صدر زرداری اور ترک صدر میں ملاقات، دوطرفہ تعاون مزید بہتر بنانے کے عزم کا اعادہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
پاکستان اور ترکیہ نے دونوں برادر ممالک کے باہمی فائدے کے لیے تجارت، معیشت، توانائی، دفاع، سیاحت اور عوام سے عوام کے رابطوں کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید بہتر بنانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
ایوان صدر کے پریس ونگ کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری اور ترک صدر رجب طیب ایردوان نے جمعرات کو ایوان صدر میں ملاقات کی۔
ایوان صدر آمد پر صدر مملکت آصف علی زرداری نے ترک صدر کا استقبال کیا۔ ملاقات کے دوران پاکستان اور ترکیہ نے باہمی مفاد میں تجارت، معیشت، توانائی، دفاع، سیاحت اور عوامی روابط کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون مزید بہتر بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
اقتصادی تعاون میں اضافے کے وسیع امکانات پر زور دیتے ہوئے دونوں فریقوں نے تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے ترک صدر رجب طیب ایردوان اور صدر مملکت آصف علی زرداری کے درمیان ہونے والی ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
صدر ایردوان اور ان کے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں اور مختلف بین الاقوامی فورمز پر ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں۔
صدر مملکت نے اس بات پر زور دیا کہ صدر ایردوان کا دورہ پاکستان کے عوام کے لیے خصوصی اہمیت کا حامل ہے اور اس سے دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں مدد ملے گی۔
صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان نے سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول کی پیشکش کی اور پاکستان میں ترکیہ کے کاروباری اداروں بشمول اسٹاک مارکیٹ اور معیشت کے دیگر اہم شعبوں میں سرمایہ کاری میں اضافہ دیکھنے کی پاکستان کی خواہش کا اعادہ کیا۔
انہوں نے دونوں ممالک کے بینکاری کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور دیا تاکہ کاروبار کو آسان بنایا جا سکے اور دوطرفہ تجارتی حجم کو اس کی پوری صلاحیت کے مطابق بڑھایا جا سکے۔
انہوں نے سیاحت کی حوصلہ افزائی اور عوام کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان رابطے اور فضائی روابط بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
ملاقات میں علاقائی اور بین الاقوامی مسائل بالخصوص غزہ اور شام کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور خطے اور عالمی سطح پر امن و استحکام کے فروغ کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
انہوں نے ترک صدر رجب طیب ایردوان کا کشمیریوں کے حق خودارادیت کی اصولی حمایت پر شکریہ ادا کیا۔ صدر ایردوان نے دوطرفہ اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے ترکیہ کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ وہ ترکیہ کی کمپنیوں کی پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے حوصلہ افزائی جاری رکھیں گے اور دوطرفہ تجارت کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانا چاہتے ہیں۔
ترک صدر نے دوستی کو آنے والی نسلوں تک پہنچانے کے لیے عوام کے درمیان تعلقات کو بڑھانے پر زور دیا۔انہوں نے پاکستان کی ترقی اور استحکام کو سراہا۔ انہوں نے قبرص کے معاملے پر ترکیہ کی پاکستان کی مسلسل حمایت پر صدر کا شکریہ بھی ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کا تنازع بات چیت کے ذریعے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔ ملاقات کے بعد صدر آصف علی زرداری نے صدر ایردوان ، ترک خاتون اول اور وفد کے اعزاز میں عشائیہ کا اہتمام کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان اور ترکیہ کے عزم کا اعادہ کا اعادہ کیا سرمایہ کاری صدر ایردوان علی زرداری پر زور دیا کے درمیان صدر مملکت تعلقات کو ترکیہ کے بنانے کے انہوں نے عوام کے کاری کے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
پاکستان اور ترکیہ کے درمیان 24 معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان اور ترکیہ میں معاہدوں اور تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کر دیئے گئے۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب اسلام آباد میں منعقد ہوئی جس میں وزیراعظم شہباز شریف اور ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان، دونوں ممالک کے وزرائے تجارت اور متعلقہ افسران سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
تقریب میں دونوں ممالک کے درمیان 24 معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کر دیئے گئے، دستخط وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر نے کئے جس کے بعد دستاویزات کا تبادلہ بھی کیا گیا، اس کے بعد ہر وزارت کے پاکستانی اور ترک وزیر وزراء نے معاہدے اور ایم او یوز کی دستاویزات کے تبادلے کئے۔
بھارتی خفیہ سرگرمیاں بحران بڑھا سکتی ہیں، علاقائی سلامتی کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے :دفاعی ماہرین نے خدشات کا اظہار کر دیا
معاہدوں میں سٹریٹجک تعلقات کو مزید مستحکم کرنے، سماجی و ثقافتی بنیادوں پر ملٹری اور سول پرسنل کے تبادلے، ایئرفورس الیکٹرانک وارفیئر اور ملٹری ہیلتھ کے شعبے میں تربیت و تعاون کے معاہدے شامل ہیں، اس کے علاوہ، ہائیڈروکاربنز، کان کنی، توانائی کے شعبے میں تعاون، تجارتی سرٹیفکیٹ کی تصدیق کی ڈیجیٹائزیشن، زرعی بیجوں، پانی کے شعبے اور صنعتی پراپرٹی کے حوالے سے بھی معاہدوں پر دستخط کئے گئے۔
مزید برآں ایکسپورٹ کریڈٹ بینک ترکیہ اور ایکسپورٹ امپورٹ بینک پاکستان کے درمیان معاہدہ، حلال ایکریڈیٹیشن اتھارٹی کے تحت تعاون، صحت اور فارماسیوٹیکل کے شعبے میں تکنیکی معاونت سمیت دیگر اہم معاہدے بھی طے پائے۔
لائن آف کنٹرول پر بھارتی تخریبی کاروائیاں بے نقاب، پاکستان نے اقوام متحدہ کیساتھ کن شواہد کا تبادلہ کیا ۔۔؟ اہم تفصیلات جانیے
مزید :