نئی پاس ورڈ ایکسپائری پالیسی، ایف بی آر نے تمام رجسٹرڈ ٹیکس دہندگان کو الرٹ کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
کلیم اختر: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے نئی پاس ورڈ ایکسپائری پالیسی متعارف کروا دی جس کے تحت تمام رجسٹرڈ ٹیکس دہندگان کو اپنے اکاؤنٹس کے پاس ورڈ اپ ڈیٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ایف بی آر نے تمام رجسٹرڈ ٹیکس دہندگان کو آگاہ کر دیا ہے کہ آئندہ ہفتے تک سینکڑوں ٹیکس دہندگان کے اکاؤنٹس کے پاس ورڈ ایکسپائر ہو جائیں گے۔ اس حوالے سے ایف بی آر نے ایک الرٹ جاری کیا ہے جس میں ٹیکس دہندگان کو اپنے حساس ڈیٹا اور اکاؤنٹس کی حفاظت کے لیے فوری طور پر اپنے پاس ورڈز کو اپ ڈیٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
محکمہ اوقاف پنجاب میں بدعنوانی کا انکشاف، افسران معطل
ایف بی آر نے اپنے آئرس 2.
ایف بی آر کی جانب سے اس اقدام کا مقصد ٹیکس دہندگان کے ڈیٹا کی حفاظت کرنا ہے۔ ٹیکس گزاروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے پاس ورڈ میں حروف، اعداد اور علامتوں کا مضبوط امتزاج استعمال کریں۔
معروف اداکارہ کے ہاں بیٹے کی پیدائش
اگر کسی ٹیکس دہندہ کا ای میل یا موبائل فون نمبر درست نہیں ہے تو انہیں پاس ورڈ کی تبدیلی میں مشکلات کا سامنا بھی ہو سکتا ہے۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ٹیکس دہندگان کو ایف بی آر نے پاس ورڈ
پڑھیں:
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے پاس 36 ہزار آڈٹ پیراز زیر التوا ہیں، چیئرمین جنید اکبر
چیئرمین پی اے سی جنید اکبر نے کہا کہ عام انتخابات کے ایک سال بعد قائم ہونیوالی پی اے سی کے پاس 36 ہزار آڈٹ پیراز زیر التواء ہیں، پہلے بڑی رقوم کے آڈٹ اعتراضات کو ترجیح دیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین جنید اکبر کی زیر صدارت پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا، قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے زیر التواء آڈٹ پیراز پر تفصیلی بریفنگ دی۔ چیئرمین پی اے سی جنید اکبر نے کہا کہ عام انتخابات کے ایک سال بعد قائم ہونیوالی پی اے سی کے پاس 36 ہزار آڈٹ پیراز زیر التواء ہیں، پہلے بڑی رقوم کے آڈٹ اعتراضات کو ترجیح دیں گے۔ اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا کہ اجلاس میں کمیٹی ارکان نے بھی اپنی تجاویز پیش کیں، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی 2.5 ٹریلین روپے کی ریکوری کرسکتی ہے۔ چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ پی اے سی 8 فروری کے الیکشن کے ایک سال بعد قائم ہوئی ہے، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اداروں کے آڈٹ پر توجہ دے گی، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی بڑی رقوم کے آڈٹ پیراز کو ترجیح دے گی، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے پاس 36 ہزار آڈٹ پیراز زیر التواء ہیں۔
پی اے سی اجلاس میں قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے بریفنگ دی گئی، جس کے مطابق آڈٹ سے متعلق 20 مقدمات عدالتوں میں زیر التواء ہیں، پی اے سی کے سامنے 36 ہزار آڈٹ پیراز زیر التواء ہیں، رولز کے مطابق پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو سالانہ رپورٹس بنانی ہیں، وزارت خزانہ کی جانب سے بھیجے گئے معاملات بھی کمیٹی دیکھے گی، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ایک سے زیادہ ذیلی کمیٹیاں بھی بناسکتی ہے، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے پاس کسی کو بھی طلب کرنے کا اختیار ہوگا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی 2.5 ٹریلین روپے کی ریکوری کرسکتی ہے، ممبران کمیٹی نے تجویز دی کہ ایک ذیلی کمیٹی کو 3 سے 4 وزارتیں دے دی جائیں۔
ممبر کمیٹی عامر ڈوگر نے تجویز دی کہ پہلے پرانے آڈٹ پیراز کو نمٹایا جانا چاہئے، حکومتی رکن طارق فضل چوہدری نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ ہم مل کر بیک لاگ جلدی ختم کرلیں گے، پی اے سی اس طریقے سے چلے کہ کوئی چیز بار بار ڈسکس نہ ہو۔