دیا جاتا ہے۔ اب ہماری پوری کوشش ہے کہ اگلے سال لاہور میں بسنت ہو، لوگ رنگ برنگ کپڑے پہنیں، پتنگیں اڑائیں،  ایک تہوار کو خوبصورتی سے منائیں۔

انہوں نے کہا کہ وال سٹی اتھارٹی کے پیٹرن انچیف نواز شریف کی خواہش ہے کہ لاہور میں بسنت ہو، میلے ٹھیلے لگائے جائیں۔ اس حوالے سے ایس او پی ایز بنائے جارہے ہیں۔ بسنت کروانے میں زیادہ کام پولیس کا ہے۔ پولیس ہی ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کو پکڑے اور دھاتی ڈور کے استعمال کو روکے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کام پولیس آفیشلز کو کرنا چاہیے۔ ایک دھاتی ڈور کو ہم نہیں روک سکے۔ اس کی وجہ سے  اس قدر خوبصورت تہوار سے لوگ محروم ہوگئے ہیں۔ جلد اس حوالے سے خوشخبری عوام کو ملے گی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز بھی چاہتی ہیں کہ لاہور میں بسنت کا تہوار ضرور ہو۔

نجم سیٹھی نے بسنت کروانے کی بھر پور کوشش کی تھی

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈی جی وال سٹی کامران لاشاری کا کہنا تھا کہ جب نجم سیٹھی نگران وزیر اعلیٰ پنجاب تھے تو انہوں نے بسنت کروانے کی بھر پور کوشش کی تھی لیکن جب پولیس کے اعلیٰ افسران کے ساتھ اس حوالے سے میٹنگ ہوئی تو انہوں نے بسنت کروانے کے حوالے سے کوئی موثر جواب نہیں دیا جس کی وجہ سے اس وقت بسنت نہیں ہوئی تھی۔مگر اس دفعہ سی سی پی او لاہور آن بورڈ ہیں اور وہ بھی دلچسپی رکھتے ہیں کہ بسنت لاہور میں ہونی چاہیے۔

بسنت کے حوالے سے میڈیا کو اچھا رول پلے کرنا چاہیے

کامران لاشاری کا کہنا تھا کہ بسنت کے حوالے سے میڈیا کو اپنا مثبت رول ادا کرنا چاہیے۔ بسنت کے حوالے سے منفی مہم نہ چلائی جائے۔ یہ ایک تہوار ہے۔ اس کو اچھے طریقے سے منانا چاہیے۔ پوری کوشش ہے کہ اگلے سال 2 دن کے لیے یہ تہوار ہو۔

اندرون لاہور کی بحالی کے لیے نواز شریف پرعزم ہیں

ڈی جی وال سٹی اتھارٹی  کا کہنا کہ تھا کہ وال سٹی کے پیٹرن انچیف نواز شریف ہیں، وہ بہت پر جوش ہیں کہ اندرون لاہور کی ثقافت کو بحال کیا جائے۔ نواز شریف چونکہ خود اندرون لاہور سے ہیں، انہیں مجھ سے زیادہ پتہ ہے کون سی گلی، کون سی عمارت کو بحال ہونا چاہیے۔ اس وقت جب وہ اندرون میں رہتے تھے، اس وقت کیا ماحول تھا، وہی ماحول وہ دوبارہ اندرون لاہور میں دیکھنا چاہتے ہیں۔

2 سال کے اندر لاہور میں عمارتوں کی بحالی پر کام مکمل ہو جائے گا

ایک سوال کا جواب دیتے کامران لاشاری نے بتایا کہ اندرون لاہور کی بحالی پر کام جون کے آخر میں شروع ہوجائے گا۔ ہم مال روڈ سے لیکر اندرون لاہور تک جو تاروں کا سڑکوں،گلی محلوں میں جال ہے، اسے ختم کرنے جارہے ہیں۔ اس طرح جو دکانوں پر بورڈز بے ہنگم سے لگے ہیں، ان کو ختم کرکے نئے بورڈز تجویز کیے جائیں گے۔ 10 کے قریب انڈر گراؤنڈ پارکنگ بنائی جائیں گی، انڈر گراؤنڈ مارکیٹس بنائی جائی گی کیونکہ جب تجاوزات کے خلاف آپریشن ہوگا تو لوگوں کو اس انڈر گراؤنڈ مارکیٹ میں ایڈجسٹ کیا جائے گا۔ اندرون لاہور بحالی کے کام میں جو مشکلات پیدا کرے گا، اسے جرمانے اور سزائیں بھی ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ نہ صرف اندرون لاہور میں کام ہورہا ہے بلکہ پنجاب میں جہاں جہاں ثقافت ہے وہاں کام ہو رہا ہے۔

واہگہ باڈر آج کھول دیا جائے تو سیاحوں کا سیلاب امڈ آئے گا

ڈی جی وال سٹی اتھارٹی  کا کہنا تھا کہ انڈیا کے ساتھ ہمارا باڈر کھولا جائے تو یہاں پر سیاحوں کا سیلاب آجائے گا۔ اُدھر کے لوگ لاہور دیکھنا چاہتے ہیں، یہ ان کی پرانی تہذیب ہے۔ سکھ کمیونٹی لاہور دیکھنا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگوں کو لاہور کی اہمیت کا نہیں پتہ مگر ادھر کے لوگ لاہور کی اہمیت کو جانتے ہیں، وہ لاہور کی ثقافت کو دیکھنا چاہتے ہیں۔ باہر سے اب بھی سیاح آتے ہیں لیکن اگر انڈیا سے باڈر کھول دیا جائے تو یہاں اس قدر رش ہوجائے گا کہ ہوٹلوں میں بکنگ نہیں ملے گی، سینما آباد ہو جائے گا، کلچر بحال ہوگا، پاکستان اس سے بہت سا ریونیو بھی حاصل کرسکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اندرون لاہور بسنت کامران لاشاری لاہور مریم نواز نواز شریف

متعلقہ مضامین

  • لاہور: پتنگ بازوں کو گنجا کرنے پر پولیس نے عدالت میں معافی مانگ لی
  • نواز شریف اور مریم نواز بسنت کروانا چاہتے ہیں، کامران لاشاری
  • امام جعفر صادق (ع) کی حیات طیبہ عالم بشریت کیلئے مشعل راہ ہے، علامہ مقصود ڈومکی
  • لاہور: عدالتوں میں دیر سے آمد، پولیس افسران کو صبح 8 بجے لوکیشن شیئر کرنے کا حکم
  • ہیٹ ویو ، سکولوں کو اہم ہدایات جاری کردی گئیں
  • اوورسیز کنونشن کا شاندار آغاز: دنیا بھر سے پاکستانیوں کی بھرپور شرکت، ہزاروں محروم
  • 9 مئی کے واقعات سے متعلق کیسز :سپریم کورٹ کا بڑا حکم
  • سپریم کورٹ کی 9مئی واقعات سے متعلق کیسز کا ٹرائل چار ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت
  • وسطی یورپی ممالک میں مویشیوں میں منہ کھر کی وبا، سرحدیں بند
  • پانی کا مسئلہ تقریروں سے حل ہو گا نہ جلسے جلوس سے: عظمیٰ بخاری