پاکستان میں آئی ٹی کا شعبہ خدمات برآمد کر کے زرمبادلہ کمانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے اور پاکستانی ماہرین اس وقت آئی ٹی کی خدمات فراہم کرنے میں سر فہرست سمجھے جاتے ہیں۔

 گزشتہ 5 برسوں میں پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری نے 22 فیصد کی کمپاؤنڈ سالانہ ترقی کی شرح (سی اے جی آر) حاصل کی ہے جو کہ دیگر تمام مقامی صنعتوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ شرح نمو ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

پاکستان میں آئی ٹی انڈسٹری کی ترقی کو حکومتیں نہ صرف سراہتی آئی ہیں بلکہ ان کامیابیوں کو اپنی محنت کا پھل بھی قرار دیتی رہی ہیں، موجودہ حکومت نے آئی ٹی انڈسٹری کے فروغ کے لیے اس شعبے میں بہت سی سرمایہ کاری بھی کی ہے۔

وزارت آئی ٹی نے پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کے اشتراک سے ملک بھر میں 43 سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس کا قیام کیا ہے جن میں آئی ٹی سے متعلق 350 مختلف کمپنیاں اور 18 ہزار آئی ٹی ماہرین کام کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:

سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس سال 2022 سے 2024 کے دوران ملک کے مختلف شہروں اسلام آباد، لاہور، کراچی، گلگت، رحیم یار خان، فیصل آباد، سوات، کوئٹہ، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، ایبٹ آباد، مانسہرہ، گجرات، جامشورو، نواب شاہ، گوچ اور خضدار میں قائم کیے گئے ہیں، ان ٹیکنالوجی پارکس سے سالانہ 10 کروڑ ڈالر سے زائد کا زرمبادلہ کمایا جا رہا ہے۔

بڑے شہروں میں بڑے ٹیکنالوجی پارکس اس وقت زیر تعمیر ہیں، اسلام آباد میں 8 کروڑ ڈالر کی لاگت سے سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارک کا قیام رواں سال مکمل ہو جائے گا، جو اپنی تکمیل کے بعد 7 ہزار سے زائد آئی ٹی ماہرین کو ملازمت فراہم کرے گا۔

مزید پڑھیں:

اس پیش رفت سے آئی ٹی برآمدات میں 7 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہونے کا امکان ہے، اسی طرح کراچی میں ایک بڑا ٹیکنالوجی پارک زیر تعمیر ہے جو کہ سال 2027 تک مکمل کیا جائے گا، اس پارک کے قیام پر 18 کروڑ ڈالر کے اخراجات آئیں گے۔

کراچی کا یہ ٹیکنالوجی پارک 13 ہزار سے زائد آئی ٹی پروفیشنلز کو ملازمت فراہم کرے گا جس سے 9 کروڑ ڈالر کی برآمدات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:

ملک بھر میں آئندہ 3 سالوں میں 250 ایک روزگار مراکز قائم کیے جائیں گے جس سے 25 ہزار آئی ٹی ماہرین، فری لانسرز اور دیگر کو کاروبار کا موقع ملے گا اور برآمدات میں 2 کروڑ ڈالر تک کا اضافہ ہو گا، رواں سال میں پہلے 50 مراکز فعال ہو جائیں گے۔

وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن کے مطابق گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں رواں مالی سال آئی ٹی برآمدات میں 33.

64 فی صد اضافہ ہوا ہے۔

مزید پڑھیں:

گزشتہ مالی سال کے جولائی میں آئی ٹی برآمدات 214 ملین ڈالرز رہی تھیں جبکہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مطابق موجودہ مالی سال کے پہلے مہینے میں آئی ٹی برآمدات کی ترسیلات 286 ملین ڈالرز تک پہنچ چکی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی ٹی برآمدات آئی ٹی پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ ٹیکنالوجی پارک زرمبادلہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: آئی ٹی برآمدات ا ئی ٹی ٹیکنالوجی پارک زرمبادلہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی ٹیکنالوجی پارکس ٹیکنالوجی پارک آئی ٹی برآمدات مزید پڑھیں سافٹ ویئر کروڑ ڈالر مالی سال ا ئی ٹی

پڑھیں:

نیپرا نے الیکڑک وہیکل چارجنگ اسٹیشنزکورعایتی بجلی فراہم کرنے کی حکومتی پالیسی پر اعتراضات اٹھا دیے

