نیپرا فیصلے نے کراچی کے صارفین کو ماہانہ بجلی ایڈجسٹمنٹ میں ریلیف سے محروم کردیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
نیپرا کے فیصلے نے کراچی کے صارفین کو ماہانہ بجلی ایڈجسٹمنٹ میں ریلیف سے محروم کردیا جب کہ کراچی چیمبر کی نیپرا کے فیصلے کی مذمت کی۔
کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر محمد جاوید بلوانی نے نیپرا کے حالیہ فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے نے کراچی کے صارفین کو ماہانہ بجلی ایڈجسٹمنٹ میں اہم ریلیف سے محروم کر دیا ہے، نیپرا اور کے الیکٹرک دونوں نے کراچی کے صارفین کو وعدے کے مطابق فوائد پہچانے میں ناکام رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیپرا کے حالیہ اعلان کے مطابق نومبر کے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ میں صرف 1.
انہوں نے کہا کہ نومبر کے لیے ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کی حساب سے فی یونٹ 5.0029روپے کی کمی ہونی چاہیے تھی مگر کے ای کے صارفین کے لیے صرف 1.23 روپے فی یونٹ کی کمی کی گئی۔
اس ایڈجسٹمنٹ کے نتیجے میں صارفین کو 5.444 ارب روپے کا فائدہ نہیں دیا گیا، نیپرا اور کے ای دونوں نے اس مشکل وقت میں صارفین کو خاطر خواہ ریلیف فراہم کرنے کے اپنے وعدے کو پورا نہیں کیا۔
کراچی کے صارفین پہلے ہی معمولات زندگی کے بڑھتے ہوئے اخراجات اور کاروباری لاگت میں بے پناہ اضافے کے بوجھ تلے دبے ہیں اور اب اس کھلی ناانصافی کی وجہ سے انہیں مزید مشکلات کا سامنا ہے، نیپرا جو بجلی صارفین کے حقوق کے تحفظ کی ذمہ دار ہے اس نے اپنے مینڈیٹ کو پورا کرنے میں ناکامی کا مظاہرہ کیا ہے کیونکہ اس نے صارفین کو مکمل فوائد منتقل کرنے کو یقینی نہیں بنایا۔ دوسری طرف کے ای کو کراچی کے لوگوں کی مشکلات کی کوئی پرواہ نہیں اور وہ ٹیرف میں کمی میں غیر ضروری تاخیر کا فائدہ اٹھا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی پریشان کن بات ہے کہ نیپرا نے مکمل تجزیے کے بعد بھی کراچی کے صارفین کے لیے مذکورہ کمی کو یقینی نہیں بنایا اور صارفین کو فوائد منتقل نہیں کیے۔
کے الیکٹرک کا 5.444 ارب روپے کا مکمل فائدہ نہ دینا جو کراچی کے عوام کے مالی بوجھ کو کم کر سکتا تھا ایک معاشی غداری کے مترادف ہے۔
انہوں نے نیپرا کے ممبر ٹیرف مطہر نیاز رانا کے اختلاف رائے کا حوالہ دیا جن کو ممبر ٹیکنیکل رفیق شیخ کی بھی حمایت حاصل تھی جنہوں نے کے الیکٹرک کے صارفین کو معمولی رعایت دینے کی مخالفت کی تھی۔
مطہر نیاز رانا نے اختلاف رائے میں کہا تھا کہ کراچی کے صارفین کو نومبر کی ایڈجسٹمنٹ کا مکمل فائدہ دینا چاہیے تھا جو فی یونٹ 5.0029 روپے کی کمی کے برابر ہوتا جس سے 7.215 ارب روپے سے زائد کا براہ راست فائدہ ہوتا۔
انہوں نے کے سی سی آئی کی جانب سے مطہر نیاز رانا کے اختلاف رائے کی مکمل حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اُن کامؤقف کراچی کی تاجر برادری اور صارفین کی آواز ہے جو اس ناانصافی پر مبنی فیصلے کے ذریعے غیر منصفانہ بوجھ کا سامنا کر رہے ہیں۔8.7 ارب روپے اب تک اتھارٹی کے پاس زیر غور ہیں اور اس رقم کو نیپرا نے روک رکھا ہے جو واقعی حیرانی کا باعث ہے۔