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 فروری ۔2025 ) نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے الیکڑک وہیکل چارجنگ اسٹیشنزکو بجلی کے رعایتی نرخوں کے حوالے سے حکومتی پالیسی پر اعتراضات اٹھا دیے ہیں نجی ٹی وی کے مطابق چیئرمین نیپرا وسیم مختار نے الیکٹرک وہیکلز چارجنگ اسٹیشن کے لیے بجلی نرخوں کے تعین کی درخواست کی سماعت کے دوران کہا کہ سرمایہ کارانہ نظام میں قیمتوں کو کیسے کنٹرول کیا جاسکے گا کوئی بھی چارجنگ اسٹیشن من مانی قیمت وصول کرے گا تو کیا کریں گے؟.

(جاری ہے)

نیپرا کے رکن مطہر رانا نے کہا کہ ایک مقام پر کتنے اسٹیشنز لگنے ہیں اس کا کون تعین کرے گا؟ کیا ہر بندہ حکومت کے پاس درخواست لے کر آئے گا؟ اس پالیسی کی مدت کیا ہے کیا حکومت سال بعد پھر نیا ٹیرف لے کر آجائے گی؟ پالیسی کتنے عرصے کے لیے ہے؟ کس کو کیسے سہولت فراہم کی جائے گی؟. پاور ڈویژن کی جانب سے کہا گیا کہ ای وی پالیسی عالمی معاہدوں کے تحت 2030 تک ہوگی بیان میں کہاگیا تھا کہ چارجنگ اسٹیشن پرجو بھی آئے گا وہ انٹرنیٹ کنیکٹیکٹوی یقینی رکھے گا کاروبار کو سہولت دینی ہے جہاں سے بھی فراہم کر سکتے ہیں کرنا ہوگی واضح رہے کہ 15 جنوری کو وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے الیکٹرک گاڑیوں کی عوام تک رسائی کے لیے چارجنگ اسٹیشنز کا بجلی کا ٹیرف 45 فیصد کم کرنے کا اعلان کیا تھا.

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اویس لغاری نے کہا تھا کہ سال 2023 کے 5 ماہ جولائی سے نومبر کے مقابلے سال 2024 میں گردشی قرضے میں کمی آئی اس عرصے کے دوران ہماری کارکردگی بہتر رہی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) نے سال 2023 کے ان مہینوں کے دوران 223 ارب کا نقصان کیا جو سال 2024 کے مذکورہ مہینوں میں 170 ارب سے بڑھنے نہیں دیا. انہوں نے بتایا تھا کہ کابینہ کمیٹی برائے توانائی میں وزیراعظم نے ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے تمام انڈسٹریل زونز کو مساوی بنیادوں پر بجلی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا تمام صنعتی اور اقتصادی زونز سے متعلق طریقہ کار کو تبدیل کر دیا اویس لغاری کا کہنا تھا کہ الیکٹرک گاڑیوں کی لوگوں تک رسائی کے لیے ای وی چارجنگ اسٹیشنز کے قواعد و ضوابط بنا لیے ہیں، گاڑیوں کے لیے چارجنگ اسٹیشنز کا ٹیرف 45 فیصد کم کردیا گیا ہے.


متعلقہ مضامین

  • ریاض میں منعقدہ عالمی ٹیکنالوجی کانفرنس لیپ 2025 کتنی کامیاب رہی؟
  • پاکستان میں نیوکلیئر سائنس کے شعبے میں خواتین کی شرکت کو حوصلہ افزا ہے. ڈاکٹر راوفیل ماریا نوگروسی
  • سربراہ عالمی اٹامک انرجی ایجنسی کی نیوکلیئر سائنس میں پاکستانی خواتین کے کردار کی تعریف
  • عوام کو جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے خدمات فراہم کر رہے ہیں، محمد علی
  • نیپرا نے الیکڑک وہیکل چارجنگ اسٹیشنزکورعایتی بجلی فراہم کرنے کی حکومتی پالیسی پر اعتراضات اٹھا دیے
  • اوورسیز پاکستانیوں نے جنوری میں 3 ارب ڈالر پاکستان بھیجے، اسٹیٹ بینک
  • جنوری 2025 میں پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں 25 فیصد اضافہ
  • پاکستان کی ترسیلات زر میں سالانہ بنیادوں پر 25.2 فیصد اضافہ
  • بجٹ تجاویز کی طلبی!