انہوں نے نیپرا اور کے الیکٹرک دونوں پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر اصلاحی اقدامات کرتے ہوئے اس بات کو یقینی بنائیں کہ ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کا مکمل فائدہ صارفین کو مزید تاخیر کے بغیر پہنچایا جائے۔
انہوں نے دونوں اداروں سے احتسابی عمل کا مطالبہ کیا تاکہ ملک میں جاری چیلنجنگ اقتصادی حالات میں صارفین کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ نیپرا اور کے الیکٹرک نہ صرف اس غلطی کو درست کریں بلکہ یہ بھی یقینی بنائیں کہ آئندہ کی تمام ایڈجسٹمنٹ شفاف، منصفانہ ہوں اور کراچی کے عوام کو براہ راست فائدہ پہنچایا جائے، کراچی کے شہریوں اور تاجر برادری کو بہتر سہولت ملنی چاہیے اور ہم اُن کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے کراچی کے صارفین کو ایڈجسٹمنٹ میں نیپرا اور کے کے الیکٹرک صارفین کے انہوں نے نیپرا کے ارب روپے فی یونٹ کہا کہ کے لیے کی کمی
پڑھیں:
نیپرا حکام نے کابینہ کی منظوری کے بغیر ہی اپنی تنخواہوں میں لاکھوں روپے کا اضافہ کردیا
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے اعلیٰ حکام نے اپنی تنخواہوں میں 3 گنا تک اضافہ کردیا۔
رپورٹ کے مطابق نیپرا حکام نے کابینہ کی منظوری کے بغیر اپنی تنخواہوں میں اضافہ کیا، چیئرمین نیپرا کی مجموعی تنخواہ 32 لاکھ 50 ہزار روپے ہے، نیپراعہدیداروں کی تنخواہ 29 لاکھ 50 ہزار روپے تک پہنچ گئی، نظر ثانی شدہ معاوضہ پیکج میں 7 لاکھ 73 ہزار روپے کی بنیادی تنخواہ شامل ہے۔
نیپرا حکام نے ججز کے جوڈیشل الاؤنس کی طرز پر اپنے لیے الاؤنسز کی منظوری دی، الاؤنسز میں ماہانہ 6 لاکھ 31 ہزار سے 7 لاکھ روپے ریگولیٹری الاؤنس کی منظوری دیدی۔
نیپرا افسران نے 2024 کے لیے 5 لاکھ 87 ہزار روپے سے 6 لاکھ 50 ہزار روپے کا ایڈہاک ریلیف بھی حاصل کرلیا، نیپرا افسران 2023 کے لیے 5 لاکھ 44 ہزار سے 6 لاکھ روپے کی شرح سے ایڈہاک ریلیف کے اہل بھی ہو گئے۔
رپورٹ کے مطابق 2022 کے لیے ایک لاکھ 5 ہزار سے ایک لاکھ 16 ہزار روپے ماہانہ، 2021 کے لیے 70 ہزار سے 77 ہزار 300 روپے ماہانہ ایڈہاک ریلیف کے طور پر گھر کا کرایہ الاؤنس بھی دیا جائے گا۔
دیگر مراعات میں 96 ہزار روپے اور یوٹیلٹی الاؤنس 32 ہزار سے 35 ہزار روپے شامل ہیں، افسران کی مجموعی تنخواہوں کا پیکج اب 29 لاکھ 50 ہزار روپے سے بڑھ کر 32 لاکھ 50 ہزار روپے تک پہنچ گیا، نیپرا افسران اب اعلیٰ عدالتوں کے ججوں سے بھی زیادہ تنخواہ اور مراعات لیں گے
ذرائع کے مطابق نیپرا افسران نے یہ ترامیم حکومت کی منظوری کے بغیر کی ہیں، نیپرا کے زیادہ تر ارکان اور چیئرپرسن عام طور پر ریٹائرڈ بیوروکریٹس ہوتے ہیں، اس وقت نیپرا کے چیئرپرسن، کے پی اور بلوچستان سے تعلق رکھنے والے 2 ارکان ریٹائرڈ بیوروکریٹس ہیں۔